کورونا وائر س کی وبا کے معاشی اثرات کوکم کرنے کیلئے سٹیٹ بینک کی مختلف سکیموں سے لاکھوں ملازمین کے روزگارکوتحفظ فراہم کیاگیا

58

اسلام آباد۔28مارچ (اے پی پی):کورونا وائر س کی عالمگیروبا کے معاشی اثرات کوکم کرنے کیلئے سٹیٹ بینک کی مختلف سکیموں پرعمل درآمد کامیابی سے جاری ہے، سکیم کے تحت نہ صرف لاکھوں ملازمین کے روزگارکوتحفظ فراہم کیاگیابلکہ معاشی اوراقتصادی سرگرمیوں میں اضافہ کو بھی یقینی بنایاگیاہے۔سٹیٹ بینک کے مطابق کورونا وائرس کی وبا سے نمٹنے کی کوششوں میں سٹیٹ بینک کی قرضہ موخرو ری شیڈول کرنے کی سکیم کے تحت اب تک 6 کھرب 57 ارب 15کروڑ 40لاکھ روپے مالیت کے قرضوں کو ایک سال کے لئے موخر کر دیا گیا ہے۔

اعداد وشمارکے مطابق اصل زر کی ادائیگی ایک سال کے لئے موخر کرنے کی سکیم کے تحت19 مارچ2021 تک سٹیٹ بینک کو 1,840,242درخواستیں موصول ہوئیں جن کے ذمہ واجب الادا قرضہ کا حجم 25 کھرب 48 ارب 80کروڑ روپے تھا، ان میں سے1,780,174درخواستوں کی منظوری دی گئی ہے اور کھرب 57 ارب 15کروڑ 40لاکھ روپے مالیت کے قرضوں کو ایک سال کے لئے موخرکردیا گیا۔

اسی طرح اس سکیم کے تحت 2 کھرب 44 ارب 54کروڑ 40 لاکھ روپے سے زیادہ کے قرضوں کی ری سٹرکچرنگ،ری شیڈولنگ کی منظوری دی گئی ہے۔اس سکیم کے تحت صارف کو قرض کا اصل زر ایک سال موخر کرنے کی مشروط اجازت دے دی گئی ہے۔ یہ سہولت ان صارفین کے لئےہے جن کی ادائیگی 31 دسمبر 2019 تک باقاعدہ ہوچکی ہو،قرض ادائیگی موخر کرنے پر بینک کوئی فیس یا سود چارج نہیں کرتے۔

بینکس اس دوران صرف سود یا منافع کی وصولی کر سکیں گے جو صارفین سود یا منافع کی رقم ادا نہ کرسکیں وہ ری سٹرکچر کی درخواست کرسکتے ہیں۔ قرضوں کو موخر یا ری شیڈول کرنے سے کریڈٹ ہسٹری متاثر نہیں ہوتی۔ وبا کے معاشی اثرات کو کم کرنے اورکاروباروسرمایہ کاری کے فروغ کے لئے بڑے پراجیکٹ شروع کرانے میں معاونت فراہم کرنے کی سکیم عارضی اقتصادی ری فنانس سہولت کے تحت اب تک 5کھرب،37ارب، 63 کروڑ، 97 لاکھ 90 ہزارروپے کے آسان قرضہ جات کی فراہمی کی گئی ہے۔سٹیٹ بینک کی جانب سے دستیاب اعدادوشمارکے مطابق اس سکیم کے تحت 11مارچ2021 تک 671 پراجیکٹس کیلئے 7کھرب، 51 ارب،26کروڑ،51 لاکھ روپے تک کے قرضہ جات کی فراہمی کی درخواستیں دائر کی گئیں۔

ان میں سے609 پراجیکٹس کیلئے درخواستیں منظورکی گئیں اوران پراجیکٹس کیلئے 5کھرب،37ارب، 63 کروڑ، 97 لاکھ 90 ہزارروپے کے آسان قرضہ جات فراہم کئے گئے۔اس سکیم کے تحت کسی ادارے کو5 فیصد کی شرح سے زیادہ سے زیادہ 5 ارب روپے تک کے قرضہ جات کی فراہمی کی جاسکتی ہے۔قرضہ کی واپسی کی مدت 10 سال ہے جس میں دوسال کی توسیع ہوسکتی ہے، سکیم کے تحت قرضہ حاصل کرنے والے ادارے سہ ماہی یا ششماہی بنیادوں پراقساط میں اس کی ادائیگی کے پابند ہیں۔اس سکیم کی مدت 31 مارچ 2021 مقررکی گئی ہے۔

اسی طرح کورونا وائرس کی وبا سے نمٹنے کیلئے ہسپتالوں اورطبی مراکز میں سہولیات میں اضافہ کیلئے سٹیٹ بینک کی سکیم کے تحت اب تک 10 ارب،7 کروڑ،30 لاکھ،60 ہزار روپے کا اجرا کردیا گیا ہے۔ سٹیٹ بینک نے وبا سے نمٹنے کی کوششوں کے ضمن میں اس سکیم کا آغازکیا تھا، سکیم کا مقصد وبا سے نمٹنے کیلئے ہسپتالوں، طبی مراکز اورفارمیسیز کی استعدادکارمیں اضافہ اورقرنطینہ سہولیات کی فراہمی میں مدد دینا ہے۔

سٹیٹ بینک کے مطابق اس سکیم کے تحت 11مارچ 2021 تک 47 ہسپتالوں، طبی مراکز اورفارمیسیزکی جانب سے 15ارب 81کروڑ30لاکھ مالیت کے قرضوں کی درخواستیں موصول ہوئی ہیں جن میں سے 43 درخواستوں کی منظوری دی گئی اوران ہسپتالوں وطبی مراکزکو 10 ارب،7 کروڑ،30 لاکھ،60 ہزار روپے کے قرضوں کااجرا کردیا گیا ہے۔

سٹیٹ بینک نے کورونا وائرس کی وبا سے نمٹنے کیلئے معاونتی سکیم کے تحت ہسپتال اورطبی مراکز کے لئے پہلے قرضہ کی حد 20 کروڑروپے مقررکی تھی جسے بعدمیں بڑھا کر50 کروڑ روپے کر دیا گیا۔سٹیٹ بینک بینکوں کو یہ سکیم بلاسود فراہم کررہا ہے جبکہ دیگربینکوں، ہسپتالوں یا طبی مراکز کو 3 فیصد سالانہ کی شرح سے قرضے فراہم کررہے ہیں۔

سکیم کے نتیجہ میں کورونا وائرس کے مریضوں کے علاج کیلئے بڑے پیمانے پرسہولیات کی فراہمی کو ممکن بنایا جارہا ہے۔اسی طرح روزگاربچاوسکیم کے تحت گزشتہ سال تقریباً1,695,763 ملازمین کے روزگارکوتحفظ فراہم کیاگیا۔