ہاتھ سے بننے قالینوں کی صنعت کے مسائل کے جائزہ اور جامع پالیسی کیلئے تجزیاتی سٹڈی کی ضرورت ہے ،اعجاز الرحمان

140
ہاتھ سے بننے قالینوں کی صنعت کے مسائل کے جائزہ اور جامع پالیسی کیلئے تجزیاتی سٹڈی کی ضرورت ہے ،اعجاز الرحمان

اسلام آباد۔15دسمبر (اے پی پی):کارپٹ ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ کے چیئر پر سن اعجاز الرحمان نے ہاتھ سے بنے قالینوں کی برآمدات میں تنزلی کے سلسلہ میں ماہرین سے تجزیاتی سٹڈی کرانے کی تجویز پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ سامنے آنے والی تجاویز اور سفارشات پر عملدرآمد کیلئے متعلقہ حکومتی ادارے اور سٹیک ہولڈر مشاورت سے پالیسی بنائیں ۔

اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ اگر جائز ہ لیا جائے تو پاکستان کی ہاتھ سے بنے قالینوں کی صنعت کے عالمی منڈیوں میں اپنا حصہ کھونے کی وجہ سے اس کی برآمدات تسلسل کے ساتھ کم ہو رہی ہیں جبکہ روایتی حریف ہاتھ سے قالین بنانے والے دیگر ممالک ایران ، ترکیہ اور افغانستان اس گھمبیر صورتحال کا شکار نہیں ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں یہ جائزہ لینے کی ضرورت ہے کہ وہی انڈسٹری جس نے اتنا عروج حاصل کیا دو دہائیوں میں اس کی برآمدات اس تیزی سے کیوں نیچے آرہی ہیں ،اس کے لئے خرابی کی اصلاح کے ماڈل کو بنیاد بنانا ہوگا تاکہ خرابیوں کی تشخیص کر کے اس کی دوبارہ بحالی کے لئے عملی اقدامات اٹھا ئے جا سکیں ، اس تناظر میں اعدادوشمار اورلوگارتھم کے اصول کو بھی اپنانا ہوگا ۔

اعجاز الرحمان نے کہا کہ پاکستان کے ہاتھ سے بنے قالینوں کی صنعت کا 1970 سے 2023 تک کے عرصے کی برآمدات کے اعدادوشمار کا تجزیہ گھمبیر مسائل کو سمجھنے اورحکومت اور سٹیک ہولڈرز کے لئے صنعت کی بحالی کے لئے پالیسی سازی کے لیے رہنمائی فراہم کرے گا ۔

انہوں نے مزید کہاکہ کارپٹ ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ بھی اس حوالے سے اپنی تجزیاتی رپورٹ تیار کر کے اسے متعلقہ سرکاری محکموں اور سٹیک ہولڈرز کو ارسال کرے گی تاکہ بہتری کی جانب تیزی سے پیشرفت کی جا سکے ۔