واشنگٹن۔18اپریل (اے پی پی):امریکا نے یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی کو یوکرین کو جرمن دارالحکومت برلن کی طرح تقسیم کا مشورہ دے دیا ہےجس کا اہم نکتہ یہ ہے کہ یوکرین کے جن علاقوں پر روس اب تک قبضہ کر چکا ہے وہ روس کے کنٹرول میں رہنے دیئے جائیں۔ ڈوئچے ویلے کی رپورٹ کے مطابق یوکرین کے لئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے نمائندہ کیتھ کیلوگ نے یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی سے ملاقات کی اورا ن سے روس کے ساتھ جنگ بندی ہو نے کے بعد کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔ ٹائمز آف لندن کو انٹرویو میں کیتھ کیلوگ نے کہا کہ انہوں نےصدر ولودیمیر زیلنسکی سے ملاقات میں ان کو یوکرین کو اتحادیوں کے کنٹرول والے علاقوں میں تقسیم کرنے کا مشورہ دیا ہے۔
اس منصوبے کے تحت برطانوی اور فرانسیسی افواج یوکرین کے دریائے دنیپرو کے مغرب میں ایسے انداز میں تعینات کی جائیں گی جو روس کے لئے اشتعال انگیز نہ ہو۔اس منصوبے میں جو تجویز یوکرین کے لئے مشکل ہو گی وہ یہ ہے کہ اس کے جن علاقوں پر روس اب تک قبضہ کر چکا ہے وہ روس کے ہی کنٹرول میں رہیں گے۔انہوں نے کہا کہ امریکی منصوبے پر عملدرآمد کی صورت میں یوکرین کا نقشہ ایسے ہی دکھا ئی دے گا جیسے دوسری عالمی جنگ کے بعد جرمنی کے شہر برلن کو مختلف علاقوں میں تقسیم کرنے سے بنا تھا۔
رپورٹ کے مطابق روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے اس حوالے سے کہا کہ ان کا ملک یوکرین کی سرزمین پر نیٹو کے رکن ممالک کے فوجیوں کی تعیناتی کو کسی بھی صورت میں قبول نہیں کرے گا کیونکہ وہ روس یوکرین جنگ میں غیر جانبدار نہیں بلکہ روس کےفریق مخالف تھے ۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ کیا اس منصوبے سے امریکا یوکرین میں اسی حکومت کو قائم رکھنا چاہتا ہے جس کی سربراہی اس وقت ولودیمیر زیلنسکی کر رہے ہیں؟
واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ جنہو ں نے اپنی انتخابی مہم کے دوران اقتدار میں آتے ہیں روس یوکرین جنگ بند کرنے کا وعدہ کیا تھا ، اس جنگ کو بندی کرنے کے لئے پیش رفت کی سست روی پر مایوسی کا اظہار کر چکے ہیں۔ وائٹ ہائوس ترجمان کے مطابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ اس جنگ کو جلد ختم ہوتا دیکھنا چاہتے ہیں۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=583904