کپاس کی فصل کو سفید مکھی کے حملوں سے محفوظ رکھنے کے لئے انسدادی سرگرمیاں جاری

110
Cotton
Cotton

رحیم یارخان ۔ 17 ستمبر (اے پی پی):ضلعی انتظامیہ اور محکمہ زراعت کی جانب سے وزیر اعلی پنجاب کی ہدایات پر کپاس کی فصل کو سفید مکھی کے حملوں سے محفوظ رکھنے کے لئے انسدادی سرگرمیاں جاری، ڈپٹی کمشنر شکیل احمد بھٹی نے تحصیل صادق آبا دکے چک 148میں محکمہ زراعت کی جانب سے سفید مکھی سے متاثرہ فصل کو بذریعہ ڈرون سپرے کے عمل کا جائزہ لیا۔اس موقع پر اسسٹنٹ کمشنر حماد حامد، ڈپٹی ڈائریکٹر زراعت اقرار حسین سمیت دیگر افسران موجو دتھے۔

ڈپٹی کمشنر شکیل احمد بھٹی نے کہا کہ کپاس کے نقصان دہ کیڑوں کی تلفی کے لئے ضلع بھر میں خصوصی مہم جاری ہے اور اسسٹنٹ کمشنرز، محکمہ زراعت افسران سمیت فیلڈ سٹاف کپاس کے کاشتکاروں سے مکمل رابطہ میں ہے اور کسانوں کو دہلیز پر تمام سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں۔انہوں نے بتایا کہ ضلع بھر میں چھوٹے کاشتکاروں کو ضلعی انتظامیہ حکومت پنجاب کی ہدایت پر مفت سپرے اور ڈرون سمیت طاقتور مشینیں فراہم کر رہی ہے۔ضلع میں 2700ایکڑ کپاس کے کاشتکاروں کو مفت سپرے اور مشینری فراہم کی جائے گی تاکہ وہ اپنی فصل کو سفید مکھی و دیگر نقصان دہ کیڑوں سے محفوظ رکھ سکیں۔

انہوں نے کہا کہ کپاس کی سرویلنس اور ضرر رساں کیڑوں کے تدارک کے لئے خصوصی ٹیمیں پوری طرح متحرک ہیں اور ان ٹیموں میں ڈاکٹرز، زرعی ماہرین بھی شامل ہیں۔ڈپٹی ڈائریکٹر زراعت اقرار حسین نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ گرم اور خشک موسم کے باعث بعض علاقوں میں کپاس کی سفید مکھی کا حملہ مشاہدہ میں آیا ہے جس کے تدارک کے لئے محکمہ زراعت کپاس کے کاشتکاروں سے مکمل رابطہ میں ہے اور انہیں ہر ممکن تکنیکی معاونت فراہم کر رہا ہے۔علاوہ ازیں کپاس کے چھوٹے کاشتکاروں کو مفت سپری اور تکنیکی سہولت فراہم کی جا رہی ہے جس کے لئے کپاس کے کاشتکار اپنے علاقہ کے فیلڈ اسسٹنٹ سے رابطہ کر سکتے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ ضلع میں محکمہ زراعت کے پاس دو جدید ڈرون اور ہیوی مشینری دستیاب ہے۔کے کاشتکاروں کی محنت ضائع ہونے سے بچانے کے لئے محکمہ زراعت کپاس کے نقصان دہ کیڑوں خصوصا سفید مکھی کے تدارک کے لئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کر رہا ہے۔ ترجمان محکمہ زراعت پنجاب نے کہا کہ سیکرٹری زراعت پنجاب افتخار علی سہو کی زیرِ نگرانی کپاس کے نقصان دہ کیڑوں کی تلفی کے لئے خصوصی مہم جاری ہے اور کپاس کی سرویلنس،نگرانی اور ضرررساں کیڑوں کے تدارک کے لئے خصوصی ٹیمیں پوری طرح متحرک ہیں۔