ہوا اور شمسی ذرائع سے بجلی کی پیداوار حکومت کی بنیادی ترجیح ہے، عمر ایوب خان

64
APP01-20 ISLAMABAD: November 20 - Federal Minister for Power Division Omar Ayub Khan addressing the Consultative Workshop on Renewable Energy Policy. APP photo by Saleem Rana

اسلام آباد ۔ 20 نومبر (اے پی پی) وفاقی وزیر پاور ڈویژن عمر ایوب خان نے کہا ہے کہ بجلی کی پیداوار کے ساتھ ساتھ ترسیل کے مسائل کو بھی حل کرنے کی ضرورت ہے، این ٹی ڈی سی کاسسٹم ساڑھے 19ہزار میگاواٹ سے زائد بجلی اٹھانے کے قابل نہیں، دوردراز دیہی علاقوں میں شمسی توانائی سے بجلی فراہم کی جائے گی، توانائی معیشت کے لئے لائف لائن ہے، ہمیں زراعت، صنعت سمیت گھریلو صارفین کے لئے سستی بجلی پیدا کرنی ہے، ملک میں بجلی کی طلب کا کبھی بھی جائزہ نہیں لیا گیا، مہنگی بجلی پیدا کرنے سے ہم دنیا میں مسابقت نہیں کرسکیں گے۔ انہوں ان خیالات کا اظہار منگل کو یہاں متبادل توانائی کی ترقی بورڈ کے زیر اہتمام قابل تجدید پالیسی سے متعلق مشاورتی ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ عمر ایوب خان نے کہاکہ پاکستان کو ایک نہیں دو خساروںکا سامنا ہے جن میں مالیاتی اور جاری کھاتوں کے خسارے شامل ہیں۔ انہوں نے کہاکہ سستی بجلی کی پیداوار کی وجہ سے متبادل ذرائع پر انحصار بڑھ رہا ہے، متبادل ذرائع سے پیدا ہونے والی بجلی کی گرڈ ویلیو پر بھی توجہ دینی ہو گی۔ این ٹی ڈی سی میں مختلف رکاوٹوں کاسامنا ہے اور این ٹی ڈی سی کا نظام ساڑھے 19 ہزار میگاواٹ سے زائد بجلی اٹھانے کے قابل نہیں ہے۔ انہیں صنعت، زراعت ،اقتصادی ترقی، آبادی اور گھریلو صارفین کے لئے ستی بجلی پیدا کرنی ہے۔ مہنگی بجلی سے ہم دنیا میں مسابقت نہیں کرسکیں گے۔ انہوں نے کہاکہ آج تک بجلی کی طلب کا حقیقی تجزیہ نہیں کیاگیا۔ معیشت اگر 4 فیصد کی شرح سے ترقی کرے گی تو طلب مختلف ہو گی اور اگر شرح نمو 6اور 7 فیصد ہو تو پھر طلب کے اعداد وشمار مختلف ہوں گے۔