کشمیر کا تنازعہ اقتدار کی جنگ کا نہیں بلکہ کشمیریوں کی غیر قانونی بھارتی قبضے سے آزادی کا مسئلہ ہے،شیخ عبد المتین

159
کشمیر کا تنازعہ اقتدار کی جنگ کا نہیں بلکہ کشمیریوں کی غیر قانونی بھارتی قبضے سے آزادی کا مسئلہ ہے،شیخ عبد المتین

اسلام آباد۔25ستمبر (اے پی پی):کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد جموں کشمیر و پاکستان کےجنرل سیکرٹری شیخ عبد المتین نے کہاہے کہ کشمیر کا تنازعہ اقتدار کی جنگ کا نہیں بلکہ کشمیریوں کی غیر قانونی بھارتی تسلط سے آزادی کا مسئلہ ہے۔ بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں کشمیریوں کی نسل کشی ، غیر قانونی حراست ، خواتین کی بے حرمتی اور گھروں اور دیگر املاک کی توڑ پھوڑ کی مذمت کی گئی کشمیری عوام اپنے پیدائشی حق ،حق خود ارادیت کیلئے بیش بہا قربانیاں دے رہے ہیں اور وہ مقصد کے حصول تک اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔

یہاں جاری بیان میں انہوں نے کہا کہ کل جماعتی حریت کانفرنس کشمیر کے آزادی پسند عوام کی آواز کی نمائندگی کرتی ہے اور وہ بھارتی جبرو استبداد کے باوجود جاری تحریک آزادی کو اس کے منطقی انجام تک پہنچانے کے لیے پرعزم ہے۔ مقبوضہ علاقے کے مسلم اکثریتی کردار کو تبدیل کرنے کے اپنے مذموم عزائم کو پورا کرنے کے لیے بھارتی فسطائی حکومت کی طرف سے 5 اگست 2019 سے مسلط کیے گئے بدترین فوجی محاصرے کی بھی شدید مذمت کی گئی۔ شہدائے کشمیر کوشاندار خراج عقیدت پیش کیا گیا اوربھارتی جیلوں ، عقوبت خانوں میں غیر قانونی طور پر نظر بند حریت رہنماوں ، کارکنوں اور نوجوانوں کے عزم و ہمت کو سراہا گیا۔

کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین مسرت عالم بٹ، شبیر احمد شاہ، محمد یاسین ملک، آسیہ اندرابی، ڈاکٹر عبدالحمید فیاض، نعیم احمد خان، ناہیدہ نسرین، فہمیدہ صوفی، ایاز محمد اکبر، پیر سیف اللہ، راجہ معراج الدین کلوال ،شاہد الاسلام، فاروق احمد ڈار، سید شاہد یوسف، سید شکیل یوسف، محمد یوسف فلاحی، محمد رفیق گنائی، بلال صدیقی، مولوی بشیر احمد، مشتاق الاسلام، امیر حمزہ، ظفر اکبر بٹ، شریف سرتاج، عمر عادل ڈار، مزمل فیاض صوفی، بشارت پامپوری، معیز ریاض خان، مدثر پسوال، محمد انصر خان، ساحل منظور، حیات احمد بٹ، ڈاکٹر محمد قاسم فکتو، غلام قادر بٹ،

محمد شفیع شریعتی، ملک نور فیاض اور صحافیوں اصف سلطان، فہد ام دیگر صحافیوں کو انسانی حقوق کے علمبردار خرم پرویز سمیت غیر قانونی طور پر نظر بند تمام کل جماعتی حریت کانفرنس کی قیادت، نوجوانوں، خواتین ،صحافیوں اور انسانی حقوق کے محافظوں سمیت فوری رہائی کا مطالبہ کیا اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل سے اپیل کی کہ وہ جنرل اسمبلی کے موجودہ اجلاس میں مداخلت کریں اور بھارت اور متعلقہ حلقوں کے سامنے یہ مسئلہ اٹھائیں تاکہ نئی دہلی کو جموں و کشمیر کے باشندوں کے انسانی حقوق کی خلاف ورزی سے روکا جا سکے۔

انہوں نے اقوام متحدہ کے سربراہ کو بتایا کہ تنازعہ کشمیر کا منصفانہ اور پرامن حل انتہائی اہمیت کا حامل ہے اور امید ظاہر کی کہ وہ کشمیریوں کو ان کا حق خودارادیت دلانے میں مدد کریں گے۔