اسلام آباد۔19ستمبر (اے پی پی):امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم نے امریکی حکومت کے نمائندوں اور حکومتِ پاکستان کے محکمہ صحت کے حکام کے ساتھ پیر کو اسلام آباد میں ویکسی نیشن سنٹر کا دور ہ کیا اور وفاقی وزیرِ صحت عبدالقادر پٹیل کے ساتھ مِل کر امریکہ کی جانب سے عطیہ کی گئی 80لاکھ فائزر کووڈ-19پیڈیاٹرک ویکسین کی پہلی کھیپ کی خوراک بچوں کو دینے کی ملک گیر مہم کا افتتاح کیا۔
واضح رہے کہ کورونا وبا کے آغاز سے لے کر اب تک امریکہ نے 7 کروڑ 80لاکھ ویکسین ڈوزز پاکستانی عوام کو عطیہ کرنے کا عزم کیا تھا جن میں سے سات کروڑ سے زیادہ خوراکیں پاکستان کے حوالے کی جا چکی ہیں، اس طرح امریکہ ،پاکستان کوسب سے زیادہ کووڈ-19 ویکسین عطیہ کرنے والا مُلک ہے۔ امریکی حکومت پانچ سے گیارہ سال کی عمر کے بچوں کو کووڈ-۱۹ سے تحفظ کی ویکسین لگانے کی مہم میں یو ایس ایڈ کے توسط سے حُکومتِ پاکستان کی معاونت کر رہی ہے جبکہ یہ مہم وفاقی دارالحکومت صوبہ سندھ اور صوبہ پنجاب کے منتخب اضلاع میں ہو رہی ہے۔
افتتاحی تقریب میں قومی ادارہ برائے صحت (این آئی ایچ) کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر میجر جنرل ڈاکٹر عامر اکرام، ڈی جی ہیلتھ سروسز ڈاکٹر شبانہ سلیم اور دیگر سینئر سرکاری حکام نے شرکت کی۔ سفیر ڈونلڈ بِلَوم نے افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج بچوں کی ویکسی نیشن مہم کا آغاز تمام پاکستانیوں کو تباہ کن مرض سے تحفظ دینے کے حوالے سے قابل فخر پیشرفت ہے، پاکستانی بچوں کے تحفظ کیلئے ہماری یہ شراکت ہمارےدیرینہ باہمی تعاون اور بین الاقوامی بحران پر قابو پانے کی اہمیت کی عکاس ہے۔
وفاقی وزیر صحت عبدالقادر پٹیل نے پاکستان میں کووڈ-19 سے نمٹنے کے لیے دونوں ممالک کے عزم کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ہماری آبادیوں کو کورونا وبا سے تحفظ دینا ہماری دونوں حکومتوں کی مشترکہ ترجیح ہے اور ہم امید کرتے ہیں کہ یہ ویکسین لاکھوں بچوں کو وبا کے انتہائی تباہ کن اثرات سے محفوظ رکھنے میں معاون ثابت ہوگی۔ انہوں نے پاکستان میں صحت کی خدمات کو بہتر بنانے کے لیے امریکی حکومت کی حمایت پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ یہ تعاون دونوں ممالک کے درمیان مضبوط باہمی تعلقات کا غماز ہے۔
ویکسین کے علاوہ امریکی حکومت نے پاکستان کو آٹھ کروڑ ڈالر کی براہ راست امداد اورسازوسامان بھی کووڈ-19 کے خلاف جنگ میں اعانت کے طور پر دیا ہے۔ امریکہ نے پاکستان کو۱۲لاکھ این -۹۵ماسک، چھیانوے ہزارسرجیکل ماسک، 52ہزارحفاظتی چشمے، 10 لاکھ فوری تشخیصی ٹیسٹ ،بارہ سو پلس آکسی میٹرزاور64پاکستانی ہسپتالوں کے لئے دوسووینٹی لیٹرز بھی فراہم کیے ہیں، جو پاکستان میں انسانی زندگیوں کے تحفظ کا باعث بنے ہیں۔
امریکی حکومت نے پاکستان بھرمیں تیس ہزارسے زیادہ خواتین سمیت 50ہزار صحت کارکنوں کو کورونا متاثرین کی گھر ہی میں دیکھ بھال کی تربیت فراہم کی ہے اور مرض کی نگرانی اور رد عمل کے یونٹ اور ٹیموں کا نیٹ ورک بھی تشکیل دیا ہے۔ اس کے نتیجےمیں وبا کی موجودہ لہراور مستقبل میں پیدا ہونے والی ممکنہ بیماریوں سے مقابلہ کے لئے بنیادی ڈھانچہ میسر آیا ہے۔
جولائی میں امریکہ نے پاکستان کے قومی ادارہ برائے صحت کو 46 لاکھ ڈالر مالیت کے چار موبائل ٹیسٹ لیبارٹریز بھی د ی ہیں۔ اِن لیبارٹریز کی بدولت پورے پاکستان بالخصوص دُور افتادہ اور سہولیات سے محروم علاقوں میں بیماریوں کی تشخیص کی استعدادکار میں اضافہ ہوا ہے ۔