ہمیں الیکٹورل ریفارمز کی جانب توجہ مرکوز کرنا ہوگی، این اے 249 میں ری پول ہونا چاہیے، انتخابی عمل پر بے یقینی کی صورتحال سے عوام عاجز آ چکے ہیں، پارلیمانی سیکرٹری برائے قانون و انصاف ملیکہ بخاری

76

اسلام آباد۔3مئی (اے پی پی):پارلیمانی سیکرٹری برائے قانون و انصاف ملیکہ بخاری نے کہا ہے کہ ہمیں الیکٹورل ریفارمز کی جانب توجہ مرکوز کرنا ہوگی، این اے 249 میں ری پول ہونا چاہیے، انتخابی عمل پر بے یقینی کی صورتحال سے عوام عاجز آ چکے ہیں، (ن) لیگ اور پیپلز پارٹی کو انتخابی عمل پر یقین نہیں ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ مصطفیٰ کمال نے ذاتیات پر بیان دیا اور اخلاقیات سے گری ہوئی بات کی، جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے، مصطفیٰ کمال ایک سیاسی جماعت کے رہنما ہیں، کسی بھی سیاستدان کو اس قدر نازیبا زبان استعمال نہیں کرنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) دونوں جماعتیں حکومت کے خلاف اتحادی تھیں جبکہ آج ان کا بیانیہ عوام کے سامنے پاش پاش ہو چکا ہے اور یہ دونوں جماعتیں ایک دوسرے پر دھاندلی کے الزامات لگا رہی ہیں، پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کو بھی انتخابی عمل پر یقین نہیں ہے، اسی لئے پاکستان تحریک انصاف نے انتخابی اصلاحات کی بات کی تاکہ انتخابی عمل پر سب کو یقین ہو۔

ایک سوال کے جواب میں ملیکہ بخاری نے کہا کہ کورونا وباء کی صورتحال کے پیش نظر الیکشن کمیشن کو حالیہ دنوں میں این اے 249 کا الیکشن نہیں کروانا چاہیے تھا اور اس کو ملتوی کرتے ہوئے کچھ وقت آگے لے جانا چاہیے تھا، کورونا ایس او پیز اور رمضان المبارک کی وجہ سے ووٹرز ٹرن آئوٹ بہت کم رہا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف نے جب حکومت سنبھالی تو ملک کی معیشت ہمیں ویٹی لیٹر پر دی گئی، پی ٹی آئی حکومت نے ملک کی معیشت کو مستحکم کیا۔