کوئٹہ۔14نومبر (اے پی پی):گوادر شہر کے مکینوں کو 1.2 ملین گیلن یومیہ پینے کے صاف پانی کی فراہمی کے لیے واٹر ڈی سیلینیشن پلانٹ کی تعمیر پر تقریباً 30 فیصد کام مکمل ہو گیا ،پلانٹ کی تکمیل کے لئے 12 ماہ کا معاہدہ ہے تاہم یہ امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ یہ آئندہ برس اپریل سے پہلے مکمل کر لیا جائے گا،1.2 ملین گیلن یومیہ پینے کے صاف پانی کی فراہمی کیلئے واٹر ڈی سیلینیشن واٹر پلانٹ چین کی جانب سے2 ارب روپے کی خطیر گرانٹ سے مکمل کیا جا رہا ہے۔
زیر تعمیر واٹر ڈی سیلینیشن پلانٹ کے پراجیکٹ ڈائریکٹر دائود بلوچ نے بتایا کہ یہ انتہائی خوش آئند بات ہے کہ منصوبے پر کام تیز رفتاری سے بغیر کسی رکاوٹ کے جاری ہے ۔
انہوں نے مزید کہا کہ گوادر پورٹ فری زون ایریا کے احاطے میں مٹی کی جامع جانچ کا مرحلہ گوادر پورٹ اتھارٹی اور حکومت کی گائیڈ لائن کے تحت بلاتعطل جاری رہا۔انہوں نے انکشاف کیا کہ 1.2 ملین گیلن یومیہ واٹر ڈی سیلینیشن پلانٹ کی تعمیر کے ساتھ ساتھ گوادر پورٹ اتھارٹی نے پلانٹ کی جگہ سے گوادر شہر کے مین واٹر سپلائی نیٹ ورک تک تقریباً 1 کلومیٹر طویل واٹر سپلائی لائن بچھانے کیلئے بھی پیشرفت ہوئی ہے جس کے ذریعے گوادر کے رہائشیوں کے گھروں کے اندر نلکوں میں پینے کا صاف پانی فراہم کیا جا سکے گا۔
اس مقصد کے لیے گوادر پورٹ اتھارٹی نے پہلے ہی باضابطہ بولی لگانے کا عمل شروع کر دیا ہے تاکہ اہل فرموں کی خدمات حاصل کی جائیں۔ 16 نومبر کو ٹینڈرنگ کے طریقہ کار کو حتمی شکل دینے کے بعد منتخب انٹرپرائز زکو قواعد و ضوابط کے مطابق کنٹریکٹ ایوارڈ کیا جائے گا ۔گوادر پور ٹ اتھارٹی کے ایک اہلکار نے بتایا کہ 1.2 ملین گیلن یومیہ ڈی واٹر ڈی سیلینیشن پلانٹ تقریباً ایک ایکڑ پر پھیلا ہوا ہے۔
اس پلانٹ کو 12 ماہ میں مکمل ہونا ہے لیکن جس رفتار سے کام جاری ہے امکان ہے کہ یہ اپریل 2023 سے پہلے مکمل ہو جائے گا۔انہوں نے کہا کہ واٹر ڈی سیلینیشن پلانٹ گوادر پورٹ اتھارٹی اور چائنا ہاربر انجینئرنگ کمپنی کے تعاون سے مکمل کیا جا رہا ہے،
یہ پلانٹ منصوبہ گوادر شہر اور گوادر بندرگاہ کی پانی کی طلب کو پورا کرنے کے لیے کافی ہوگا ۔ ا نہو ں نے کہا کہ ابتدائی طور پر 0.5 ملین گیلن یومیہ واٹر ڈی سیلینیشن پلانٹ کے منصوبے پر پاکستان اور چین کی حکومتوں کی جانب سے فزیبلٹی اور سروے کے انعقاد کے ساتھ دستخط کیے گئے تھے اور5 جولائی 2021 کو حکومت نے گوادر کے لیے 1.2 ملین گیلن یومیہ واٹر ڈی سیلینیشن پلانٹ کی منظوری دی۔