کورونا وبا کے دوران مشکلات کے باوجود حکومت نے بروقت اقدامات اٹھاتے ہوئے ملک میں غذائی تحفظ کو یقینی بنایا،سید فخر امام

66

اسلام آباد۔1جون (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے وزارت غذائی تحفظ و تحقیق سید فخر امام نے کہا ہے کہ کورونا وبا کے دوران کئی طرح کی مشکلات کے باوجود حکومت نے بروقت اقدامات اٹھاتے ہوئے ملک میں غذائی تحفظ کو یقینی بنایا۔ انہوں نے کہا کہ کورونا کے علاوہ ٹڈی دل کا حملہ ایک بڑی افتاد تھی تاہم حکومت نے بر وقت اقدامات کرتے ہوئے ملک میں فصلوں کو بڑے نقصان سے بچا لیا اور مستقبل میں ایسے بحرانوں سے نمٹنے کی بہتر تیاری بھی کر لی ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پالیسی ادارہ برائے پائیدار ترقی (ایس ڈی پی آئی) اور ایف سی ڈی او کے زیر اہتمام ’کورونا وبا کے دوران غذائی تحفظ اور ماحولیات کی بحالی‘ کے موضوع پر منعقدہ آن لائن مکالمے کے دوران اپنی گفتگومیں کیا۔انہوں نے کہا کہ غذائی اشیا کی قیمتوں کی درست مانیٹرنگ نہ ہونے کی وجہ سے قیمتوں کے رجحان پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں جس کو پیش نظر رکھتے ہوئے حکومت نے اس سال گندم کی زیادہ مقدار حاصل کر لی ہے۔انہوں نے کہا کہ ماحولیاتی تبدیلیوں کے پیش نظر فارمنگ کو جدید خطوط پر ڈھالنے پر توجہ دے رہی ہے،

اسی طرح ملک میں خوردنی تیل پیدا کرنے اور لائیو سٹاک کے شعبے کو ترقی دینے پر توجہ دی جا رہی ہے۔وزیر اعظم کے مشیر برائے غذائی تحفظ جمشید اقبال چیمہ نے زراعت کے شعبے کے مختلف پہلوؤں کا احاطہ کرتے ہوئے کہا کہ حکومت زراعت کی ترقی کے لیے نئے علاقوں جن میں بلوچستان کے کئی علاقے اور تھر شامل ہے، میں مختلف فصلوں کی کاشت پر کام کر رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ اسی طرح شہری علاقوں میں پھلوں اور سبزیوں کی کات کی حوصلہ افزائی، کسانوں کے لیے قرضوں اور فوڈ پراسیسنگ پلانٹس کے قیام پر توجہ دی جا رہی ہے۔

ایف سی ڈبلیو او کے ائنیر معیشت دان رچرڈ اوغ نے اپنی گفتگو میں کہا کہ ماحولیات نظاموں اور غذائی تحفظ کے درمیان گہرا باہمی تعلق ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کو ڈیجیٹل طریقے زراعت کے شعبے میں متعارف کرانے چاہئیں، اسی طرح صحرائی علاقوں کو قابل کاشت بنانے پر کام کرنا چاہئے۔ایس ڈی پی آئی کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر عابد قیوم سلہری نے موضوع کے مختلف پہلوؤں پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ماحولیات نظاموں کی بحالی انتہائی اہم اور یہ اہمیت صرف جنگلات وغیرہ کے تحفظ کے لیے ہی نہیں بلکہ غذائی تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے بھی بے حد اہمیت رکھتی ہے۔

قبل ازیں ایس ڈی پی آئی کے ریسرچ فیلو کاشف مجید سالک نے کورونا وبا کے دوران زراعت اور غذائی تحفظ کی صورت حال پر مرتب ہونے والے اثرات کا مجموعی جائزہ پیش کیا۔انہوں نے کہا کہ وبا کے ان اثرات سے کئی اسباق سیکھنے کی ضرورت ہے اور مستقبل کی بہتر تیاری کے لیے ہمیں درست اعدادو شمار کا حصول یقینی بنانا ہو گا، اسی طرح ملک میں کولڈ سٹوریج، زرعی طور طریقوں میں تبدیلی، آبی وسائل کا بہتر استعمال اور نجی شعبے کی شراکت سے زراعت کو جدید بنیادوں پر استوار کرنے کی ضرورت ہے۔