کامیاب کسان پروگرام سے زرعی پیداوارکے شعبہ میں انقلاب آئیگا اور زراعت پرمبنی صنعتی ترقی کے نئے دورکاآغازہوگا، وزیرخزانہ شوکت ترین کا مختلف اجلاسوں سے خطاب

63

اسلام آباد۔6مئی (اے پی پی):وفاقی وزیرخزانہ ومحصولات شوکت ترین نے کہاہے کہ کامیاب کسان پروگرام سے زرعی پیداوارکے شعبہ میں انقلاب آئیگا اوراس سے زراعت پرمبنی صنعتی ترقی کے نئے دورکاآغازہوگا، حکومت پائیدارترقی کیلئے چھوٹے اوردرمیانہ درجہ کے کاروبار کے شعبہ (ایس ایم ایز) پرتوجہ مرکوزکررہی ہے،، غربت کاخاتمہ، سماجی واقتصادی ترقی اورمالیاتی امورمیں خواتین کی شمولیت ہمارابنیادی ہدف ہے، حکومت غریب عوام کے فلاح وبہبودکے ایجنڈاپرمضبوطی سے قائم ہے۔انہوں نے ان خیالات کااظہارجمعرات کویہاں وزارت خزانہ میں مختلف اجلاسوں اورملاقاتوں کےموقع پرگفتگو کرتے ہوئے کیا۔ یوتھ انٹرپرینیورسکیم کے حوالہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیرخزانہ نے کا میاب کسان پروگرام کے خدوخال تشکیل دینے کی ضرورت پرزوردیا تاکہ کسانوں کوبلاتفریق قرضوں کی سہولت پہنچائی جاسکے۔

وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے امورنوجوانان عثمان ڈار، گورنرسٹیٹ بینک اوردیگرسینئرافسران نے اجلاس میں شرکت کی۔اجلاس یوتھ انٹرپرینیورسکیم کے تحت کم سے کم انتظامی لاگت کے تحت زیادہ سے زیادہ قرضوں کی فراہمی کے تناظرمیں پروگرام کے مختلف ٹیرزکاتفصیل سے جائزہ لیاگیا، اجلاس میں بتایاگیا کہ نوجوان کاروباریوں کواعانتی قرضوں کی فراہمی پرتوجہ مرکوزکی جائیگی تاکہ خودروزگارسکیم کوکامیابی سے ہمکنارکیا جاسکے۔اجلاس میں کامیاب کسان پروگرام کابھی جائزہ لیاگیا، اس پروگرام کوکامیاب جوان پروگرام کے تحت آگے بڑھایا جائیگا۔ وزیرخزانہ نے کا میاب کسان پروگرام کے خدوخال تشکیل دینے کی ضرورت پرزوردیا تاکہ کسانوں کوبلاتفریق قرضوں کی سہولت پہنچائی جاسکے۔

انہوں نے کہاکہ اس سے نوجوانوں کوقومی ترقی کے دھارے میں شامل کرنے اورزرعی شعبہ میں روزگارکے مواقع بڑھانے میں مددملیگی، انہوں نے کہاکہ کامیاب کسان پروگرام سے زرعی پیداوارکے شعبہ میں انقلاب آئیگا اوراس سے زراعت پرمبنی صنعتی ترقی کے نئے دورکاآغازہوگا۔وفاقی وزیرصنعت وپیداوارمخدوم خسروبختیار کے ساتھ ایس ایم ایز کیلئے قرضہ کی نئی سکیم کی خصوصیات پرمیٹنگ کے دوران شوکت ترین نے کہاہے کہ حکومت پائیدارترقی کیلئے چھوٹے اوردرمیانہ درجہ کے کاروبار کے شعبہ (ایس ایم ایز) پرتوجہ مرکوزکررہی ہے۔ وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے محصولات ڈاکٹروقارمسعود بھی اس موقع پرموجودتھے۔

گورنرسٹیٹ بینک رضاباقرویڈیولنک کے ذریعہ اجلاس میں شریک ہوئے۔گورنرسٹیٹ بینک نے وزیرخزانہ کوچھوٹے کاروبار کوکمرشل بینکوں کے نیٹ ورک کے ذریعہ تین سال کی مدت میں آسان فنڈز(قرضے) دینے کی تجویزپربریفنگ دی۔بینک چھوٹے کاروبارتک اختراعی مصنوعات کے زریعہ رسائی حاصل کرے گی جبکہ حکومت بینکوں کورسک شئیرنگ کی سہولت دے گی۔انہوں نے وزیرخزانہ کوبتایا کہ اس وقت ایک لاکھ سے سے زیادہ چھوٹے کاروبار کمرشل بینکوں سے ایس ایم ای قرضہ کی سہولت حاصل کررہے ہیں۔نئی سکیم سے آئندہ تین سالوں میں چھوٹے کاروبار کیلئے قرضوں کی فراہمی کی شرح میں 30 فیصداضافہ ہوگا۔

وزیرخزانہ نے سکیم کی تعریف کی اوراس سکیم کوشروع کرنے کیلئے ابتدائی فنڈز (سیڈمنی) فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی۔انہوں نے کہاکہ چھوٹے قرضوں کی فراہمی سے مقامی سطح پرروزگارکے مواقع بڑھے گے جس سے مجموعی قومی پیداوار اورپائیداراقتصادی بڑھوتری میں اضافہ ہوگا۔ہدف پرمبنی زراعانت (سبسڈیز) کی تقسیم کیلئے طریقہ ہائے کارطے کرنے کے حوالہ سے منعقدہ اجلاس سے خطاب کرتے وزیرخزانہ نے کہاہے کہ حکومت غریب عوام کے فلاح وبہبودکے ایجنڈاپرمضبوطی سے قائم ہے، غربت کاخاتمہ، سماجی واقتصادی ترقی اورمالیاتی امورمیں خواتین کی شمولیت ہمارابنیادی ہدف ہے۔

وزیراعظم کے مشیربرائے ادارہ جاتی اصلاحات ڈاکٹرعشرت حسین، معاون خصوصی ڈاکٹرثانیہ نشتر اور معاون خصوصی برائے محصولات ڈاکٹروقارمسعود اجلاس میں شریک ہوئے۔ ڈاکٹرثانیہ نشترنے وزیرخزانہ کو وزیراعظم عمران خان کی ہدایات مطابق معاشرے کے معاشی طورپرکمزورطبقات کو سہولیات فراہم کرنے کے ضمن میں غیر ہدفی زراعانت کو ہدف پرمبنی بنانے کیلئے مختلف تجاویزاورسفارشات سے آگاہ کیا۔ ڈاکٹرعشرت حسین اور ڈاکٹروقارمسعود نے مقامی سٹوروں اورکریانہ دکانوں پر سبسڈیز کی تقسیم کیلئے طریقہ کارپربحث کی۔وزیرخزانہ نے زراعانت سے مستفیدہونے والوں کی سہولت کومدنظررکھنے کی ہدایت کی اورکہاکہ دوردرازعلاقوں میں خریداری کے مراکز دوردورواقع ہوتے ہیں۔انہوں نے ڈاکٹروقارمسعود اورڈاکٹرثانیہ نشتر کو مقررہ نظام الاوقات میں ہدف پرمبنی زراعانت کی تقسیم کیلئے جامع تجاویز وسفارشات پرمبنی طریقہ کار مرتب کرنے کی ہدایت کی تاکہ اسے وفاقی کابینہ کے سامنے پیش کیا جاسکے۔

وزیرخزانہ نے کہاکہ حکومت غریب عوام کے فلاح وبہبودکے ایجنڈاپرمضبوطی سے قائم ہے اوراحساس پروگرام کے تحت معاشرے کے اقتصادی طورپرکمزورخواتین کومعاشی طورپربااختیاربنانے کیلئے معاونت کی فراہمی کاسلسلہ جاری رہے گا۔ انہوں نے کہاکہ غربت کاخاتمہ، سماجی اوراقتصادی ترقی اورمالیاتی امورمیں خواتین کی شمولیت ہمارابنیادی ہدف ہے۔ ہدف پرمبنی زراعانت (سبسڈیز) کی تقسیم کیلئے طریقہ ہائے کارطے کرنے کے حوالہ سے منعقدہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیرخزانہ ومحصولات شوکت ترین نے کہاہے کہ حکومت غریب عوام کے فلاح وبہبودکے ایجنڈاپرمضبوطی سے قائم ہے، غربت کاخاتمہ، سماجی واقتصادی ترقی اورمالیاتی امورمیں خواتین کی شمولیت ہمارابنیادی ہدف ہے۔

وزیراعظم کے مشیربرائے ادارہ جاتی اصلاحات ڈاکٹرعشرت حسین، معاون خصوصی ڈاکٹرثانیہ نشتر اور معاون خصوصی برائے محصولات ڈاکٹروقارمسعود اجلاس میں شریک ہوئے۔ ڈاکٹرثانیہ نشترنے وزیرخزانہ کو وزیراعظم عمران خان کی ہدایات مطابق معاشرے کے معاشی طورپرکمزورطبقات کو سہولیات فراہم کرنے کے ضمن میں غیر ہدفی زراعانت کو ہدف پرمبنی بنانے کیلئے مختلف تجاویزاورسفارشات سے آگاہ کیا۔ ڈاکٹرعشرت حسین اور ڈاکٹروقارمسعود نے مقامی سٹوروں اورکریانہ دکانوں پر سبسڈیز کی تقسیم کیلئے طریقہ کارپربحث کی۔

وزیرخزانہ نے زراعانت سے مستفیدہونے والوں کی سہولت کومدنظررکھنے کی ہدایت کی اورکہاکہ دوردرازعلاقوں میں خریداری کے مراکز دوردورواقع ہوتے ہیں۔انہوں نے ڈاکٹروقارمسعود اورڈاکٹرثانیہ نشتر کو مقررہ نظام الاوقات میں ہدف پرمبنی زراعانت کی تقسیم کیلئے جامع تجاویز وسفارشات پرمبنی طریقہ کار مرتب کرنے کی ہدایت کی تاکہ اسے وفاقی کابینہ کے سامنے پیش کیا جاسکے۔وزیرخزانہ نے کہاکہ حکومت غریب عوام کے فلاح وبہبودکے ایجنڈاپرمضبوطی سے قائم ہے اوراحساس پروگرام کے تحت معاشرے کے اقتصادی طورپرکمزورخواتین کومعاشی طورپربااختیاربنانے کیلئے معاونت کی فراہمی کاسلسلہ جاری رہے گا۔ انہوں نے کہاکہ غربت کاخاتمہ، سماجی اوراقتصادی ترقی اورمالیاتی امورمیں خواتین کی شمولیت ہمارابنیادی ہدف ہے