لاہور۔6اکتوبر (اے پی پی):جسٹس (ر) ڈاکٹر جاوید اقبال نظریۂ پاکستان کے بہت بڑے علمبردار تھے۔ انہوں نے تحریک پاکستان کے ساتھ تعمیر پاکستان میں بھی سرگرم کردار ادا کیا۔ جب مادر ملت محترمہ فاطمہ جناح نے جمہوریت کی بازیابی کی خاطر صدر جنرل محمد ایوب خان کے خلاف صدارتی انتخاب لڑنے کا فیصلہ کیا تو انہوں نے مادر ملت کے ہمراہ ملک کے طول و عرض کے دورے کیے۔ وہ امت مسلمہ کی زبوں حالی پر بڑے فکر مند رہتے تھے اور اسے جدید علوم و فنون پر دسترس حاصل کر کے اغیار کا مقابلہ کرنے کی ترغیب دیتے تھے۔ان خیالات کا اظہار علامہ محمد اقبال کی بہو جسٹس (ر) بیگم ناصرہ جاوید اقبال نے جسٹس (ر) ڈاکٹر جاوید اقبال مرحوم کی نوویں برسی کے موقع پر ایوان کارکنان تحریک پاکستان میں منعقدہ محفل قرآن خوانی کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
محفل قرآن خوانی کا اہتمام ادارۂ نظریۂ پاکستان اور تحریک پاکستان ورکرز ٹرسٹ نے کیا تھا جس کی نظامت کے فرائض تحریک پاکستان ورکرز ٹرسٹ کے سیکرٹری محمد سیف اللہ چوہدری نے انجام دئیے۔ اس موقع پر ادارۂ نظریۂ پاکستان کے سیکرٹری ناہید عمران گل’ تحریک پاکستان ورکرز ٹرسٹ کے ڈپٹی سیکرٹری حافظ عثمان احمد’ ممتاز معالج ڈاکٹر غلام فرید’ معروف بینکر نعیم ڈار’شیخ محمد ادریس اور دیگر موجود تھے۔ محفل قرآن خوانی میں جامعہ غوث العلوم ‘ سمن آباد’ لاہورکے اساتذہ اور طلبہ نے خصوصی طور پر شرکت کی۔ بیگم ناصرہ جاوید اقبال نے کہا کہ جسٹس (ر) ڈاکٹر جاوید اقبال انتہائی نفیس شخصیت کے مالک تھے جنہوں نے اپنی ساری زندگی ملک و قوم کی خدمت میں بسر کی۔ ان کی گفتگو علم و دانش کا مرقع ہوتی تھی۔
ناہید عمران گل نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ انہیں ایک طویل عرصہ تک جسٹس (ر) ڈاکٹر جاوید اقبال کے زیر سایہ کام کرنے کا شرف حاصل رہا۔ وہ ہم پر اپنے بچوں کی طرح شفقت کرتے تھے۔ ان کی خدمات اور اعلیٰ کردار کا ایک زمانہ معترف ہے۔ ان کی شخصیت قانون اور انصاف کے حوالوں سے انتہائی معتبر تھی۔ تحریک پاکستان ورکرز ٹرسٹ کے چیئرمین کے طور پر انہوں نے ہمارے دونوں اداروں کی بھرپور سرپرستی فرمائی۔ ہم آج بھی ان کی تحریر کردہ کتب سے رہنمائی حاصل کرتے ہیں۔ انہوں نے دعا کی کہ اللہ تعالیٰ جسٹس (ر) ڈاکٹر جاوید اقبال مرحوم کے درجات بلند فرمائے ۔