38.8 C
Islamabad
جمعہ, مئی 16, 2025
ہومقومی خبریںہراساں کرنے کے کلچر کو ختم کرنے کے لئے مردوں کے رویوں...

ہراساں کرنے کے کلچر کو ختم کرنے کے لئے مردوں کے رویوں کو تبدیل کرنے کی ضرورت ہے ، وفاقی محتسب برائے انسداد ہراسیت فوزیہ وقار کا سیمینار سے خطاب

- Advertisement -

اسلام آباد۔8دسمبر (اے پی پی):وفاقی محتسب برائے انسداد ہراسیت فوزیہ وقار نے کہا ہے کہ ہراساں کرنے کے کلچر کو ختم کرنے کے لئے ہمیں اپنے مردوں کے رویوں کو تبدیل کرنے کی ضرورت ہے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو بحریہ یونیورسٹی کے زیر اہتمام وفاقی محتسب سیکرٹریٹ برائے انسداد ہراسیت کی کام کی جگہ پر ہراسگی کے خلاف 16 روزہ سرگرمی مہم کے ایک حصے کے طور پر ‘ہراسگی کے خاتمے’ کے موضوع پر آگاہی سیمینار سے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سیمینار میں فوسپا کے اختیار اور کارکردگی پر لاء آفیسر فوسپا مہر جامی کی طرف سے پریزنٹیشن پیش کی گئی۔

- Advertisement -

انہوں نے سامعین کو فوسپا کے دائرہ اختیار میں آنے والی ہراسگی کی اقسام ، ہراساں کرنے کی شکایات کو نمٹانے میں اپنایا جانے والا طریقہ کار اور فوسپا کی حال ہی میں شروع کی گئی ہیلپ لائن کے بارے میں آگاہ کیا جو اب ہراساں کئے جانے کے شکار افراد کو کال اور واٹس ایپ کے ذریعے متعلقہ معلومات تک رسائی کی سہولت فراہم کرتی ہے۔

اپنے خطاب میں فوزیہ وقار نے سامعین کو پاکستان میں چار کلیدی زمروں سیاسی طور پر ، صحت ، بقا ءاور تعلیمی حصول یعنی معاشی شراکت اور مواقع میں موجود ناقص صنفی اشاریوں کے بارے میں آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں خواتین کی لیبر فورس کی تعداد تقریباً 23 فیصد ہے جس کی بنیادی وجوہات کام کرنے کے لئے سازگار ماحول کی عدم موجودگی اور پبلک ٹرانسپورٹ میں خواتین کو ہراساں کیا جانا ہے۔اس کے بعد سوال جواب کے سیشن میں طلباء نے بنیادی طور پر ان اقدامات کے بارے میں استفسار کیا جو فوسپا ہراسانی کے خاتمے کے لئے اٹھا رہا ہے ۔

Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=418228

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں