38.8 C
Islamabad
جمعہ, مئی 16, 2025
ہومزرعی خبریںگندم کے کاشتکاروں کوپودوں کی جڑوں کی درست نشو و نما، شگوفے...

گندم کے کاشتکاروں کوپودوں کی جڑوں کی درست نشو و نما، شگوفے بہتر اور سٹوں کی تعداد زیادہ حاصل کرنے کیلئے بروقت آبپاشی کی ہدایت

- Advertisement -

فیصل آباد ۔ 09 دسمبر (اے پی پی):کاشتکاروں کوگندم کے پودوں کی جڑوں کی درست نشو و نما اور شگوفے بہتر و سٹوں کی تعداد زیادہ حاصل کرنے کیلئے بروقت آبپاشی کی ہدایت کی گئی ہے اور کہاگیاہے کہ گندم کی فصل میں بروقت آبپاشی انتہائی اہمیت کی حامل ہے کیونکہ گندم کی نشو ونما کے وقت اگر اسے مقررہ مقدار میں پانی فراہم نہ کیا جائے تو نہ صرف اس کی بڑھوتری بری طرح متاثر ہوتی ہے بلکہ گندم کی فصل کو تین سے چار مرتبہ پانی دینے سے بھر پور پیداوار بھی حاصل کی جا سکتی ہے۔

ڈائریکٹر محکمہ زراعت توسیع فیصل آباد چوہدری خالد محمودنے کاشتکاروں کو آگاہ کیا کہ گندم کی فصل کو سب سے پہلے پانی کی اس وقت ضرورت ہوتی ہے جب پودا جاڑ بنارہا ہوتاہے اور بروقت کاشت کی گئی فصل میں یہ حالت کاشت کے 20 سے25 دن بعد شروع ہوتی ہے اسلئے اگر اس موقع پر پانی نہ دیا جائے تو جڑوں کی نشوونما ٹھیک نہیں ہوتی جس کی وجہ سے شگوفے کم بنتے اور سٹوں کی تعداد کم رہ جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر بوائی کے وقت وتر خشک ہوتو پہلی آبپاشی پہلے بھی کی جاسکتی ہے کیونکہ اس کا پیداوارپر کوئی برا اثر نہیں ہوگا بلکہ جو بیج کم نمی کی وجہ سے نہیں اُگ پائے وہ بھی اُگ آئیں گے اور جلدی شگوفے بنانا شروع کردیں گے۔

- Advertisement -

انہوں نے بتایاکہ گندم کی فصل میں آبپاشی کے لحاظ سے دوسرا اہم مرحلہ اس وقت شروع ہوتاہے جب فصل گوبھ یا سٹے نکالنے کے قریب ہواور یہ نازک دور 80 سے90 دن بعد شروع ہوتاہے اسلئے اگر اس مرحلے پر فصل کو پانی کی کمی آجائے تو زرپاشی کا عمل متاثر ہوتاہے جس کی وجہ سے سٹوں میں دانے کم بنتے ہیں اور پیداوار میں کمی واقع ہوجاتی ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ تیسری آبپاشی بالعموم اس وقت کی جاتی ہے جب دانہ مکمل بن جائے یا دودھیا حالت میں ہواسلئے اگر اس موقع پر پانی نہ دیا جائے تو دانہ کمزور رہ جاتا ہے۔

انہوں نے بتایاکہ چوتھی آبپاشی اس صورت میں کی جاتی ہے جب موسم اچانک گرم ہوجائے۔ انہوں نے کہا کہ عموماًاپریل کے پہلے ہفتے میں پچھیتی کاشت کی گئی فصل میں اپریل کے دوسرے یا تیسرے ہفتے میں آتی ہے اس وقت دانہ تقریباً گوند نما حالت میں ہوتاہے اس حالت میں پانی نہ دینے کی صورت میں دانہ کمزور اور پتلا رہ جاتاہے جس کی وجہ سے پیداوار میں کمی واقع ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کاشتکار مزید مشاورت کیلئے ماہرین زراعت یا محکمہ زراعت کے فیلڈ سٹاف سے بھی رابطہ کر سکتے ہیں۔

Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=533900

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں