کشمیری عوام پر جاری ظلم و ستم کے خاتمے کے لئے مسئلہ کشمیر کا حل ضروری ہے، منیر اکرم

97

نیو یارک۔13جولائی (اے پی پی):اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے کہا ہے کہ کشمیری عوام پر جاری ظلم و ستم کے خاتمے کے لئے مسئلہ کشمیر کا حل ضروری ہے۔ یوم شہدا ء کشمیر پر جاری بیان میں انہوں نے کہا کہ طویل عرصہ سے حل طلب مسئلہ کشمیر علاقائی و بین الاقوامی امن و سلامتی کے لئے خطرہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ 1985 میں سلامتی کونسل کی قرار دادوں میں تسلیم شدہ حق خود ارادیت کے حصول کی جدو جہد کے 1985 میں آغاز سے اب تک قابض بھارتی افواج ایک لاکھ کشمیریوں کو شہید کر چکی ہیں۔پاکستان اور دنیا بھر میں مقیم پاکستانی اور کشمیری عوام یہ دن ان کشمیری شہدا کوخراج عقیدت پیش کرنے کےلئے مناتے ہیں جنہیں 13 جولائی 1931 کو سرینگر سینٹرل جیل کے احاطہ میں مہاراجہ کشمیر کی ڈوگرہ فورسز نے شہید کر دیا تھا۔

کشمیری عوام پر یہ ظلم و ستم گزشتہ 91 سال سے جاری ہے بلکہ بھارت نے 5 اگست 2019 کے یکطرفہ اور غیر قانونی اقدام کے بعد سے کشمیری عوام پر مظالم میں اضافہ کر دیا ہے ۔ سینکڑوں کشمیریوں کو جعلی مقابلوں میں قتل اور ہزاروں کشمیری نوجوانوں کو حراست میں لیا گیا ہے جن میں سے کئی دوران حراست ہی ماورائے عدالت لاپتہ کر دیئے گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کشمیری رہنما ابھی تک نظر بند ہیں جبکہ بنیادی انسانی حقوق سمیت احتجاج کے حقوق اور آزادی اظہار پر بھی قدغن لگائی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ کشمیر کو سب سے بڑی کھلی جیل میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔ پاکستانی مندوب منیر اکرم نے اقوام متحدہ کے چارٹر اور سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق کشمیریوں کے ناقابل تنسیخ حق خود ارادیت کے حصول کے ذریعے آزادی کی منصفانہ جدوجہد میں جموں و کشمیر کے عوام کے ساتھ حکومت پاکستان کی مکمل یکجہتی ے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ دن دور نہیں جب بھارت کا سفاکانہ تسلط ختم ہو گا اور شہداکی قربانیوں سے کشمیری عوام کی آزادی کی صبح طلوع ہو گی۔