واشنگٹن۔22اپریل (اے پی پی):وفاقی وزیرخزانہ ومحصولات سینیٹرمحمداورنگزیب نے کہاہے کہ پاکستان برآمدات پرمبنی پائیدارنمو اوراہم شعبوں میں ملک میں غیرملکی سرمایہ کاری میں اضافہ کیلئے جامع اقدامات کررہاہے، سرکاری اداروں کی بہتری کیلئے ڈھانچہ جاتی اصلاحات کاعمل کامیابی سے آگے بڑھ رہاہے، معیشت درست سمت میں گامزن ہے اورکلیدی معاشی اشاریوں سے معیشت کی بہتری کی عکاسی ہورہی ہے۔
انہوں نے یہ بات گزشتہ روز عالمی بینک اوربین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے موسم بہارکے سالانہ اجلاس کے موقع مختلف ملاقاتوں میں کہی ۔ برطانوی فرم ڈیلوئٹ کے وفد سے ملاقات میں وزیرخزانہ نے وفد کو پاکستان کے معاشی حالات اور شعبہ جاتی ترقی کیلئے حکومت کے ایجنڈے اور برآمدات پر مبنی ترقیاتی ترجیحات سے آگاہ کیا۔ فریقین نے توانائی کے شعبے میں اصلاحات، اہم معدنیات کی تلاش و مارکیٹنگ، نجکاری، ٹیکنالوجی، کرپٹو پالیسی، اور کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک پر عملدرآمد کے امکانات پر تبادلہ خیال کیا۔ وزیرِ خزانہ نے مئی 2025 میں ڈیلوئٹ کے پاکستان کے مجوزہ دورے کا خیرمقدم بھی کیا۔
وزیرِ خزانہ نے انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن کی ریجنل وائس پریزیڈنٹ ہیلا شیخو رووسے ملاقات کی اور نجی شعبے کی اصلاحات، توانائی کی منتقلی، بلدیاتی مالیاتی نظام کی بہتری اور مکمل روزگار کے اقدامات پر تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے ادائیگیوں کے متنوع حقوق (ڈی پی آر)پر پیش رفت کا جائزہ لیا اور بلوچستان میں ریکوڈک کاپر اینڈ گولڈ مائن منصوبے کے لئے بین الاقوامی مالیتی کارپوریشن کے ذریعے 2.5 ارب ڈالر کی قرض فنانسنگ کے اہم کردار کو سراہا۔ وزیرِ خزانہ نے زور دیا کہ مقامی کمیونٹیز کو منصوبے کے معاشی فوائد سے مستفید ہونا چاہیے۔
وزیرخزانہ نے آئی ایم ایف کی مینیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جارجیوا سے بھی ملاقات کی۔ وزیرِ خزانہ نے سٹاف لیول معاہدہ طے پانے اور ریزلئینس اینڈسسٹین ایبلٹی فیسلٹی (آرایس ایف)کے تحت نئی سہولت کے آغاز پر آئی ایم ایف ٹیم کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے پاکستان میں اصلاحاتی تسلسل برقرار رکھنے کے حکومتی عزم کا اعادہ کیا اور کرسٹالینا جارجیوا کو وزیرِ اعظم پاکستان کی جانب سے دورہ پاکستان کی دعوت بھی دی۔
وزیرِ خزانہ نے امریکی محکمہ خزانہ کے اسسٹنٹ سیکریٹری رابرٹ کیپروتھ سے بھی ملاقات کی اور انہیں پاکستان کے معاشی اشاریوں میں بہتری سے آگاہ کیا۔ انہوں نے ٹیکس نظام، توانائی، نجکاری، سرکاری اداروں ، پنشن اور قرضوں کے انتظام سے متعلق جاری اصلاحات کو اجاگر کیا۔ وزیرِ خزانہ نے پاکستان کو درپیش آبادی میں اضافے اور موسمیاتی چیلنجز سے نمٹنے میں عالمی بینک کے کردار کو اہم قرار دیا۔
عالمی بینک کے صدر اجے بانگا سے ملاقات کے دوران وزیرِ خزانہ نے پاکستان کے لئےعالمی بینک کی تاریخی معاونت پر اظہارِ تشکر کیا اور کنٹری پارٹنرشپ کے تحت ایک دہائی پر محیط جامع حکمتِ عملی تیار کرنے میں ادارے کی قیادت کو سراہا۔
وزیرِ خزانہ نے کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک کے نفاذ کے لئے جامع حکمتِ عملی اور عملی منصوبہ تیار کرنے میں عالمی بینک کی مسلسل معاونت کو سراہا، اور معیشت میں استحکام کے حکومتی عزم کا اعادہ کیا۔ وزیرِ خزانہ نے یو ایس پاکستان بزنس کونسل کی جانب سے امریکی چیمبر آف کامرس میں دیئے گئے ظہرانے میں امریکی کاروباری رہنماؤں سے بھی ملاقات کی۔ انہوں نے ٹیکس اصلاحات، توانائی، سرکاری ملکیتی اداروں اور نجکاری کے شعبوں میں پیش رفت سے آگاہ کیا اور علاقائی تجارت، مارکیٹ تنوع، اور شعبہ جاتی وسعت کی اہمیت پر زور دیا۔
انہوں نے پاکستان منرل انویسٹمنٹ فورم 2025 میں شرکت پر امریکی وفد کا شکریہ ادا کیا اور معدنیات کے شعبے میں تعاون جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا۔ وزیرِ خزانہ نے کلائمیٹ وَلنریبل فورم اور وی۔ 20 کے سیکریٹری جنرل محمد نشید سے ملاقات کی ۔
وزیرِ خزانہ نے پاکستان میں سی وی ایف سیکریٹریٹ کی حالیہ دورے اورکلائمیٹ پراسپیریٹی پلان کی تیاری میں مشترکہ کوششوں کو سراہا جو موسمیاتی تبدیلی سے ہم آہنگ منصوبوں کے لئے مالیاتی ذرائع کی نشاندہی کرتا ہے۔
انہوں نے سی پی ایف کے 6 میں سے 4 اہم نتائج کو پاکستان کے موسمیاتی اور آبادیاتی چیلنجز سے نمٹنے کے لئے فیصلہ کن قرار دیا۔ وزیرِ خزانہ نے آرایس ایف کے تحت پیش رفت سے بھی آگاہ کیا اور مرحلہ وار مالی معاونت کے ذریعے سی پی پی منصوبوں کو مکمل کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=585563