نئی دلی۔31مارچ (اے پی پی):انڈین پارلیمنٹ میں پیش کیے گئے اعدادوشمار میں کہا گیا ہے کہ گذشتہ 10 برسوں میں سب سے زیادہ 2020 اور 2021 میں انڈین سینٹرل آرمڈ پولیس فورس (سی اے پی ایف) کے اہلکاروں نے خود کشیاں کی ہیں اور گذشتہ 10 برسوں میں 1200 سے زائد اہلکاروں نے اپنی جان لی ہے۔
بھارتی روزنامہ انڈین ایکسپریس میں شائع ایک رپورٹ کے مطابق مودی حکومت کو پارلیمنٹ کے اجلاس میں بتایا گیا کہ اعدادوشمار کے مطابق 2021 میں سی اے پی ایف کے 156 اہلکاروں نے خود کشیاں کیں جبکہ 2020 میں یہ تعداد 143 تھی۔ 2019 میں 129 اہلکاروں نے خود کشیاں کیں۔
سی اے پی ایف کے اہلکاروں کی خود کشیوں کے اعدادوشمار بھارتی وزیر مملکت برائے داخلہ نتیانند رائے نے پارلیمنٹ میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں بتائے۔انہوں نے بتایا کہ گذشتہ 10 برسوں کے دوران 1205 اہلکاروں نے خود کشیاں کی ہیں۔واضح رہے کہ سینٹرل آرمڈ پولیس فورس میں بی ایس ایف، سی آر پی ایف، سی آئی ایس ایف، آئی ٹی بی پی، این ایس جی اور آسام رائفلز شامل ہیں۔ ان سب کی کل تعداد نو لاکھ بنتی ہے۔
یہ اعداد و شمار ایک ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب بی ایس ایف اہلکاروں کی جانب سے اپنے ساتھیوں کو ہلاک کرنے کے حالیہ واقعات بحث کا موضوع بنے ہوئے ہیں۔صرف اسی مہینے میں ہونے والے ایک واقعے میں بی ایس ایف کے سات اہلکار ہلاک ہوگئے تھے جبکہ 2019 سے فورسز میں ساتھی اہلکاروں کو قتل کرنے کے 25 سے زائد واقعات رونما ہو چکے ہیں۔
انڈین ایکسپریس کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ بڑی تعداد میں ایسے واقعات سخت نوکری، خاندانی مسائل اور ضرورت پڑنے پر چھٹی نہ ملنے کی وجہ سے ہوتے ہیں۔نتیانند رائے نے پارلیمنٹ کو بتایا کہ اکتوبر 2021 میں ایک ٹاسک فورس قائم کی گئی تھی جس میں دسمبر 2021 میں تبدیلی کی گئی ۔نتیانند رائے کا مزید کہنا تھا کہ سینٹرل آرمڈ پولیس فورس کے اہلکاروں کی ذہنی حالت میں بہتری کے لیے انہیں ’آرٹ آف لیونگ‘ کورسز بھی کروائے جا رہے ہیں۔