کراچی میں مقامی پولیس افسران کی تعیناتی،تھانوں میں انٹیلیجنس نیٹ ورکنگ اور محلہ کمیٹیوں کی تشکیل فی الفور کی جائے، وفاقی وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی سید امین الحق

89
کراچی میں مقامی پولیس افسران کی تعیناتی،تھانوں میں انٹیلیجنس نیٹ ورکنگ اور محلہ کمیٹیوں کی تشکیل فی الفور کی جائے، وفاقی وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی سید امین الحق

اسلام آباد۔21فروری (اے پی پی):انفارمیشن ٹیکنالوجی کے وفاقی وزیر سید امین الحق نے کراچی میں بدامنی اور سٹریٹ کرائمز کے خاتمے کیلئے لائحہ عمل پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ مقامی پولیس افسران کی تعیناتی،تھانوں میں انٹیلیجنس نیٹ ورکنگ اور محلہ کمیٹیوں کی تشکیل ناگزیر فی الفور کی جائے۔

تھانیداروں کی تقرری کم از کم 3 برس کیلئے ہو،اثاثوں کی مکمل تفصیلات بھی مرتب کی جائیں۔انہوں نے کہاکہ غیر مقامی افسران کونہ علاقےسے آگاہی ہوتی ہے اورنہ علاقے یا شہرکےمفادات سےکوئی سروکار،کراچی کے 100 سے زائد تھانے ہیں اور ہر تھانے کی حدود میں کم ازکم 10 سے 15 لاکھ اوسط آبادی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اتنی بڑی آبادی میں کیا کوئی اسی علاقے سے تعلق رکھنے والا پولیس افسر تعینات نہیں ہوسکتا؟ تھانے کی حدود میں وارداتوں کا گراف بڑھے اس افسر کو معطل نہیں نوکری سے برخاست کیا جائے۔وفاقی وزیر نے کہا کہ انٹیلیجنس نیٹ ورک سپیشل برانچ پولیس کو فعال اور محلہ کمیٹیوں کی تشکیل سے مؤثر نیٹ ورک بن سکتا۔

انہوں نے کہا کہ سرکاری کیمروں کی درستگی، ہرگلی کے انٹری ایگزٹ پررہائشی کی مدد سےسی سی ٹی وی کیمروں کی تنصیب کی جائے۔تھانوں میں نفری اور گاڑیوں کی تعداد مناسب ہو اور ان کا ریکارڈ سہ ماہی بنیادوں پر چیک بھی کیا جائے،اگر فوری طور پر اس جیسے اقدامات نہیں اٹھائے گئے تو ملک کو کما کر دینے ولا یہ شہر مکمل مفلوج ہوجائے گا۔انہوں نے کہا کہ شہر میں جرائم کی تشویشناک حد تک وارداتوں کے باوجود وزیراعلیٰ نےامن و امان سے متعلق کوئی اجلاس طلب نہیں کیا۔