باغبان ترشاوہ باغات کی شاخ تراشی کرکے نائٹروجن کھاد کی پہلی قسط ڈال کر اس کی آبپاشی کر دیں،ترجمان سٹرس ریسرچ انسٹیٹیوٹ

184
Stress Research Institute
Stress Research Institute

فیصل آباد۔ 07 مارچ (اے پی پی):ترشاوہ باغات کے باغبانوں سے کہا گیا ہے کہ وہ پودوں کی شاخ تراشی یقینی بناتے ہوئے نائٹروجن کھاد کی پہلی قسط کے طور پر ایک کلوگرام فی پودا کھاد ڈال کر اس کی آبپاشی کر دیں جبکہ آم کے باغبان بھی باغات میں چھوٹے،پھل نہ دینے یا کم پھل دینے والے پودوں کی شاخ تراشی کرتے ہوئے آبپاشی کا سلسلہ جاری رکھیں۔ترجمان سٹرس ریسرچ انسٹیٹیوٹ کے مطابق اکا دکا مقامات پربعض نرسریوں میں موجود پھلدار پودوں میں پودوں کے مرجھاؤ کی بیماری دیکھنے میں آ رہی ہے اور یہ مرجھاؤ کئی اقسام کی پھپھوندی بشمول فیوز پریم، پیتھیم، فائٹوفتھورا وغیرہ سے ہوتاہے۔

انہوں نے کہاکہ نامناسب زمین، نامناسب نکاسی آب، نامناسب کاشتکاری نرسریوں میں پھپھوندی کے پھیلاؤ کا باعث ہوتی ہے جس سے بعد ازاں باغبانوں کو مالی نقصان اور ذہنی پریشانی کا سامنا کرنا پڑتاہے۔انہوں نے باغبانوں کو رواں ماہ مارچ کے دوران نئے پھلدار پودے لگانے کی بھی ہدایت کی ہے اور کہاہے کہ باغبان زرعی ماہرین کی مشاورت سے منظور شدہ اقسام، بہتر پیداواری صلاحیت اور مختلف بیماریوں کے خلاف قوت مدافعت کے حامل نئے پھلدار پودے لگانے کا عمل شروع کردیں تاہم یہ پھلدار پودے اچھی شہرت کی حامل نرسریوں سے ہی حاصل کئے جائیں اور اس بات کا خیال رکھا جائے کہ ترشاوہ پھلوں کے پودے لگاتے ہوئے ان میں کسی قسم کی کوئی بیماری موجود نہ ہو کیونکہ ترشاوہ باغات کی اکثر بیماریاں نرسری سے ہی آتی ہیں۔