افغانستان کی معیشت کو تباہی سے بچانے کے لیے لیکوڈیٹی کی ضرورت ہے، اقوام متحدہ

122
اقوام متحدہ کی مالی میں ہونے والے دھماکے کی مذمت، ملوث افرا کی فوری گرفتاری کا مطالبہ

اقوام متحدہ۔12اکتوبر (اے پی پی):اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریش نے افغانستان کی معیشت کو تباہی سے بچانے کے لیے لیکوڈیٹی کی فراہمی پر زور دیاہے،ان کا کہنا ہے کہ بین الاقوامی برادری افغانستان کو انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امداد فراہم کرے ۔

چینی خبر رساں ادارے نے انتونیو گوتریشن کی صحافیوں سے گفتگو کے حوالے سے بتایا کہ اگست میں طالبان کے کنٹرول سے پہلے ہی افغانستان کی معیشت خراب تھی جسے 20 سال سے غیرملکی امداد کا سہاراحاصل ہے ،افغان معیشت خشک سالی اور کورونا وائرس کے اثرات سے دوچار ہے اور اب منجمد اثاثوں اور ترقیاتی امدادرکنے کے باعث یہ تباہی کی طرف جارہی ہے۔

بینک بند ہو رہے ہیں، متعدد جگہوں پر صحت کی دیکھ بھال اور دیگر بنیادی سہولیات معطل ہیں لہذا ہمیں افغانستان کی معیشت کو دوبارہ اپنے پیروں پر کھڑا کرنے کے لیے راستے نکالنے کی ضرورت ہےاور یہ بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی یا اصولوں پر سمجھوتہ کیے بغیر بھی کیا جا سکتا ہے، ایسے راستے نکالنے کی ضرورت ہے جن سے افغان پروفیشنلز اور سرکاری ملازمین عوام کی خدمت جاری رکھ سکیں۔

انہوں نے دنیا پر زور دیا کہ وہ افغان معیشت کو تباہی سے بچانے کے لیے لیکوڈیٹی فراہم کرنے کے لیے اقدامات کرے کیونکہ یہ وقت’’ ابھی نہیں تو کبھی نہیں‘‘ والا لمحہ ہے اور اگر ہم نے اس مشکل وقت میں افغانستان کی جلد مدد نہیں کی تو نہ صرف افغانستان کے عوام بلکہ دنیا کو اس کی بھاری قیمت چکانی پڑے گی۔

انہوں نے خبردار کیا کہ خوراک، ملازمت، حقوق کے تحفظ اور دیگر اقدامات کے بغیر افغان شہری بہتر زندگی کی تلاش میں اپنا گھر بار چھوڑ دیں گے جبکہ ممنوعہ ادویات کے بہائو اور جرائم پیشہ اور دہشت گردوں کے نیٹ ورکس میں اضافہ ہو گاجس سے نہ صرف افغانستان بلکہ خطہ اور پوری دنیا بری طرح متاثر ہو گی۔

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے کہا کہ لیکوڈٹی کی فراہمی کے مسئلے کو دوسرے مسائل جیسے افغانستان میں حکومت کو تسلیم کرنا یا نہ کرنا، پابندیوں اور منجمد اثاثوں سے متعلق سوالات سے الگ طور پر حل کیا جانا چاہیے ۔