اسلام آباد۔22مئی (اے پی پی):ایوان بالا کے اجلاس میں جمعرات کو اراکین سینیٹ نے کہا کہ ہمیں للکارنے والا کسی بھول میں نہ رہے، یہ قوم یکجان ہے اور کسی بھی چیلنج کا سامنا کرنے کے لیے تیار ہے۔ سینیٹر کامران مرتضیٰ نے خضدار واقعے پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ خضدار جیسے واقعات کوئی بلوچ یا پشتون نہیں کر سکتا کیونکہ یہ ان کے کلچر میں شامل ہی نہیں ہے۔ جمعرات کو ایوان بالا کے اجلاس میں انہوں نے کہا کہ یہ واقعہ اس خطے کی باقیات کی کارستانی ہے جہاں بظاہر سیزفائر ہو چکا ہے، لیکن پس پردہ صورتحال مختلف نظر آتی ہے۔ کامران مرتضیٰ نے الزام لگایا کہ ہندوستان نے پراکسیز شروع کر دی ہیں اور ہم نے پہلے بڑی صبروتحمل کے ساتھ جارحیت کا سامنا کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان نے اپنے صبر سے دنیا کو یہ دکھایا کہ اصل میں جارح کون ہے۔ کامران مرتضیٰ کا کہنا تھا کہ ایک طرف دشمن شور مچا رہا ہے کہ ان کی پائلٹ خاتون کے بارے میں دنیا کو نہ بتایا جائے تاکہ کہیں یہ نہ ایکسپوز ہو جائے کہ وہ کہاں کہاں تک آگے بڑھ چکے ہیں۔کامران مرتضیٰ نے اپنے خطاب میں واضح طور پر کہا کہ پتہ چلتا ہے کہ اس واقعے کے پیچھے کس ملک کو تکلیف ہے اور وہ پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔سینیٹر خالدہ عطیب نے کہا کہ دشمن یہ سمجھ بیٹھا تھا کہ پاکستانی قوم بٹی ہوئی ہے، لیکن حقیقت یہ ہے کہ ہم ایک ہیں اور اپنے بچوں، اپنی سرزمین اور اپنی اقدار کے تحفظ کے لیے ہر حد تک جائیں گے۔
سینیٹر خالدہ عطیب نے مزید کہاکہ ہمیں للکارنے والا کسی بھول میں نہ رہے۔ یہ قوم یکجان ہے اور کسی بھی چیلنج کا سامنا کرنے کے لیے تیار ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کو درپیش بنیادی مسائل جیسے کشمیر اور پانی کے مسئلے کو عالمی سطح پر موثر انداز میں اٹھایا جانا چاہیے۔یہ مسائل نہ صرف ہمارے قومی مفاد سے وابستہ ہیں بلکہ خطے کے امن سے بھی جڑے ہوئے ہیں۔
سینیٹر خالدہ عطیب نے چیف آف آرمی سٹاف کو فیلڈ مارشل کا عہدہ ملنے پر بھی مبارکباد دی اور کہا کہ یہ نہ صرف ان کی خدمات کا اعتراف ہے بلکہ دشمن کو ایک واضح پیغام بھی ہے کہ پاکستان کی فوج کمزور نہیں ہے۔ہماری فوج پیشہ ورانہ صلاحیتوں سے لیس ہے اور ملک کی سلامتی کے لیے ہر لمحہ تیار ہے۔اجلاس میں سینیٹر سرمد علی، سینیٹر عبدالقادر، سینیٹر عبدالواسع سینٹر ،بلال مندو خیل سمیت مختلف اراکین نے اظہار خیال کیا۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=600174