گورنر پنجاب چودھری محمد سرور اور ڈاکٹر فہمیدہ مرزا کی سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر سے ملاقات

127

اسلام آباد۔20اپریل (اے پی پی):گورنر پنجاب چودھری محمد سرور اور وفاقی وزیر برائے بین الصوبائی رابطہ ڈاکٹر فہمیدہ مرزا نے منگل کو پارلیمنٹ ہاؤس میں اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر سے ملاقات کی۔ ملاقات میں تینوں رہنمائوں کے مابین خاتم النبیین حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے خلاف گستاخانہ بیانات کے بڑھتے ہوئے رجحان اور مغربی ممالک میں مسلمانوں کے مذہبی جذبات کو مجروح کرنے کے واقعات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ ملاقات میں اتفاق کیا گیا کہ یورپ اور شمالی امریکہ سے تعلق رکھنے والے مسلم پارلیمنٹیرین سے رابطہ کر کے ان سے کہا جائے گا کہ وہ اپنی متعلقہ پارلیمنٹس میں توہین رسالت کے مسئلے کو اٹھائیں۔ اس سلسلے میں فیصلہ کیا گیا کہ اسپیکر اسد قیصر پارلیمنٹ کے اسپیکرز / پریذائیڈنگ افسران کو خط لکھیں گے تاکہ اس عمل کو ختم کرنے کیلئے ان کی پارلیمنٹ میں اس معاملے کو زیر بحث لایا جائے۔ انہوں نے اتفاق کیا کہ ایک دوسرے کے مذہبی جذبات کا احترام کرنے سے بقائے باہمی کو فروغ دینے میں مدد ملے گی۔

اسپیکر اسد قیصر نے کہا کہ یورپ ہولوکاسٹ کے بارے میں خاصا حساس ہے، جبکہ اسی وقت نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے خلاف توہین آمیز باتوں سے مسلمانوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچانے کا سلسلہ بلا روک ٹوک جاری ہے۔ انہوں نے مغربی طاقتوں پر زور دیا کہ وہ ہولوکاسٹ کے ساتھ ساتھ توہین رسالت کے لئے بھی اسی معیار کو اپنائیں۔ اسپیکر نے کہا کہ اظہار رائے کی آڑ میں مذہبی جذبات کو اس طرح نظرانداز کرنا قابل قبول نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کے مذہبی جذبات کو مجروح کرنے سے مزاہب کو قریب لانے کی بجائے مزید دوریاں پیدا ہو رہی ہیں۔ اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے ، گورنر محمد سرور نے کہا کہ وہ برطانوی پارلیمنٹ کے ممبر کی حیثیت سے انہوں نے مسلم ارکان پارلیمنٹ کا نیٹ ورک بنایا ہوا تھا۔

انہوں نے کہا کہ وہ اس نیٹ ورک کو فعال کر کے برطانوی پارلیمنٹ میں اس مسئلے کو اٹھانے کے لئے کہیں گے۔ سابق اسپیکر / وزیر برائے بین صوبائی رابطہ ڈاکٹر فہمیدہ مرزا نے کہا کہ گستاخانہ کلمات سے پوری دنیا کے مسلمانوں کے مذہبی جذبات مجروح ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پوری دنیا کے مسلم پارلیمنٹیرین کو اپنی اپنی پارلیمنٹ میں اس مسئلے کو اٹھانا چاہئے۔انہوں نے یقین دلایا کہ وہ خواتین پارلیمنٹیرین کے ساتھ اس معاملے کو اپنے متعلقہ اراکین پارلیمنٹ میں اٹھانے کے لئے رابطہ کریں گی۔