سیالکوٹ۔14مئی (اے پی پی):وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ ہم امن اور جنگ دونوں کیلئے تیار ہیں، مودی ہمیں بھاشن مت دو ہم نے حساب چکتا کر دیا، ہمارے بہادر سپوتوں نے دشمن کو ایک انچ آگے نہیں بڑھنے دیا، پانی ہماری ریڈ لائن ہے اس حق سے ہم دستبردار نہیں ہو سکتے اس کا منہ توڑ جواب دیں گے، جعفر ایکسپریس سمیت بلوچستان میں دہشت گردی کے تانے بانے بھارت سے ملتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو پسرور کینٹ میں افواج پاکستان کے افسروں اور جوانوں سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار، وزیر دفاع خواجہ محمد آصف، آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر اور ایئر چیف بابر ظہیر سدھو بھی موجود تھے۔ انہوں نے کہا کہ عظیم فتح اور کامیابی پر مبارکباد پیش کرتا ہوں، یہ کامیابی تاریخ میں سنہرے باب کے طور پر یاد رکھی جائے گی
پاک فوج کے افسروں اور جوانوں نے پاکستان کے 24 کروڑ عوام کا وقار بلند کیا، انہوں نے اعلیٰ عسکری مہارت، ہمت اور جوانمردی سے قیادت کی منصوبہ بندی پر عمل کیا، کئی گنا بڑا دشمن جسے اربوں ڈالر کے جنگی سازوسامان خریدنے پر ناز، گھمنڈ اور غرور تھا جس کو جوانوں نے خاک میں ملا دیا اور دشمن کو منہ توڑ جواب دیا، مشکل حالات میں بہترین دفاع کیا اور دشمن کو ایک انچ بھی آگے نہیں بڑھنے دیا۔ انہوں نے کہا کہ قوم کے عظیم بیٹوں نے دشمن کے ٹھکانوں کو تباہ کیا، فضائوں میں ہمارے شاہینوں نے جھپٹ جھپٹ کر دشمن کے طیاروں کو تباہ کیا، یہ کوئی معمولی کارنامہ نہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت یہ سمجھتا تھا کہ روایتی جنگ میں پاکستان ہم سے بہت پیچھے رہ گیا ہے لیکن اس جنگ میں ہمارے جوانوں نے ثابت کر دیا کہ روایتی جنگ میں ہم بہترین مقابلہ کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تکنیکی لحاظ سے جس طرح جنگ لڑی گئی ہے اس پر ماہرین طویل عرصہ تک بحث کرتے رہیں گے۔
انہوں نے کہا کہ چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف ساحر شمشاد مرزا، سپہ سالار جنرل سید عاصم منیر اور پاک فضائیہ کے سربراہ ایئر مارشل بابر ظہیر سدھو اور پاک بحریہ کے سربراہ ایڈمرل نوید اشرف اور بری، بحری و فضائی افواج کے افسران اور جوانوں کو سلام پیش کرتا ہوں اور 24 کروڑ عوام کی جانب سے مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ وزیراعظم نے کہا کہ بری فوج کے سربراہ جنرل سید عاصم منیر نے انتہائی دلیری اور دانشمندی سے جنگ کی منصوبہ بندی کی، مجھے اور پوری قوم کو ان پر فخر ہے، یہ قوم کے بیٹے ہیں، پاک فضائیہ کے سربراہ ایئر مارشل بابر ظہیر سدھو کی قیادت میں پاک فضائیہ نے اس جنگ میں جدید ہتھیاروں اور تکنیک کا عملی مظاہرہ کیا، پاک بحریہ کے سربراہ ایڈمرل نوید اشرف کی قیادت میں پاک بحریہ نے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا، یہ قوم کی آنکھوں کے تارے ہیں۔ شہباز شریف نے کہا کہ عسکری قیادت نے غیر متزلزل عزم کا مظاہرہ کیا، انہوں نے دشمن کا جرأت و بہادری سے آگے بڑھ کر مقابلہ کیا
اس سے نہ صرف پوری قوم کا سر فخر سے بلند ہوا بلکہ ہمارے دشمنوں کے ہوش ٹھکانے آ گئے ہیں اور دوستوں کے حوصلے آسمانوں سے باتیں کر رہے ہیں، یہ ہماری بڑی کامیابی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے بھارت سے 1971ء کی جنگ کا بدلہ اس جنگ میں لے لیا ہے اور پوری دنیا کو بتایا کہ پاکستان کی فوج ایک جری فوج ہے اور دنیا کی کوئی طاقت اس کی شکست تو دور کی بات ہے، بال بیکا بھی نہیں کر سکتی۔ انہوں نے کہا کہ پوری قوم افواج پاکستان کی پشت پر کھڑی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر بھارت نے پاکستان کا پانی بند کرنے کا سوچا تو یہ ہماری ریڈ لائن ہے اور پھر واقعی خون اور پانی اکٹھا نہیں بہے گا، پانی ہمارا حق ہے، ہم اس کا بھرپور ردعمل دیں گے، 1960ء کے سندھ طاس معاہدہ کے بارے میں کبھی نہ سوچنا، تنازعہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کیا جائے اور پھر تجارت کرے، صرف تجارت نہیں مربوط اور جامع مذاکرات ہونے چاہئیں، اس کے بغیر میٹھا میٹھا ہپ ہم نہیں ہونے دیں گے۔
دہشت گردی پر مذاکرات کے حوالہ سے انہوں نے کہا کہ مودی بتائیں 1971ء میں مکتی باہنی کو تربیت کس نے دی اور ان کو بھارت سے اس پار بھجوایا اور بغاوت پر اکسایا، سمجھوتہ ٹرین پر حملہ کس نے کیا؟ یہ پوری دنیا اچھی طرح جانتی ہے، بلوچستان میں حالیہ ہفتوں میں ٹرین کو ہائی جیک کرنے کا افسوسناک واقعہ ہوا، اس میں بی ایل اے، ٹی ٹی پی ملوث ہیں اور اس کے تانے بانے بھارت سے ملتے ہیں، ہمیں بھاشن مت دو، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں 90 ہزار پاکستانیوں نے اپنی جانیں قربان کی ہیں، ہمیں 150 ارب ڈالر کا معاشی نقصان ہوا، یہ ہماری بقاء کی جنگ ہے اور ہم سب مل کر اپنے ملک سے دہشت گردی کا ہمیشہ ہمیشہ کیلئے خاتمہ کریں گے، اس دہشت گردی کے پیچھے کلبھوشن کون ہے، وہ کہاں سے بلوچستان آیا، وہ کس کی جاسوسی کر رہا تھا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان امن پسند ملک ہے، ہم اس خطے میں امن، خوشحالی اور ترقی چاہتے ہیں لیکن ہماری امن کی خواہش کو کبھی کمزوری مت سمجھنا، کسی غلط فہمی کا شکار نہ ہونا۔
انہوں نے کہا کہ بھارت کا خطے کا تھانیدار بننے کا خواب پاش پاش ہو گیا ہے، ہم نے پہلگام واقعہ کی شفاف تحقیقات پر زور دیا اور اب بھی اس کیلئے عالمی کمیشن کی تشکیل کی تجویز دے رہا ہوں جس میں باہمی اتفاق سے جو ممالک شامل ہوں، ان سے تحقیقات کرائی جائیں، پاکستان ہر ممکن تعاون فراہم کرے گا لیکن بھارت نے ہماری سنجیدہ اور پرخلوص پیشکش کا جواب پاکستان پر رات کے اندھیرے میں حملہ کرکے دیا، معصوم بچوں کو شہید کیا گیا، مودی ان کو دہشت گرد کہتا ہے، وہ پہلے اپنے گریبان میں جھانکے، ان کو خدا کا خوف ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ہم دہشت گردی کے خلاف یکسو ہیں لیکن دہشت گردی کی آڑ میں آپ پاکستان میں افراتفری پیدا کرنا چاہتے ہیں اور یہ بھی چاہتے ہیں کہ افواج پاکستان کو مغربی سرحدوں سے ہٹا کر مشرقی سرحد پر تعینات کیا جائے تو یہ آپ کی بڑی غلط فہمی ہے، ہماری افواج دہشت گردوں کے خلاف دن رات برسر پیکار ہیں اور ان خوارج جہنم رسید کر رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے شاہینوں نے کس طرح رافیل کو فیل کر دیا، مودی سن لو اگر دوبارہ یہ حرکت کی تو منہ کی کھائو گے
ہم تیار ہیں اور اگر دوبارہ حملہ کرنے کا سوچا تو بھارت میں جو کچھ بچا وہ بھی ختم ہو جائے گا، ہم امن کے داعی ہیں، آئو مل کر اس خطے کو امن کا گہوارہ بنائیں، آگ نہ لگائیں بلکہ اس کو ختم کریں، پاکستان تاقیامت قائم و دائم رہے گا، ہمارا کوئی بال بھی بیکا نہیں کر سکتا، بھارت نے کشمیر اور پانی کے معاملہ پر عوام کو بے وقوف بنا رکھا ہے، بھارت نے نیلم جہلم پن بجلی منصوبے کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی لیکن زیادہ نقصان نہیں ہوا، اگر زیادہ نقصان ہوتا تو ہم بگلیہار ڈیم سمیت بھارت کے دیگر آبی ذخائر کو تباہ کر دیتے، ہم نے صبر و تحمل کا مظاہرہ کیا، بھارت اس صبر اور وقت سے فائدہ اٹھائے اور قوم کو مزید دھوکہ نہ دے، ہم امن و جنگ دونوں کیلئے تیار ہیں۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=597060