لاہور۔30مئی (اے پی پی):صوبائی وزیر صحت ڈاکٹریاسمین راشدنے کہاہے کہ گذشتہ 24گھنٹوں کے دوران کوروناوائرس کے696کیسزسامنے آئے ہیں اور22افرادکوروناائرس سے لڑتے ہوئے جان کی بازی ہارچکے ہیں، اب تک کورونا وائرس کے3لاکھ39ہزار73مثبت کیسزسامنے آچکے ہیں، اور ابھی تک کوروناوائرس کے باعث 9982افراد وفات پاچکے ہیں۔گذشتہ24گھنٹوں کے دوران کوروناکے 22ہزار339تشخیصی ٹیسٹ کئے گئے ہیں اور ابھی تک 5,123,420تشخیصی ٹیسٹ کئے جاچکے ہیں۔
گذشتہ تین دن کے اعدادوشمارکے مطابق پنجاب کے کسی بھی ضلع میں کوروناوائرس کے مثبت کیسزکی شرح 8فیصدسے زیادہ نہیں ہے اور بیشتراضلاع میں 5فیصدسے بھی کم رہ گئی ہے۔پنجاب کے ڈسٹرکٹ اور تحصیل ہیڈ کوارٹرزہسپتالوں میں مختص کئے گئے2897 میں سے410بستروں پرکوروناکے مریض زیرعلاج ہیں۔پنجاب کے ڈسٹرکٹ اور تحصیل ہیڈ کوارٹرزہسپتالوں میں کوروناسے متاثرہ مریضوں کیلئے مختص کئے گئے112میں سے 9وینٹی لیٹرززیراستعمال ہیں۔ملتان کے 6متاثرہ علاقہ جات میں سمارٹ لاک ڈاﺅنزکے ذریعے 736افرادکومحدودکردیاگیاہے۔
ان خیالات کاا ظہار انہوں نے ایوان وزیراعلیٰ 90شاہراہ قائداعظم لاہورمیں اہم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر سیکرٹری محکمہ پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کئیرسارہ اسلم،سپیشل سیکرٹری محکمہ سپیشلائزڈ ہیلتھ کئیراینڈمیڈیکل ایجوکیشن سلوت سعید،کنسلٹنٹ پروفیسرڈاکٹراسداسلم خان اور احمرنے شرکت کی۔
صوبائی وزیر صحت نے اس موقع پر مزیدکہاکہ لاہور میں کوروناوائرس کے مثبت کیسزکی شرح 1.5فیصدہے۔محکمہ سپیشلائزڈ ہیلتھ کئیراینڈ میڈیکل ایجوکیشن کے اعدادوشمارکے مطابق ملتان کے ٹیچنگ ہسپتالوں کے مختص وسائل میں سے 67فیصد کوروناکے مریضوں کیلئے خرچ کئے جارہے ہیں۔لاہورکے ٹیچنگ ہسپتالوں کے 38فیصدمختص وسائل کوروناکے مریضوں کے زیراستعمال ہیں۔راولپنڈی میں 16فیصداوربہاولپورمیں 32فیصدوسائل کوروناکے مریضوں کیلئے خرچ کئے جارہے ہیں۔
الحمداللہ صوبہ بھرمیں کوروناکے مثبت کیسزکی شرح میں کافی حدتک کمی واقع ہوچکی ہے۔گذشتہ ماہ گوجرانوالہ میں کوروناکے مریضوں میں خطرناک حدتک اضافہ ہواتھالیکن اس وقت گوجرانوالہ کے ٹیچنگ ہسپتالوں میں 20فیصدوسائل کورونامریضوں کے زیر استعمال ہیں۔پنجاب کے ہسپتالوں کے ہائی ڈیپنڈنسی یونٹس میں بھی کوروناکے مریضوں کی تعدادمیں بہت حدتک کمی ہوئی ہے۔تفصیلات کے مطابق ملتان کے علاوہ تمام اضلاع کے ہسپتالوں کے ہائی ڈپینڈنسی یونٹس میں 40فیصدسے کم سہولیات کوروناکے مریضوں کیلئے زیراستعمال ہیں۔گذشتہ ایک ہفتہ کے دوران پنجاب کے سرکاری ہسپتالوں میں کوروناسے صحتیاب ہونے والے مریضوں کی تعدادداخلہ لینے والے مریضوں کی نسبت کہیں زیادہ ہے۔پنجاب میں کوروناکی صورتحال بہترہونے کی وجہ عوام میں مسلسل آگاہی پھیلانا اور ایس اوپیزپرسختی سے عملدرآمدکرواناہے۔
عیدالفطرسے ایک ہفتہ قبل پنجاب میں مکمل لاک ڈائون لگانے کا بہت فائدہ ہواہے، پنجاب میں رات 8بجے کے بعد ہرقسم کی کمرشل سرگرمیوں پر مکمل پابندی ہے،ضروری اشیا خوردونوش کے علاوہ ہفتہ اوراتوارکے روزتمام مارکیٹیں بندہوتی ہیں،اِن ڈور شادیوں پرمکمل پابندی عائد ہے اور مارکیز،ہالز،کمیونٹی سنٹرزاور ایونٹ ہالزپر مکمل پابندی ہے۔یکم جون سے ایس اوپیزپرسختی سے عملدرآمدکرواتے ہوئے 150مہمانوں کے ساتھ آئوٹ ڈورشادیوں کی اجازت ہوگی۔اِن ڈور ڈائیننگ پر مکمل پابندی ہے جبکہ24مئی سے رات بارہ بجے تک آئوٹ ڈورڈائیننگ کی اجازت ہے۔گذشتہ روزپنجاب کے تمام سوئمنگ پولز اور واٹرسپورٹس کی ایس اوپیزکے ساتھ اجازت دے دی ہے۔
دفاترمیں ابھی بھی 50فیصدحاضری کے ساتھ اوقات کارکویقینی بنایاجارہاہے۔پنجاب کے تمام سینما گھروں اور تھیٹرزپرپابندی ہے لیکن آئندہفتے این سی اوسی اس حوالہ سے کوئی اہم فیصلہ کرے گا۔پبلک ٹرانسپورٹ کو50فیصد مسافروں کے ساتھ چلانے کی اجازت ہے۔تمام تفریحی مقامات کو سخت ایس اوپیزکے ساتھ اجازت دی گئی ہے۔ماسک کے استعمال سے 70سے80فیصد کوروناوائرس سے بچائو کویقینی بنایاجاسکتاہے۔ڈاکٹریاسمین راشدنے اس موقع پر مزیدکہاکہ ایس اوپیزپرعملدآمداورویکسی نین کے عمل کوتیزکرنے سے کوروناپرکافی حدتک قابوپایاجاسکتاہے۔تین سے چارماہ میں ویکسی نیشن کی تعدادبڑھانے سے کوروناپرقابوپانے میں مددحاصل ہوگی۔اس وقت حکومت پنجاب عوام کو سائنوفارم،سائنوویک،آسٹرازینیکا اور کانسائینوویکسین لگارہی ہے،
آج کل دوسری ڈوزلگوانے والوں کو سائنوفارم ویکسین لگائی جارہی ہے۔پنجاب کے تمام ویکسی نیش سنٹرزپر اس وقت سائنو ویک لگائی جارہی ہے،اس سے پہلے آسٹرازینیکالگائی جارہی تھی۔پنجاب کے پاس اس وقت 14لاکھ کے قریب کوروناویکسین دستیاب ہے۔پاکستان میں کونسائنوکی پیکجنگ اور فارمولیشن شروع ہوچکی ہے۔جو نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ میں تیارکی جارہی ہے۔تین ماہ بعد پاکستان اپنی ویکسین وافرمقدارمیں بناناشروع کردے گا۔پنجاب میں روزانہ کی بنیادپر ڈیڑھ لاکھ سے زائد شہریوں کو ویکسین لگائی جارہی ہے۔
گذشتہ 24گھنٹوں کے دوران 1لاکھ59ہزارافرادکو کوروناویکسین لگائی گئی ہے۔پنجاب میں ویکسی نیشن سنٹرزکی تعدادبڑھاکر356کردی گئی ہے،جس سے ہمارے سسٹم میں روزانہ کی بنیادپر5لاکھ افرادکو ویکسین لگانے کی صلاحیت بڑھ چکی ہے، جون میں ڈھائی سے تین اور جولائی میں چارلاکھ سے زائد افرادکوروزانہ کی بنیادپرویکسین لگائی جائیگی۔پنجاب میں ابھی تک مجموعی طورپر35لاکھ سے زائد شہریوں کو ویکسین لگ چکی ہے،ان شااللہ بہت جلداین سی اوسی کا ویکسین ہدف حاصل کرلیں گے۔حکومت نے 30سال عمرسے زائدافرادکی واک ان ویکسی نیشن کی اجازت دے دی ہے اور 18سال عمر سے زائد افراد کی رجسٹریشن کا عمل جاری ہے۔
پنجاب میں سرکاری ونجی تعلیمی اداروں کے اساتذہ،صحافیوں،پولیس اہلکاروں اور تمام فرنٹ لائن ورکرزکو ترجیحی بنیادوں پر ویکسین لگائی جارہی ہے۔ویکسین کے بارے میں غلط فہمیاں پیداکی جارہی ہیں جو بے بنیادہیں۔پاکستان میں فائزرویکسین کی ر جسٹریشن کا عمل ڈریپ کے ساتھ جاری ہے۔ابھی تک حکومت پاکستان کو فائزرکی ایک لاکھ ڈوز موصول ہوئی ہے۔
سرکاری ونجی طبی درسگاہوں کے طلبائ وطالبات کو بہت جلد ویکسین لگادی جائیگی۔ انہوں نے مزیدکہاکہ وزیراعظم عمران خان نے تین دن پہلے لیہ میں صحت سہولت کارڈ کے بہت عمدہ اور سب سے بڑے پروگرام کا آغازکیاہے۔وزیراعظم عمران خان اور وزیراعلی پنجاب سردارعثمان بزدارپنجاب کی عوام کو صحت کی بہترین سہولیات فراہم کرناچاہتے ہیں اور صحت سہولت کارڈزاسی سلسلہ کی ایک کڑی ہیں۔
پنجاب کے ہر خاندان کی ہیلتھ انشورنس کرینگے۔ڈی جی خان اور ساہیوال ڈویژنزکے سات اضلاع کے تمام خاندانوں میں صحت سہولت کارڈ تقسیم کئے جارہے ہیں۔صحت سہولت کارڈ کے ذریعے720000کامفت علاج کروایاجاسکتاہے اور ایک سال کے دوران مہنگے علاج کی صورت میں 720000کی رقم میں تین لاکھ مزیدبڑھادئیے جائینگے۔31دسمبر2021تک پنجاب کے 2کروڑ93لاکھ خاندانوں کو صحت سہولت کارڈ کی سہولت دے دی جائیگی۔تاریخ میں پہلی مرتبہ کسی حکومت نے عوام کے لئے اتنابڑاقدم اٹھایاہے۔
حکومت صوبہ کی عوام کو صحت سہولت کارڈ دینے کیلئے 100ارب روپے کی خطیررقم خرچ کررہی ہے۔ابھی تک88لاکھ خاندانوں کو صحت سہولت کارڈکی سہولت فراہم کی جاچکی ہے۔دنیاکے بڑے بڑے ممالک بھی اپنی عوام کو صحت کی ایسی بہترین سہولیات فراہم نہیں کررہے۔وزیراعظم عمران خان ہر باریہ کہتے ہیں کہ صحت کی بہترین سہولیات ہرانسان کا حق ہے۔اسی لئے اس بار حکومت نے صحت اور تعلیم کے شعبہ جات کے بجٹ میں بے حداضافہ کیاہے۔
صوبائی وزیر صحت نے صحافیوں کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے کہاکہ میڈیاپر چلنے والی ہر خبرکا نوٹس لے کر تحقیقات کی جاتی ہیں۔پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں مریضوں کی دوائی کے حوالہ سے محکمہ سپیشلائزڈ ہیلتھ کئیراینڈ میڈیکل ایجوکیشن تحقیقات کریگا۔کوویکس کی ویکسین تاخیرسے ملنے کی وجہ سے چائنہ کی ویکسین کو ترجیح دی گئی جو کہ پوری دنیامیں استعمال ہورہی ہے۔فارن آفس اوورسیزپاکستانیوں کی ویکسی نیشن کے حوالہ سے بات چیت کررہاہے۔
عالمی ادارہ صحت اور این سی اوسی کی ہدایات کے مطابق 40سال عمرسے کم افرادکو آسٹرازینیکاویکسین نہیں لگاسکتے۔کوروناویکسین بارے من گھڑت اور بے بنیادخبریں پھیلانا انتہائی زیادتی کے بات ہے۔زیادہ آبادی اور ویکسین بنانے والے بھارت میں بھی کوروناکے حالات قابومیں نہیں آرہے۔پاکستان میں کوروناکی صورتحال پرقابوپانے کے ساتھ ساتھ عوام کے روزگارکوچلانے کا کریڈٹ صرف اور صرف وزیراعظم عمران خان کوجاتاہے۔رواں سال کے آخرتک پنجاب کی30سے 40فیصدآبادی کو کوروناویکسین لگادی جائیگی۔اگرکوویکس نے وعدہ کے مطابق4کروڑویکسین فراہم کردی تو 50فیصد سے زائدآبادی کو ویکسین لگانے کی یقین دہانی دلاتی ہوں۔ماضی میں کتے کاٹنے کی ویکسین بھارت اور چائنہ سے امپورٹ کی جاتی تھی۔افسوس سے کہناپڑرہاہے کہ پچھلی حکومتوں نے پاکستان میں کسی قسم کی ویکسین بنانے کاسوچاتک نہیں۔
اس وقت کتاکاٹنے کی ویکسین کہیں سے امپورٹ نہیں کررہے بلکہ خودتیارکررہے ہیں۔پاکستان کتاکاٹنے کی ویکسین ضرورت کے مطابق تیارکررہاہے۔سب سے بڑا آرڈرپنجاب سے جاتاہے۔پنجاب کے ہر ڈی ایچ کیواور ٹی ایچ کیوہسپتال اور سی ای اوزہیلتھ کے دفاترمیں بیک اپ کیلئے ریبیز ویکسین وافرمقدارمیں دستیاب ہے۔پنجاب کے تمام ٹیچنگ ہسپتالوں میں کتاکاٹنے کی ویکسین موجودہیں۔رات 2بجے بھی لوگوں کو کتاکاٹنے کی ویکسین لگوائی ہے۔شناختی کارڈ نہ رکھنے والے شہریوں کوویکسین لگانے کیلئے حکمت عملی طے کی جارہی ہے۔پاکستان میں آنے والے کئی افرادکو پاسپورٹ کی بنیادپرویکسین لگائی جارہی ہے۔
این سی اوسی اس پرکام کررہاہے اور بہت جلداس مسئلہ کاحل نکل آئے گا۔مین آفس سے پنجاب کے تمام ویکسی نیشن سنٹرزپر ویکسین پہنچائی جاتی ہے۔امریکہ جیسے ممالک میں ایک کلومیٹرتک قطاریں لگتی ہیں اور لوگ وہاں باری کاانتظارکرتے ہیں۔پنجاب میں عوام کو ویکسی نیشن سنٹرزپر اپنی باری کا انتظارکرنے کی اپیل کرتے ہیں۔پنجاب میں آسٹرازینیکاکاسٹاک ختم ہوچکاہے اور اب بس اسکی دوسری ڈوزلگائی جارہی ہے۔اب پنجاب کی عوام کو سائنوویک لگائی جارہی ہے۔اولڈ ہوم ایج میں تمام افرادکو کانسائینوویکسین سنگل ڈوزلگادی جائیگی اور ابھی تک 7ہزارسے زائد افرادکو گھروں میں جاکرویکسین لگاچکے ہیں۔