یونیورسل سروس فنڈکی رہائشیوں کو تیز ترین انٹر نیٹ تک رسائی کیلئے 7.49 ارب روپے کے منصوبوں کی منظوری

5
Optical fiber cable
Optical fiber cable

اسلام آباد۔29جون (اے پی پی):یونیورسل سروس فنڈ (یو ایس ایف) کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے 10 اضلاع کے 347 موضع جات میں 0.96 ملین مکینوں کو تیز رفتار انٹرنیٹ اور بغیر رکاوٹ موبائل کنیکٹیویٹی فراہم کرنے کے لیے 7.49 ارب روپے کے 7 منصوبوں کی منظوری دی ہے۔ ان منصوبوں میں آپٹیکل فائبر کیبل (او ایف سی ) کے دو منصوبے بھی شامل ہیں تاکہ دو اضلاع کے 2.8 ملین باشندوں کے لیے تیز رفتار فکسڈ براڈ بینڈ خدمات تک رسائی کو یقینئ بنایا جا سکے۔

یو ایس ایف حکام نے کہا ہے کہ منصوبہ کے تحت 940 کلومیٹر طویل او ایف سی بچھانا اور 113 ٹاؤنز اور یونین کونسلوں کو انٹر نیٹ سے منسلک کرنا، ڈیجیٹل تفریق کا موثر خاتمہ اور ملک بھر میں دور دراز آبادیوں کو زیادہ سے زیادہ و بااختیار بنانا شامل ہے۔یو ایس ایف کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کا 98 واں اجلاس اتوار کوسیکرٹری وزارت آئی ٹی اور ٹیلی کمیونیکیشن ضرار ہشام خان کی زیر صدارت یو ایس ایف کے ہیڈ آفس میں منعقد ہوا۔ اجلاس کے شرکا میں ممبر ٹیلی کام ایم جہانزیب رحیم، محمد یوسف اور سی ای او یونیورسل سروس فنڈ چوہدری مدثر نوید شامل تھے جبکہ محترمہ عائلہ مجید ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شامل ہوئیں۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے بورڈ کے چیئرمین ضرار ہشام خان نے کہا کہ وفاقی وزیر برائے آئی ٹی اینڈ ٹیلی کام شزہ فاطمہ خواجہ کی قیادت میں یو ایس ایف پاکستان کے ڈیجیٹل منظر نامے میں انقلاب برپا کر رہا ہے،ہم نہ صرف نئے منصوبے شروع کر رہے ہیں بلکہ ہم اپنے اہداف پر سختی سے عمل کرتے ہوئے جاری اقدامات کی بروقت تکمیل کو بھی یقینی بنا رہے ہیں۔بورڈ کے چیئرمین نے مزید کہا کہ تبدیلی کے ان منصوبوں سے 37 ملین سے زیادہ لوگوں کو بااختیار بنایا گیا ہے جس سے ڈیجیٹل تفریق کو ختم کیا گیا ہے اور دور دراز علاقوں سے تعلق رکھنے والے باصلاحیت نوجوانوں اور خواتین کے لیے فری لانسرز اور سٹارٹ اپ کے طور پر ترقی کرنے کے مواقع فراہم کئےگئے ہیں۔ یہ یادگار کامیابی پاکستان کی آئی ٹی انڈسٹری کو نئی بلندیوں تک پہنچانے اور آئی ٹی برآمدات کو نمایاں طور پر فروغ دینے میں یو ایس ایف کے اہم کردار کی نشاندہی کرتی ہے جس کا مقصد ٹیک ہب کے طور پر ملک کی پوزیشن کو مزید مستحکم کرنا ہے۔

یو ایس ایف کے چیف ایگزیکٹو چوہدری مدثر نوید نے اجلاس کو جاری، مکمل ہونے اور آئندہ منصوبوں کے بارے میں بریفنگ دی۔بورڈ نے ملک کے دور دراز علاقوں میں کنیکٹیویٹی کے لیے یو ایس ایف کے تعاون کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ منصوبے نہ صرف ڈیجیٹل کنیکٹیویٹی فراہم کرتے ہیں بلکہ پاکستان کے آئی ٹی اور ٹیلی کام سیکٹر کی ترقی میں بھی نمایاں مدد کرتے ہیں، خاص طور پر دیہی اور دور دراز علاقوں میں کنیکٹیویٹی میں اضافہ سے مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ تاریخی اقدامات کے تحت یو ایس ایف بورڈ نے پاکستان میں ڈیجیٹل کنیکٹیویٹی کے نئے دور کا آغاز کرتے ہوئے مقررہ عمل کو پورا کرنے کے بعد سب سے کم بولی دینے والے سات تبدیلی کے منصوبوں کی منظوری دی۔

قابل ذکر بات یہ ہے کہ دو ویژنری آپٹیکل فائبر کیبل پراجیکٹس دو اضلاع میں 940 کلومیٹر پر محیط ہیں جن کی مالیت 5.65 ارب روپے سے زیادہ ہے۔یہ منصوبے سانگھڑ اور جھنگ کے اضلاع میں ڈیجیٹل خدمات میں انقلاب برپا کریں گے جس سے تقریباً 2.8 ملین باشندے رابطہ قائم کر سکیں گے۔ سانگھڑ پراجیکٹ میں 415 کلومیٹر آپٹیکل فائبر کیبل بچھائی جائے گی جبکہ جھنگ پراجیکٹ 525 کلومیٹر پر محیط ہوگا۔تکمیل کے بعد یہ منصوبے 113 ٹاؤنز اور یونین کونسلوں کے رہائشیوں کو تیز رفتار انٹرنیٹ کے ساتھ بااختیار بنائیں گے، ڈیجیٹل تفریق کو مؤثر طریقے سے ختم کریں گے اور مقامی کمیونٹیز کے لیے ڈیجیٹل دنیا میں ترقی کے مواقع فراہم کریں گے۔

اسی طرح 1.83 ارب روپے سے زیادہ مالیت کے پانچ براڈ بینڈ سروسز پروجیکٹس کی بھی منظوری دی گئی ہے۔ یہ پراجیکٹس اٹک، خوشاب، سرگودھا، بہاولپور، فیصل آباد، حافظ آباد، شیخوپورہ، چنیوٹ، بدین اور ایبٹ آباد سمیت 10 اضلاع کے 347 مختلف علاقوں میں 0.965 ملین سے زائد مکینوں کو 4G خدمات فراہم کریں گے۔ یہ اقدام ڈیجیٹل تفریق کو ختم کرے گا، اقتصادی ترقی کو فروغ دے گا اور تیز رفتار انٹرنیٹ تک رسائی کے ساتھ کمیونٹیز کو بااختیار بنائے گا۔