26 C
Islamabad
منگل, اپریل 22, 2025
ہومزرعی خبریںکماد کی فی ایکڑ اچھی پیداوار کے حصول کیلئے فصل کو نقصان...

کماد کی فی ایکڑ اچھی پیداوار کے حصول کیلئے فصل کو نقصان دہ کیڑوں کے حملہ سے محفوظ رکھیں، ماہرین زراعت

- Advertisement -

فیصل آباد۔ 14 جولائی (اے پی پی):پرنسپل ایگریکلچر آفیسر و ڈویژنل ڈائریکٹرمحکمہ زراعت توسیع فیصل آبادچوہدری عبدالحمیدنے کہا کہ کاشتکار کماد کی فی ایکڑ اچھی پیداوار کے حصول کیلئے فصل کو نقصان دہ کیڑوں کے حملہ سے محفوظ رکھیں کیونکہ کماد کی فصل میں بارشوں کیساتھ ہی جولائی میں گورداسپوری گڑوؤں کے پروانے نکل آتے ہیں جس کی سنڈیاں گنے کی گانٹھ سے اوپر تنے کے چھلکے کو ایک حلقے میں کترتی ہیں اور ایک سیدھی سرنگ بناتی ہیں اس طرح گنے کے اوپر کا حصہ پہلے مرجھاتا ہے اور پھر سوکھ جاتا ہے اورتیز ہوا و ہاتھ لگانے سے گنا کٹ کر گرسکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ گورداسپوری بورر کا حملہ چونکہ ٹکڑیوں کی صور ت میں ہوتا ہے لہٰذا کاشتکار ماہ جولائی اور اگست میں فصل کا باقاعدگی سے معائنہ کریں اور اگر کہیں حملہ نظر آئے تو حملہ شدہ پودوں کے متاثرہ حصے سے2 یا3 پوریاں نیچے سے کاٹ کر زمین میں دبا دیں اور اس کے شدید حملہ کی صور ت میں کھیت کو مونڈھا ہرگز نہ رکھیں۔ انہوں نے کہا کہ گھوڑا مکھی کے بچے اور بالغ پتوں کی نچلی سطح سے رس چوستے ہیں جن کے جسم سے نکلنے والے مواد کی وجہ سے پتوں کی سطح پر کالے رنگ کی پھپھوندی لگ جاتی ہے جس سے پتوں میں خوراک بنانے کا عمل رک جاتا ہے۔

- Advertisement -

انہوں نے کہا کہ گھوڑا مکھی کے2 طفیلی کیڑے بہت اہم ہیں ایک انڈوں کا اور دوسرا بچوں اور بالغ کا ہے جو بہت مؤثر انداز میں گھوڑا مکھی کو ختم کرتے ہیں اسلئے ایسے کھیتوں میں جہاں طفیلی کیڑا وافر مقدار میں موجود ہو طفیلی کیڑے کے انڈے اور کویوں والے پتے 6 انچ لمبائی میں کاٹ لیں اور گھوڑا مکھی کے متاثرہ کھیتوں میں جہاں طفیلی کیڑا نہ ہو ٹانک دیں کیونکہ کماد کی سفید مکھی کے بچے پتوں سے رس چوس کر نقصان پہنچاتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ زیادہ حملہ کی صورت میں پتے پیلے ہو کر خشک ہو جاتے ہیں اور پودوں کی بڑھوتری رک جاتی ہے لہٰذاحملہ تھوڑی جگہ پر ہو توحملہ شدہ پتوں کو کاٹ کر زمین میں دبا دیں اور گنے کی اونچائی6 فٹ ہونے سے پہلے دانے دار زہر استعمال کریں لیکن گنے کی فصل پر سپرے ہر گز نہ کریں اور کھوری کوبھی نہ جلائیں تاکہ اس میں موجود مفید کیڑے محفوظ رہیں۔

انہوں نے کہا کہ نقصان رساں کیڑوں کے کیمیائی تدارک کیلئے محکمہ زراعت (توسیع و پیسٹ وارننگ) کے مقامی فیلڈ عملہ کے مشورہ سے مناسب زہریں سپرے کریں۔انہوں نے مزید بتایا کہ موسمی حالات کے پیش نظر کماد کی فصل کو15 سے 20 دن کے وقفے سے آبپاشی کریں اورکھیت کو زیادہ دیر تک خشک نہ چھوڑیں جبکہ پانی کی کمی کی صورت میں ایک کھیلی چھوڑ کر آبپاشی کریں اور اگلے پانی پرصرف چھوڑی گئی کھیلیوں کو پانی لگائیں۔

 

Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=374299

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں