- اسلام آباد۔18جولائی (اے پی پی):بیرک گولڈ کارپوریشن کے چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) مارک برسٹو نے کہا ہے کہ پاکستان اور بیرک کے درمیان مذاکرات میں اس بات کو یقینی بنایا گیا ہے کہ بلوچستان کے عوام کو ان کے جائز حقوق ملیں گے ،ریکوڈک میں سونے اور تابنے کے ذخائر دریافت کرنے کیلئے پاکستان اور بیرک گولڈ کارپوریشن کے درمیان طویل المدتی شراکتداری کیلئے اصولی معاہدہ طے پا گیا، عالمی کمپنی ابتدائی طور پر 7 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گی، ریکوڈک سےسونے اور تانبے کی پہلی پیداوار 2027-28 میں متوقع ہو گی۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔انہوں نے کہا کہ تانبے اور سونے کی اعلیٰ معیار کی کان کنی، حکومت پاکستان اور بیرک گولڈ کارپوریشن کے درمیان اصولی معاہدہ طے پا گیا، سی ای او بیرک گولڈ کارپوریشن نے بریفنگ کے دوران بتایا کہ شراکتداری کے تحت 50 فیصد حصہ عالمی کمپنی اور 50 فیصد حکومت پاکستان اور بلوچستان کے حقوق ہونگے، پاکستان اور بیرک گولڈ مل کر حتمی معاہدوں پر فریم ورک تیار کر رہے ہیں، تانبے اور سونے کی پہلی پیداوار 2027-28 تک متوقع ہے ۔
مارک برسٹونے کہا کہ پراجیکٹ کی سو فیصد نوکریاں مقامی لوگوں کو فراہم کی جائیں تاکہ بلوچستان سے پسماندگی کا خاتمہ ہو سکے۔ انہوں نے کہا کہ 75,000 سے زائد ملازمتوں کے مواقع پیدا ہوں گے جو کہ دوسرے مرحلے کے مکمل ہونے پر سالانہ 400,000 ٹن تانبے کی پیداوار کی صلاحیت رکھتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ریکوڈک کان کو دو مرحلوں میں تعمیر کیا جائے گا، جس کا آغاز ایک ایسے پلانٹ سے ہوگا جو سالانہ تقریباً 40 ملین ٹن ایسک پر کارروائی کر سکے گا جسے پانچ سالوں میں دوگنا کیا جا سکے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس منصوبے سے 7,500 افراد کو ملازمت دینے کی توقع تھی اور ایک بار جب اس کی پیداوار شروع ہو جائے گی تو اس سے 4,000 طویل مدتی ملازمتیں پیدا ہوں گی۔ بیرک کی مقامی ملازمتوں اور سپلائرز کو ترجیح دینے کی پالیسی سے معیشت پر مثبت اثر ڈالے گی۔
انہوں نے کہا کہ اسے دو مرحلوں میں تعمیر کرنے پر غور کیا جا رہا ہے جو کہ ایک اپڈیٹ فزیبلٹی اسٹڈی کے ساتھ مشروط ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ تصوراتی مائن پلان ریکوڈک پراجیکٹ کے اندر چار پورفیری ڈیپازٹس پر مبنی ہے۔ سی ای او نے کہا کہ تانبے اور سونے کی کئی بڑی کانیں جو ارضیاتی طور پر ریکوڈک سے ملتی جلتی تھیں ٹیتھیان بیلٹ کے ساتھ کامیابی سے تیار اور چلائی گئی ہیں۔
مارک برسٹو نے میڈیا کو بریفنگ میں بتایا کہ 2010 کے تاریخی فزیبلٹی اسٹڈی کو اپ ڈیٹ کرنے کی کوششیں کی جاری ہیں، جس میں بجلی، پانی اور انتظام جیسے اہم تکنیکی شعبوں پر توجہ مرکوز کی گئی ہے اور ریکوڈک کے دستیاب اختیارات کو بہتر طور پر سمجھنے کے لیے اہم موضوعات پر ٹریڈ آف اسٹڈیز انجام دی جارہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے سائٹ کے متعدد دورے مکمل کیے ہیں اور حکومت بلوچستان کے ساتھ مصروف عمل ہیں۔
ہم موجودہ وزیر اعلیٰ کے ساتھ تبدیلی کے عمل کی تکمیل کے لیے کام کر رہے ہیں،انہوں نے کہا کہ کمپنی پہلے سے ہی فزیبلٹی اسٹڈی ٹیم اور طویل مدتی انتظامی ٹیم کی تشکیل کے عمل میں ہے، اس کے علاوہ متعدد بلوچی اور پاکستانی ایگزیکٹوز کو ملازمت بھی دی گئی ہے اور ہم معاہدے کو حتمی شکل دینے کی طرف بڑھتے ہی اپنی ٹیم کو بڑھاتے رہیں گے۔ سی ای او نے کہا کہ کمپنی انجینئرنگ کی مہارت حاصل کرنے کے لیے ٹینڈرز جاری کر رہی ہے۔
انہوں نے مزید کہافائنل فزیبلٹی اسٹڈی 2024 تک مکمل ہو جائے گی۔انہوں نے کہاکہ میں کل اپنی ٹیم کے ساتھ کوئٹہ جاؤں گا اور بلوچستان کی حکومت سے ملاقاتیں کروں گا۔ یہ پاکستانی عوام کے ساتھ میری وابستگی ہے کہ ہم پورے عمل میں مکمل طور پر شفاف ہونا چاہتے ہیں۔ معاہدے کے تحت، بیرک گولڈ ریکوڈک کان کا آپریٹر ہوگا جس میں 50 فیصد حصہ، 25 فیصد بلوچستان حکومت اور 25 فیصد پاکستان کے سرکاری اداروں بشمول آئل اینڈ گیس ڈویلپمنٹ کمپنی لمیٹڈ (او جی ڈی سی ایل)، پاکستان پیٹرولیم لمیٹڈ (پی پی ایل) اور گورنمنٹ ہولڈنگز پرائیویٹ لمیٹڈ (جی ایچ پی ایل) کا ہو گا ۔سی ای او نے کہا کہ انہوں نے وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل سے ملاقات کی اور ریکوڈک منصوبے کے مختلف پہلوؤں پر تفصیل سے تبادلہ خیال کیا۔
دونوں فریقوں نے ریکوڈکٹ کو عالمی معیار کی کان کے طور پر تیار کرنے کے عزم کا اعادہ کیا جو کئی نسلوں تک پاکستان اور اس کے عوام کے لیے قدر پیدا کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ فریم ورک معاہدے کے تحت ‘حتمی معاہدوں’ کو فی الحال بیرک اور پاکستان کی ٹیمیں حتمی شکل دے رہی ہیں۔
ایک بار جب یہ مکمل ہو جائے گا اور ضروری قانونی سازی کے اقدامات کیے جائیں گے، بارک اصل فزیبلٹی اسٹڈی کو اپ ڈیٹ کر دے گا، جس میں دو سال لگنے کی توقع ہے۔فزیبلٹی اسٹڈی اپ ڈیٹ کی تکمیل کے بعد، 2024 تک تعمیر کا باقاعدہ فیصلہ کیا جائے گا۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=317984