گوبھی کے کاشتکاروں کو پھول گوبھی کی قسم اگیتی نمبر 2 کی پنیری کی کاشت15جولائی تک مکمل کرنے کا مشورہ

296

فیصل ۱ٓباد۔ 04 جولائی (اے پی پی):گوبھی کے کاشتکاروں کو پھول گوبھی کی قسم اگیتی نمبر 2 کی پنیری کی کاشت فوری شروع کرنے کی ہدایت کی گئی ہے اورکہاگیاہے کہ کاشتکار وقت مقررہ پر کاشت شروع کرکے مذکورہ عمل ہرحال میں 15جولائی تک مکمل کرلیں نیز اگیتی اقسام کیلئے ایک کلوگرام بیج جبکہ پچھیتی اقسام کیلئے آدھ کلوگرام بیج فی ایکڑاستعمال کیاجائے۔

نظامت زرعی اطلاعات محکمہ زراعت کے مطابق کاشتکاروں کو چاہئے کہ وہ بیج کو بیماریوں سے بچانے کیلئے مناسب پھپھوندی کش زہر بحساب 2گرام فی کلوگرام بیج لگا کر کاشت کریں اورذرخیزو نامیاتی مادوں سے بھر پور زمین کا انتخاب کیاجائے۔ انہوں نے کہاکہ آبپاشی کیلئے پانی ہر لحاظ سے موزوں اور پھپھوند ی والی بیماریوں سے پاک ہوجبکہ کیاریوں کی زمین بالکل ہموارو بھر بھری اورجڑی بوٹیوں سے پاک ہو۔ انہوں نے کہاکہ کاشتکار120×100میٹر رقبہ پر 10سینٹی میٹر بلند بالکل ہموار کیاریاں بنالیں تاکہ بارش ہونے کی صورت میں پانی پنیری والی جگہ پر ٹھہر نہ سکے۔

انہوں نے کہاکہ تیار شدہ کیاری میں 6 تا7 سینٹی میٹر کے فاصلے پرا یک سینٹی میٹر گہری لکیروں میں مناسب کیرا کریں اور بیج کے اوپر مٹی کی ہلکی سی تہہ چڑھادیں نیز پنیری کو شام کے وقت کاشت کریں اور صبح شام آبپاشی فوارے سے اس طرح کی جائے کہ زمین وتر حالت میں رہے۔ انہوں نے کہاکہ اس طرح تین چار دن میں پنیری اگ آئے گی۔انہوں نے بتایاکہ اگیتی اور درمیانی اقسام کی پنیری 35سے40دنوں میں جبکہ پچھیتی اقسام کی 35دنوں میں منتقلی کے قابل ہوجاتی ہیں۔ انہوں نے بتایاکہ پھول گوبھی غذائیت سے بھر پور ریشہ دار سبزی ہے جس میں کاربوہائیڈریٹس، شوگر، سوڈیم، وٹامنز، نمکیات، فیٹی ایسڈ اور امائنو ایسڈ وغیرہ شامل ہیں۔انہوں نے بتایاکہ پھول گوبھی وٹامن سی، مینگا نیز، بیٹا کیروٹین اور فیرولک ایسڈ کا اچھا ذریعہ ہونے کی وجہ سے دل اور کینسر جیسی بیماریوں کے خطرہ کو کم کرتی ہے۔انہوں نے بتایاکہ پھول گوبھی اچھے نکاس والی ذرخیز میرا زمین میں اچھی پیداوار دیتی ہے۔