کراچی۔ 13 نومبر (اے پی پی):کینیا کی ہائی کمشنر نیامبورا کاماؤ نے کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری سے درخواست کی ہے کہ وہ برآمدی مصنوعات کے بارے میں وزارت تجارت میں ایسی اشیاء کے حوالے سے ان پٹ دیں جنہیں کراچی سے کینیا برآمد کیا جا سکتا ہے تاکہ اگلے جوائنٹ ٹریڈ کمیٹی اجلاس میں ان پر بھی تبادلہ خیال کیا جاسکے، اس بات کو یقینی بنانا چاہتے ہیں کہ کراچی کی تاجر برادری بھی دونوں ممالک کے درمیان تجارت کے وسیع مواقعوں سے مستفید ہوں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری(کے سی سی آئی) کے دورے کے موقع پر اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر کینیا کے اعزازی قونصل جنرل محمد حنیف جانو، صدر کے سی سی آئی افتخار احمد شیخ، سینئر نائب صدر الطاف اے غفار، نائب صدر تنویر احمد باری، سابق صدر مجید عزیز اور کے سی سی آئی کی منیجنگ کمیٹی کے اراکین بھی موجود تھے۔ہائی کمشنر نے کہا کہ جوائنٹ ٹریڈ کمیٹی کے اجلاس میں مختلف مسائل کے علاوہ قابل تجارت سامان کی فہرست کے حوالے سے بھی گفت و شنید کی جائے گی
،ہماری تجویز یہ ہوگی کہ پاکستان اور کینیا تجارت کو بڑھانے کے لیے کم از کم بیس بیس مصنوعات کی نشاندہی کریں جن سے مسابقتی فائدہ ہو تاکہ تجارت کو بڑھایا جاسکے جو فی الحال کینیا سے چائے اور پاکستان سے چاول برآمد کرنے تک محدود ہے۔ہائی کمشنر نے مزید کہا کہ کینیا اور پاکستان کے درمیان 1983 میں طے پانے والے دوطرفہ تجارتی معاہدے کے تحت جوائنٹ ٹریڈ کمیٹی تشکیل دی گئی تھی جس کا اجلاس اپریل 2022 میں ہونا تھا لیکن یہ نہ ہوسکا اور اب پاکستان کی وزارت تجارت نے جے ٹی سی میٹنگ کے لیے پیش قدمی کی ہے اور ہم کینیا کے وفد سے تاریخ ملنے کے منتظر ہیں۔
انہوں نے کراچی کو پاکستان کا سب سے اہم شہر قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ شہر پاکستان کے تجارتی مفادات کی بڑی حد تک کامیابی کے ساتھ نمائندگی کرتا ہے۔ہم کراچی کی اہمیت کو تسلیم کرتے ہیں کیونکہ یہ وہ جگہ ہے جہاں سے چائے سمیت کینیا کا بیشتر سامان پاکستانی مارکیٹ اور اس سے آگے پہنچتا ہے،اس لیے ہم دونوں ممالک کے ترقیاتی ایجنڈے کو حاصل کرنے کے لیے اس کے اسٹریٹجک محل وقوع کی وجہ سے کے سی سی آئی کے ذریعے کراچی کی تاجر برادری کے ساتھ روابط قائم کرنے میں واقعی دلچسپی رکھتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کینیا اور پاکستان تعلقات کی طویل تاریخ 1964 سے محیط ہے، دونوں ممالک کے درمیان خوشگوار دوطرفہ تعلقات قائم ہیں جن کا زیادہ تر انحصار تجارت وسرمایہ کاری پر ہے۔ کراچی چیمبر میں ہم تعاون اور حمایت کیلیے پرعزم ہیں جو دونوں ممالک کیلیے باہمی فوائد کا باعث ہو۔انہوں نے کینیا کے ہائی کمشنر کو کراچی چیمبر کی جانب سے دونوں ممالک کے درمیان تجارت و سرمایہ کاری کے تعاون کو مزید مضبوط بنانے کے لیے مستقبل کی تمام کوششوں کے لیے مکمل حمایت اور تعاون کا بھی یقین دلایا۔