ہمیں فخر ہے کہ آج ادارے آزاد ہیں، ہم اداروں کے فیصلوں کا احترام کرتے ہیں، وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر شبلی فراز کی الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے گفتگو

70

اسلام آباد۔25فروری (اے پی پی):وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ ہمیں فخر ہے کہ آج ادارے آزاد ہیں، ہم اداروں کے فیصلوں کا احترام کرتے ہیں، ہماری کوشش ہے کہ ایسا الیکشن کرائیں جس پر کوئی انگلی نہ اٹھا سکے، الیکشن کمیشن نے مختصر فیصلہ سنایا ہے، ہم اپنی قانونی ٹیم سے مشاورت کریں گے۔

جمعرات کو الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے حلقہ این اے 75 ڈسکہ میں ری پولنگ کا فیصلہ سنائے جانے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مختصر فیصلے کو دیکھتے ہوئے ہم قانونی آپشنز کا جائزہ لیں گے، پاکستان تحریک انصاف کا ورکر ہونے کی حیثیت سے ہمیں اس بات پر فخر ہے کہ ہم نے قوم کے ساتھ اداروں کو آزاد بنانے کا وعدہ پورا کیا، آج اداروں پر کوئی دباؤ نہیں ہے، ادارے مکمل طور پر آزاد ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کے پاس وسائل اور ذرائع ہوتے ہیں لیکن ہم نے ایسا کوئی طریقہ استعمال نہیں کیا جس سے اداروں پر دباؤ پڑے۔

انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) اور گزشتہ حکومتوں نے دھاندلی اور پیسے کی سیاست کو فروغ دیا، ان کے ادوار میں جو بھی الیکشن ہوئے، ان میں دھاندلی اور پیسے کا استعمال ہوا۔ انہوں نے کہا کہ یہ وہ لوگ ہیں جو اپنے حق میں آنے والے فیصلوں کو صحیح سمجھتے ہیں اور جب وہی ادارے چاہے وہ الیکشن کمیشن ہو یا عدالتیں، ان کے خلاف فیصلہ دیں، تو یہ اس کو نہیں مانتے۔ یہ ان کا طرز عمل ہے کہ ہارنا ان کو قبول نہیں، ہم نے اسی مائنڈ سیٹ کو شکست دی ہے اور انشاء اللہ آئندہ بھی شکست دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے لئے زیادہ اہمیت اداروں کا آزاد ہونا ہے، ہم جمہوریت اور ملک کی ترقی اور خوشحالی چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) نے ہمیشہ چھانگا مانگا سے لے کر اب تک پیسے اور دھونس دھاندلی کی سیاست کی۔ انہوں نے اداروں کو تباہ کیا، جمہوریت کو کمزور کیا۔ انہوں نے کہا کہ آج یہ سمجھتے ہیں کہ انہوں نے کوئی بڑا کارنامہ انجام دیا ہے، ہمیں پتہ ہے کہ رانا ثناء اللہ، احسن اقبال اور جاوید لطیف وہاں کیا کر رہے تھے، ہم نے دھاندلی کرنا ہوتی تو ہم وزیر آباد میں بھی کر سکتے تھے۔

انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) نے پہلے 20 پولنگ اسٹیشنوں پر ری پولنگ کا کہا، پھر موقف تبدیل کر دیا لیکن ہم اداروں کے فیصلوں کو مانتے ہیں۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان سینیٹ الیکشن کو شفاف اور غیر متنازعہ بنانا چاہتے ہیں، ہم ایک ایسا الیکشن منعقد کرانا چاہتے ہیں جس پر کوئی انگلیاں نہ اٹھا سکے۔ انہوں نے کہا کہ ہم الیکٹرانک ووٹنگ کے مقصد کو پورا کریں گے، پاکستان آگے جا رہا ہے، پرانے پاکستان میں چند خاندانوں اور اشرافیہ کو سہولیات حاصل تھیں اور انہوں نے ملک کا بیڑہ غرق کیا۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان کی لیڈر شپ میں باطل قوتوں کو شکست فاش ہوگی۔ اس موقع پر وزیراعظم کے معاون خصوصی عثمان ڈار نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں الیکشن کمیشن آف پاکستان کا یہ اپنی نوعیت کا پہلا فیصلہ ہے، 23 پولنگ اسٹیشنوں کی درخواست لے کر مسلم لیگ (ن) یہاں آئی۔ انہوں نے کہا کہ اس سے زیادہ اداروں کی آزادی اور خودمختاری کا ثبوت پاکستان کی 73 سالہ تاریخ میں نہیں ملے گا۔