کوئٹہ۔ 10 مارچ (اے پی پی):یونیورسٹی آف تربت کے شعبہ نیچرل اینڈ بیسک سائنسز کے زیراہتمام جامعہ تربت کے ملٹی پرپزہال میں جنگلی پھولوں کی نمائش کا انعقاد کیاگیا، جس میں طلباء نے اپنے متعدد تخلیقی کام، جن میں جنگلی پھول، آرائشی پھول، جنگلی پھولوں پر مبنی پینٹنگز، شاندار لینڈ اسکیپ اور دلکش فوٹوگرافی کے علاوہ بلوچستان کے متنوع پودوں کی نمائندگی کرنے والے معلوماتی پوسٹرز شامل تھے،نمائش میں پیش کئے، جن کو منتظمین اور دیکھنے والوں نے خوب سراہا۔نمائش کے دوران منعقدہ تقریب میں فیکلٹی آف لٹریچر اینڈ لینگوئجز کے ڈین پروفیسر ڈاکٹر عبدالصبور بلوچ نے بلوچ ثقافت کی زخیم میتھولوجیکل روایات پر اظہار خیال کرتے ہوئے تحریروں،کہانیوں، عقائد اور رسم و رواج میں درختوں کی اہمیت پر زور دیا۔ اس موقع پر انہوں نے یونیورسٹی میں ڈیجیٹل وائلڈ گارڈن کا بھی افتتاح کیا۔
نمائش کے چیف آرگنائزر ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر افتخار بلوچ نے اس نمائش کو ملک میں اپنی نوعیت کا پہلا تجربہ قرار دیاجو انتہائی کامیاب رہا، جس میں بلوچستان کے متنوع نباتات کی نمائش کی گئی۔ انہوں نے ان قیمتی وسائل کو محفوظ کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ ڈاکٹر افتخاربلوچ نے دعویٰ کیا کہ جنگلی پھولوں کی نمائش کا انعقاد یونیورسٹی آف تربت کی ایک منفرد کوشش ہے جو کہ بلاشبہ پاکستان بھر کے دیگر اداروں اور افراد کو ملک کے اس قدرتی ورثے کو محفوظ رکھنے کے لئے اقدامات اٹھانے کی ترغیب دے گی۔ تربت میں محکمہ جنگلات اور جنگلی حیات کے فاریسٹ آفیسر نصرت اللہ بلوچ نے پاکستان میں ماحولیاتی تحفظ کے لیےجنگلات کی دیکھ بال کی ٹیکنیکس اور اہمیت پر روشنی ڈالی۔