فیصل آباد۔ 28 اگست (اے پی پی):ستارہ امتیاز پانے والے معروف غزل گو اور فوک سنگر پرویز مہدی کی 18ویں برسی (کل) منگل29 اگست کومنائی جائیگی۔ پرویز مہدی نے70کی دہائی میں اپنے فنی سفرکا آغاز کیا۔
انہوں نے ریڈیو پاکستان کیلئے گائے گئے گیت ”گوریے میں جانا پردیس ” سے شہرت کی بلندیوں کو چھوا۔ ان کا اصل نام پرویز حسن تھا جنہوں نے شہنشاہ غزل مہدی حسن کی شاگردی اختیار کرنے کے بعد اپنا نام پرویز حسن کی بجائے پرویز مہدی رکھ لیا۔ گلوکار غلام عباس، آصف مہدی، خالد اصغر اور پرویز مہدی نے ایک ہی دن مہدی حسن کی شاگردی اختیار کی۔
وہ بنیادی طورپر غزل گائیک تھے جنہوں نے اپنے استاد کے رنگ کو اپنانے سمیت منفرد انداز گائیکی سے غزل کو نئی جہت اور جلا بخشی۔ وہ غزل کے علاوہ گیت اور فوک گانے گانے میں بھی خاص کمال اور مہارت رکھتے تھے۔ انہوں نے ملکہ ترنم نور جہاں کے ساتھ پہلا یادگار گانا”تک چن پیا جانداای” اس مہارت سے گایا کہ ملکہ ترنم نے ریکارڈنگ کے بعد پرویز مہدی کا ماتھا چوم لیا۔
یہاں یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ بھارت کے انتہائی مقبول پاپ سٹار گلوکار دلیر سنگھ مہدی بھی پرویز مہدی کو اپنا روحانی استاد مانتے ہیں جنہوں نے باقاعدہ پرویز مہدی کی شاگردی اختیار کر کے فن گائیکی میں کمال حاصل کیا۔ پرویز مہدی کی شاندار فنی خدمات کے اعتراف میں حکومت پاکستان کی جانب سے انہیں ستارہ امتیاز سے نوازا گیا۔و ہ 29اگست 2005 کو مختصر علالت کے بعد اپنے مالک حقیقی سے جا ملے تھے۔