کرغزستان کے وزیر برائے سائنس اور تعلیم کی قیادت میں وفد کا پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل کا دورہ

73
Kyrgyzstan
Kyrgyzstan

اسلام آباد۔13جنوری (اے پی پی):کرغزستان کے وزیر برائے سائنس اور تعلیم کندربائےوا ڈی.ش(kendirbaeva D.sh)کی قیادت میں ایک وفد نے پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل (پی ایم اینڈ ڈی سی) کا دورہ کیا تاکہ میڈیکل تعلیم کے فروغ اور باہمی تعاون کے مواقع تلاش کیے جا سکیں۔کرغزستان کے سفیر برائے پاکستان آوزبیک اتاخانوف، کرغز یونیورسٹیوں کے ریکٹرز، ایچ ای سی کے نمائندے اور دیگر عہدیدار بھی وفد کا حصہ تھے۔ یہ ملاقات پی ایم اینڈ ڈی سی کے دفتر میں منعقد ہوئی۔

ملاقات میں غیر ملکی میڈیکل گریجویٹس کے لیے رجسٹریشن کے معیار، پاکستانی طلبہ کے لیے غیر ملکی اداروں میں داخلے کے اصول اور غیر ملکی میڈیکل کالجوں کی منظوری کے ضوابط پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ملاقات کے دوران پروفیسر ڈاکٹر رضوان تاج نے پاکستان کے میڈیکل شعبے میں ہونے والی اہم پیشرفت پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے بتایا کہ اس وقت پاکستان میں 186 میڈیکل اور ڈینٹل کالجز موجود ہیں جو اعلیٰ مہارت کے حامل طبی ماہرین تیار کر رہے ہیں۔ مزید برآں انہوں نے کہا کہ پی ایم اینڈ ڈی سی کے ساتھ 365,000 سے زائد ڈاکٹرز رجسٹرڈ ہیں جو ملک کی صحت کی ضروریات کو پورا کرنے میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔

پروفیسر ڈاکٹر رضوان تاج نے وضاحت کی کہ صرف پی ایم اینڈ ڈی سی سے تسلیم شدہ غیر ملکی اداروں کے فارغ التحصیل طلبہ ہی عارضی رجسٹریشن کے اہل ہیں اور نیشنل رجسٹریشن امتحان (این آر ای) میں شرکت کر سکتے ہیں۔ جو طلبہ این آر ای کے پہلے اور دوسرے مرحلے کامیابی سے پاس کرتے ہیں، انہیں پاکستان میں میڈیسن یا ڈینٹسٹری کی مکمل پریکٹس کے لیے لائسنس دیا جاتا ہے۔ انہوں نے مزید زور دیا کہ وہ پاکستانی طلبہ جو غیر ملکی میڈیکل اداروں میں داخلہ لینا چاہتے ہیں، انہیں پی ایم اینڈ ڈی سی سے تسلیم شدہ غیر ملکی ادارے میں داخلہ لینا ہوگا اور طلبہ کو بیرون ملک اپنی تعلیم شروع کرنے سے پہلے ویب سائٹ پر دستیاب فہرست اور معیار کو ضرور چیک کرنا چاہیے۔

غیر ملکی میڈیکل اداروں کی منظوری کے حوالے سے پروفیسر ڈاکٹر رضوان تاج نے کہا کہ پی ایم اینڈ ڈی سی اپنی ویب سائٹ پر تسلیم شدہ غیر ملکی اداروں کی فہرست شائع کرتا ہے، جو عارضی ہے اور وقتاً فوقتاً جائزے کے تابع ہوتی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پی ایم اینڈ ڈی سی نے ایک نیا فارم تیار کیا ہے جس کے مطابق غیر ملکی اداروں کو نیشنل ریگولیٹر، ورلڈ فیڈریشن فار میڈیکل ایجوکیشن (ڈبلیو ایف ایم ای)، اور پی ایم اینڈ ڈی سی کے معیار پر پورا اترنا ہوگا۔پروفیسر ڈاکٹر رضوان تاج نے کہا، "پاکستان کا میڈیکل ایجوکیشن سسٹم اپنی اعلیٰ معیار کی وجہ سے دنیا بھر میں تسلیم کیا جاتا ہے۔

کرغزستان کے ساتھ تعاون دونوں ممالک کے لیے میڈیکل تعلیم میں باہمی ترقی اور فروغ کا ایک بہترین موقع ہے۔” انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کے اندر یا باہر کسی بھی طالب علم کے لیے میڈیکل تعلیم کے معیار پر سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔کرغز وزیر برائے سائنس و تعلیم نے عالمی طبی برادری میں پاکستان کی خدمات کو سراہا اور میڈیکل تعلیم کے شعبے میں دونوں ممالک کے درمیان تعلقات مضبوط کرنے میں گہری دلچسپی ظاہر کی۔ملاقات کا اختتام اس اتفاق رائے کے ساتھ ہوا کہ دونوں فریقین مشترکہ صلاحیت سازی کے اقدامات کے امکانات کا جائزہ لیں گے تاکہ دونوں ممالک میں طبی تعلیم کے معیار کو مزید بہتر بنایا جا سکے۔