اسلام آباد۔15فروری (اے پی پی):امریکہ کی تھرڈ آرمی کا گیارہ رکنی وفد ڈپٹی کمانڈنگ جنرل میجر جنرل وینڈول گلین ہیگلر کی قیادت میں نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی حکام اور متعلقہ سٹیک ہولڈرز کے ساتھ ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے حوالے سے چار روزہ انٹرایکٹو اجلاس میں شرکت کے لیے اسلام آباد پہنچ گیا۔
این ڈی ایم اے کے ترجمان کے مطابق اس وفد کی پاکستان آمد کا مقصد ایک دوسرے کے تجربات سے استفادہ حاصل کرنا، مستقبل میں مشترکہ تعاون کے لیے مشترکہ زونز تلاش کرنا اور فیما، اکیڈمیا ایکسچینج پروگرام کے ذریعے پاکستانی ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے اہلکاروں کو تربیت دینے اور بدلتے موسم کی پیش گوئی کرنے کے لیے جدید ترین ٹیکنالوجی سے چلنے والے سافٹ ویئر/پروڈکٹس کا اشتراک کرنا ہے۔
چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل انعام حیدر ملک نے امریکن تھرڈ آرمی’’یونائیٹڈ سٹیٹس آرمی سینٹرل ‘‘کے ماہرین پر مشتمل وفد کا خیر مقدم کیا ۔ اس موقع پر وفد کو سیلاب 2022 کے تباہ کن اثرات کے بارے میں بتایا گیا۔ این ڈی ایم اے بریف نے 2022 میں ملک کو درپیش آفات کے دوران سیکھے گئے اسباق کی بنیاد پر پاکستان کے ڈیزاسٹر مینجمنٹ سسٹم میں خامیوں کے علاوہ ان شعبوں کی بھی نشاندہی کی جہاں ممکنہ امریکی تعاون کی فوری ضرورت ہے۔ چیئرمین نے این ای او سی کی تشکیل نو کے بارے میں آگاہ کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ محدود کامیابیوں کی وجہ سے پائیدار ترقیاتی اہداف کی ازسرنو وضاحت پر گفتگو کی اشد ضرورت ہے، کیونکہ موسمیاتی تبدیلی صرف ایک ملک تک محدود نہیں ہے بلکہ اس سے پوری دنیا متاثر ہو رہی ہے۔ آئی این جی اوز/این جی اوز اور ڈی ایم پارٹنرز کے کردار کا تذکرہ کرتے ہوئے انہوں نے کمزور علاقوں/لوگوں کی ضروریات کے مطابق ان کی سرگرمیوں کو ہم آہنگ کرنے /مربوط کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
این ڈی ایم اے اب نئے سرے سے تیار کردہ نقطہ نظر کے ساتھ ایسے موسمی رحجانات کی پیشگی انتباہ پر توجہ مرکوز کر رہا ہے جن کے نتیجے میں آفات آتی ہیں۔
ڈپٹی کمانڈنگ جنرل، میجر جنرل ہیگلر نے پاکستان میں سیلاب 2022 میں ہونے والے جانی نقصان پر افسوس کا اظہار کیا اور متاثرین کو شامل کرتے ہوئے ڈیزاسٹر مینجمنٹ سسٹم کی از سر نو تشکیل کے لیے پاکستان کی کوششوں کو سراہا۔ یونائیٹڈ سٹیٹس آرمی سینٹرل کے وفد نے این ڈی ایم اے کے ساتھ جدید خطوط پر ممکنہ تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ بعد ازاں، سپارکو اور وزارت منصوبہ بندی ، یو ایس اے سی ای اور پی ایم ڈی نے سیلاب کے بعد ہونے والے نقصانات کی ضرورت کی تشخیص،
تعمیر نو کی کوششوں اور سیٹلائٹ پر مبنی سیلاب اور نقصانات کی تشخیص، پاکستان میں یو ایس اے سی ای کی ماضی کی شمولیت اور آئندہ سیزن کے لیے آؤٹ لُک کا جائزہ اور بالترتیب پیشن گوئی کی صلاحیتوں پر سیشن کا انعقاد کیا۔ سیشن میں وزارت خارجہ، وزارت داخلہ، پاک آرمی، وزارت منصوبہ بندی ، او ڈی آر پی، ایف ایف سی، پی ایم ڈی/ ایف ایف ڈی، سپارکو، واپڈا، ایمرجنسی سروسز اکیڈمی 1122 کے افسران نے بھی شرکت کی۔