کابل۔1جون (اے پی پی):افغانستان کے لیے پاکستان کے سفیر منصور احمد خان نے کہا ہے کہ گیس پائپ لائن منصوبہ تاپی میں شامل ممالک اس منصوبے کو آگے بڑھتا ہوا دیکھنا چاہتے ہیں۔ افغان میڈیا کے مطابق انہوں نے اپنے ایک بیان کہا کہ تاپی گیس منصوبے کو درپیش سکیورٹی چیلنجز دور کر دیئے گئے ہیں اور یہ وقت اس منصوبے کو مکمل کرنے کا ہے۔تاہم انہوں نے کہا کہ اس منصوبے کے لیے بینکوں کے ذریعے لین دین کی کمی ایک اہم چیلنج قرار دیا لیکن اس کے باوجود پاکستان نے اس منصوبے کی حمایت کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ تاپی منصوبے میں شامل تمام ممالک چاہتے ہیں کہ یہ منصوبہ جلد آگے بڑھے کیونکہ یہ وسطی ایشیا سے جنوبی ایشیا تک توانائی کی سپلائی کے لیے اہم منصوبہ ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ ان کے خیال میں گزشتہ چند ماہ سے مذاکرات جاری ہیں۔ ماضی میں اس منصوبے کو درپیش اہم چیلنج سیکورٹی تھا جسے دور کر دیا گیا ہے جبکہ موجودہ حالات میں اہم چیلنج بینکنگ لین دین کی کمی کا ہے۔
دوسری جانب افغانستان کے اقتصادی وزیر عبدالطیف نظاری نے کہا کہ تاپی منصوبہ کسی مخصوصی سیاسی رکاوٹوں کے باعث نہیں بلکہ تکنیکی مسائل کے باعث مقررہ وقت پر شروع نہیں کیا گیا جنہیں جلد حل کر لیا جائے گا۔
افغان حکومت کے نائب ترجمان انعام اللہ سمنگانی نے کہا کہ تاپی منصوبے پر کام شروع کر دیا گیا ہے ۔ تاپی گیس منصوبہ ترکمانستان، افغانستان، پاکستان اور بھارت(تاپی ) پر مشتمل ہے جس کے تحت 1800کلومیٹر کی گیس پائپ لائن ترکمانستان سے ہوتی ہوئی افغانستان، پاکستان اور بھارت تک بچھائی جائے گی اور 33ارب مکعب میٹر گیس برآمد کی جائے گی۔