اسلام آباد۔26اپریل (اے پی پی):وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ عمران خان کی دھمکیاں، غنڈہ گردی اور الیکشن کمیشن پر حملے چیف الیکشن کمشنر کو استعفے یا قبل از وقت انتخابات پر مجبور نہیں کر سکتے۔ منگل کو یہاں پی آئی ڈی میں میڈیا بریفنگ کے دوران انہوں نے کراچی یونیورسٹی میں دھماکے کی مذمت کی۔
وفاقی وزیر اطلاعات نے یاد دلایا کہ نواز شریف کے نیشنل ایکشن پلان نے تمام صوبائی حکومتوں کے تعاون سے کس طرح ملک میں امن و امان کو بحال کرنے میں مدد دی۔ انہوں نے کہا کہ امن و امان وزیراعظم شہباز شریف کی ترجیح ہے، اس ضمن میں وہ سندھ حکومت کے ساتھ مل کر کام کریں گے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ دو ہفتے پہلے اقتدار کی کرسی پر مسلط ٹولہ عوام کو لوٹ رہا تھا جس نے مہنگائی کو 3.1 فیصد سے 16 فیصد تک پہنچایا، ملک پر 43 ہزار ارب روپے کے قرضوں کا بوجھ ڈالا، لاکھوں لوگوں کو بے روزگار کیا اور لاکھوں لوگوں کو خط غربت سے نیچے دھکیلا، آج وہ وزیراعظم شہباز شریف کی زیر قیادت موجودہ حکومت سے سوال کر رہا ہے کہ چار سال میں انہوں نے جو کچھ تباہ کیا، وہ دو ہفتے میں ٹھیک کیوں نہیں ہوا؟
انہوں نے کہا کہ اس صورتحال کا جواب خواجہ آصف کے مشہور الفاظ کے ذریعے ہی دیا جا سکتا ہے کہ ”کچھ شرم ہوتی ہے کچھ حیا ہوتی ہے”۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان اب پاکستان کے عوام کو بے وقوف نہیں بنا سکتے کیونکہ عوام اب جان چکے ہیں کہ غیر ملکی سازش کا بیانیہ اور منگل کو الیکشن کمیشن پر حملہ ان کے دور میں ہونے والی تباہی کو چھپانے کا ایک طریقہ ہے جس کی وجہ سے تاریخی مہنگائی اور بے روزگاری میں اضافہ ہوا اور معیشت اور گورننس کو نقصان پہنچا۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی جو احتجاج اور ہر چیز پر سوال اٹھا رہی ہے، کو یہ بات یاد ہونی چاہئے کہ سابق دور میں اپوزیشن کو سوال کرنے پر بند کر دیا جاتا، پارلیمان کو سوال کرنے پر تالہ لگا دیا جاتا، میڈیا سوال کرتا تو اس پر پابندیاں عائد کر دی جاتیں۔ ان کی آئین شکنی پر جب عدلیہ نے کارروائی کی تو عمران خان نے ججوں اور عدلیہ پر حملہ کیا ۔
وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ پی ٹی آئی نے غیر قانونی فارن فنڈنگ کیس کی حقیقت کو چھپانے کے لئے الیکشن کمیشن پر حملہ کیا، آٹھ سال سے زیر التواء فارن فنڈنگ کیس پر انہوں نے جواب دینا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امید تھی عمران خان فارن فنڈنگ کیس میں پیش ہوں گے اور اپنے خلاف الزامات پر اپنی پارٹی کا دفاع کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان نے ستر لاکھ ڈالر اپنے ذاتی ملازمین کے اکائونٹس میں منگوائے، نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ فنڈ میں اوورسیز پاکستانیوں اور شوکت خانم ہسپتال کے عطیات پی ٹی آئی کی فارن فنڈنگ میں منتقل ہوئے، یہ پیسہ کہاں گیا؟
انہوں نے کہا کہ دھونس دھمکیوں کے ذریعے چیف الیکشن کمیشنر کو استعفے اور قبل از وقت انتخابات پر مجبور نہیں کیا جا سکتا، الیکشن اپنے مقررہ وقت پر ہوں گے جب الیکشن کمیشن کی تیاری مکمل ہوگی اور پاکستان کے عوام چاہیں گے الیکشن کروا دیئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کو عمران خان کی دھمکیوں اور غنڈہ گردی سے یرغمال نہیں بننے دیا جائے گا۔
مریم اورنگزیب نے کہا کہ گزشتہ دو ہفتوں کے دوران پاکستان مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے 27 میں سے 20 پاور پلانٹس کو بحال کیا جو پی ٹی آئی کی جانب سے بند کئے گئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ایندھن کی کمی کو بھی پورا کیا جائے گا اور 7 مئی تک ایندھن کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ لوڈ شیڈنگ عمران حکومت کی نااہلی اور کرپشن کا تحفہ ہے کیونکہ پاکستان مسلم لیگ (ن) ملک میں زیرو لوڈ شیڈنگ چھوڑ کر گئی تھی۔ کسانوں اور پاور پلانٹس کو ایندھن کی عدم فراہمی عمران خان کی جانب سے پی ٹی آئی کی بدترین منصوبہ بندی کا نتیجہ ہے۔
مریم اورنگزیب نے یادلایا کہ انہوں نے ایک مرتبہ کہا تھا کہ عمران خان کی طرف سے اپوزیشن کو دی جانے والی دھمکیاں پاکستانی عوام کی طرف سے پی ٹی آئی کی تباہ کن حکمرانی پر اٹھائے گئے سوالات میں بدل جائیں گی۔
پاکستان کے عوام اب جان چکے ہیں کہ چوری، جھوٹ، منافقت، نالائقی، نااہلی، بدمعاشی، غنڈہ گردی کا برانڈ عمران خان ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عوام کو اب عمرانی سرکس میں کوئی دلچسپی نہیں، عوام جواب چاہتے ہیں کہ عمران خان نے کیوں چینی، آٹا، بجلی، گیس اور ادویات چوری کیں۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان نے اپنے تمام غیر ملکی دورے سرکاری خرچ پر کئے، ایک ارب روپے انہوں نے ہیلی کاپٹر کی سواری پر خرچ کئے جبکہ وزیراعظم شہباز شریف کا سعودی عرب کا دورہ ان کے اپنے ذاتی خرچ پر ہو رہا ہے۔
وزارت خارجہ کی جانب سے جاری ہونے والے خط کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ ایس او پی ہے جو عمران خان کے دور میں شروع کیا گیا تھا۔ یہ خط کسی حکومت کی ہدایات پر جاری نہیں کیا گیا بلکہ ایس او پی کے تحت جاری کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ شہباز شریف کا وفد 13 افراد پر مشتمل ہے۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کا یہ دورہ ملک کے لئے انتہائی اسٹریٹجک ہے اور اس سے پاکستان کو صنعتی و زرعی شعبوں سمیت دیگر اقتصادی روابط میں فائدہ ہوگا۔
ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ ڈیزل کی کوئی قلت نہیں لیکن ذخیرہ اندوزی پر انتظامی طور پر قابو پایا جا رہا ہے اور اگلے اڑتالیس گھنٹوں میں اس پر مثبت پیشرفت ہوگی۔ آئی ایم ایف کے ساتھ اجلاس کے حوالے سے سوال پر انہوں نے کہا کہ وزیر خزانہ واپس آ رہے ہیں اور ان کی واپسی پر تمام قیاس آرائیاں ختم ہو جائیں گی۔
ایک اور سوال پر انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی حکومت کے دوران عمران خان اور مسز عمران خان کی فرنٹ مین فرح گوگی کے اثاثوں میں تبدیلی کی تفصیلات میڈیا کو جاری کر دی گئی ہے اور اس سلسلے میں ایک مقدمہ بھی درج کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس میگا کرپشن کے عمران خان سے لنک جلد سامنے آئیں گے اور قانونی کارروائی بھی کی جائے گی۔