فیصل آباد۔ 01 ستمبر (اے پی پی):محکمہ زراعت نے کماد کی اگیتی و پچھیتی منظور شدہ اقسام کا اعلان کردیاہے اورکاشتکار وں کو بہتر پیداوار کیلئے محکمہ زراعت کی منظورشدہ اقسام علاقائی تقسیم کے لحاظ سے کاشت کرنے کی بھی ہدایت کی ہے۔
نظامت زرعی اطلاعات محکمہ زراعت کے ترجمان نے کاشتکاروں کو آگاہ کیا کہ کماد کی اگیتی پکنے والی اقسام میں سی پی400 77-،سی پی ایف237،ایچ ایس ایف242،سی پی ایف250،سی پی ایف251،درمیانی پکنے والی اقسام میں ایچ ایس ایف240،ایس پی ایف234،ایس پی ایف213،سی پی ایف 246،سی پی ایف247،سی پی ایف248،سی پی ایف249،سی پی ایف253 اورپچھیتی پکنے والی اقسام میں سی پی ایف252شامل ہیں۔انہوں نے کہا کہ کاشتکاروں کوبروقت کاشت اور دیگر موزوں حالات میں 2 آنکھوں والے 30 ہزار سمے یا3 آنکھوں والے 20 ہزار سمے فی ایکڑ ڈالنے چاہئیں جبکہ یہ تعداد موٹی اقسام میں تقریباً 100 سے 120 من اور باریک اقسام میں 80 سے 100 من بیج سے حاصل کی جا سکتی ہے تاہم کاشت میں تاخیر ہونے کی صورت میں بیج کی مقدار میں 20 سے 25 فیصدتک اضافہ کر لینا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ کماد کی کاشت کیلئے زمین کی تیاری گہرے ہل، چزل سے کریں پھر عام ہل چلا کر سہاگہ دیں اور رجر کے ذریعے 4فٹ کے فاصلہ پر 8 سے 10 انچ گہری کھیلیاں بنائیں اور ان کھیلیوں میں پہلے فاسفورس و پوٹاش کھاد ڈالیں اور پھر بیج ڈال کر مٹی کی ہلکی سی تہ سے ڈھانپ دیں۔انہوں نے کہا کہکماد کی اچھی پیداوار حاصل کرنے کیلئے میرا اور بھاری میرا زمین جس میں پانی کا نکاس بہتر ہو اور نامیاتی مادہ بھی کافی مقدار میں پایا جاتا ہوموزوں رہتی ہے مگر سیم اور تھور والی زمینیں گنے کی کاشت کیلئے موزوں نہیں۔
انہوں نے کہا کہ گنے کی جڑیں زمین کے اندر کافی گہرائی تک جاتی ہیں اسلئے کم از کم ایک فٹ گہرائی تک زمین کا تیار ہونا ضرروی ہے جس کے ساتھ ساتھ کماد کی جڑوں کے مناسب پھیلاؤ اور خوراک کے آسان حصول کیلئے زمین نرم، بھربھری اور ہموار ہونی چاہیے اسلئے کاشتکار زمین کی تیاری گہرا ہل چلا کر کریں اور زمین کی تیاری سے پہلے اچھی طرح گلی سڑی گوبر کی کھاد ڈالیں اور روٹاویٹردو دفعہ چزل ہل ایک دوسرے مخالف رخ اور3سے4 دفعہ عام ہل بمعہ سہاگہ سے زمین تیار کریں۔انہوں نے کہا کہکماد کی ستمبر کاشت کیلئے موزوں وقت یکم ستمبر سے 30ستمبرتک ہے۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=385034