عمران خان کو اداروں کو بلیک میل کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی، ، وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کی پریس کانفرنس

عمران خان کو اداروں کو بلیک میل کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی، عمران خان نے الیکشن کمشنر کی ذات کو اپنی گھٹیا سوچ کا نشانہ بنایا، عمران نیازی الیکشن جیت کر بھی کہتا ہے کہ دھاندلی ہوئی، وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کی پریس کانفرنس

لاہور۔18جولائی (اے پی پی):وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ عمران خان کو اداروں کو بلیک میل کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی، عمران نیازی ضمنی الیکشن جیت کر بھی دھاندلی کے الزامات عائد کر رہا ہے جس کا مقصد صرف الیکشن کمیشن پر دبائو ڈالنا ہے، ضمنی انتخابات صاف اور شفاف تھے، کوئی ان پر انگلی نہیں اٹھا سکتا، آئندہ بھی الیکشن صاف و شفاف ہوں گے، عمران نیازی نے اپنے دور میں دھاندلی کے ریکارڈ بنائے،آج تک یہی ہوتا رہا ہے کہ جو الیکشن ہارتا ہے وہ الزام عائد کرتا ہے لیکن ہم نے روایت بدل ڈالی،

ا لیکشن میں شکست کے باوجود ہم نے انتخابی نتائج پر اعتماد کا اظہار کیا، عمران نیازی نے چیف الیکشن کمشنر کی ذات کو اپنی گھٹیا سوچ کا نشانہ بنایا، مسلم لیگ (ن) عمران خان کی اس مہم جوئی کی بھرپور اور شدید الفاظ میں مذمت کرتی ہے، عمران خان اس طرح اداروں کو بلیک میل کر کے دھونس دھاندلی سے اپنی بات منوانا چاہتے ہیں، ایسا ہر گز نہیں ہوگا، پاکستان کی تمام سیاسی جماعتیں اور مسلم لیگ (ن) کسی طور اجازت نہیں دیں گے کہ عمران نیازی اداروں کے سربراہوں کی تضحیک کریں، چیف الیکشن کمشنر سمیت الیکشن کمیشن کے تمام ممبران پر پوری قوم کو اعتماد ہے،

ہم ان کے ساتھ کھڑے ہیں، ہم جمہوری روایات پر یقین رکھنے والے لوگ ہیں، مسلم لیگ (ن) نے لوڈ شیڈنگ جیسے بحرانوں سے ملک کو نکالا، ملک کو ایٹمی طاقت بنایا، انشا اللہ مسلم لیگ (ن) آئندہ الیکشن میں بھرپور کامیابی حاصل کرے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو یہاں وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ عمران خان جیت کر بھی کہہ رہا ہے کہ میرے ساتھ دھاندلی ہوئی ہے،

اس کا مقصد یہ ہے کہ فارن فنڈنگ کا فیصلہ محفوظ ہوا ہے اور وہ الیکشن کمیشن پر دبائو ڈالنے کے لئے ایسے بیانات دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جو امیدوار ہارے انہوں نے بھی انتخابی نتائج تسلیم کئے، ضمنی انتخابات کے نتائج کے بعد ہم نے اپنی خود احتسابی کی، اپنی کمزوریوں کا جائزہ لیا،ایسے الیکشن ہوئے جن پر کوئی انگلی نہیں اٹھا سکتا، الیکشن میں کسی جگہ بھی نقص امن، الیکشن عملے کے اغوا ہونے، جعلی ووٹ ڈالنے کی کوئی خبر نہیں آئی، ہم الیکشن میں شکست کے باوجود انتخابی نتائج پر اعتماد کا اظہار کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج تک یہی ہوتا رہا ہے کہ جو الیکشن ہارتا ہے وہ الزام عائد کرتا ہے لیکن ہم نے روایت بدلی اور اپنی شکست تسلیم کی ہم جمہوری لوگ ہیں،

جمہوری روایات پر یقین رکھنے والے لوگ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ضمنی انتخابات میں 3140 پولنگ اسٹیشنز میں سے صرف سات آٹھ جگہوں پر معمولی نوعیت کے واقعات ہوئے، کسی قسم کا کوئی جانی نقصان نہیں ہوا، جو امیدوار ہارے انہوں نے بھی انتخابی نتائج تسلیم کئے، ضمنی انتخابات کے نتائج کے بعد ہم نے اپنی خود احتسابی کی، اپنی کمزوریوں کا جائزہ لیا،اس نتیجے پر پہنچے کہ ان 20 حلقوں میں ہمارے امیدواروں سے حلقے کے لوگ ترقیاتی کام نہ ہونے کی وجہ سے ناراض تھے۔

انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) آئندہ الیکشن میں بھرپور کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کامیابی حاصل کرے گی۔ وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا کہ جب عمران نیازی حکومت میں تھا، اس نے انتخابی عملہ اغوا کروایا، دھاندلی کروائی،آج مرکز اور صوبے میں مسلم لیگ (ن) کی حکومت تھی تو صاف و شفاف انتخابات ہوئے، اس کے باوجود عمران نیازی کہہ رہا ہے کہ الیکشن میں دھاندلی ہوئی ہے جو ایک مضحکہ خیز بات ہے۔

عمران خان الیکشن سے مخلص ہوتا تو وہ کے پی کے اور پنجاب کی اسمبلیاں توڑ دیتا، جب وہ وزیراعظم تھا تو تحریک عدم اعتماد کے ڈر سے اس نے قومی اسمبلی توڑی، ساتھ کے پی کے اور پنجاب کی اسمبلیاں بھی توڑ دیتے۔ انہوں نے کہا کہ عمران نیازی نے چیف الیکشن کمشنر کی ذات کو اپنی گھٹیا سوچ کا نشانہ بنایا،مسلم لیگ (ن) عمران خان کی اس مہم جوئی کی بھرپور اور شدید الفاظ میں مذمت کرتی ہے، عمران خان اس طرح اداروں کو بلیک میل کر کے دھونس دھاندلی سے اپنی بات منوانا چاہتے ہیں، ایسا ہر گز نہیں ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی تمام سیاسی جماعتیں اور مسلم لیگ (ن) کسی طور اجازت نہیں دیں گے کہ عمران نیازی اداروں کی تضحیک کریں، چیف الیکشن کمشنر سمیت الیکشن کمیشن کے تمام ممبران پر پوری قوم کو اعتماد ہے، ہم ان کے ساتھ کھڑے ہیں۔ وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ مختلف اداروں کے خلاف عمران خان نے تضحیک آمیز رویہ اختیار کیا ہوا ہے ہم اس کی شدید مذمت کرتے ہیں، پوری قوم اور تمام سیاسی قوتوں کو اداروں کا ساتھ دینا چاہئے، عمران نیازی کی بلیک میلنگ میں اداروں کو نہیں آنا چاہئے،

اداروں کو بھی چاہئے کہ وہ جھوٹے بدمعاش کی بدمعاشی میں نہ آئیں اور اپنے قانونی اختیارات کو استعمال کریں۔ انہوں نے کہا کہ 25 مئی سے پہلے عمران نیازی نے بخار چڑھایا ہوا تھا کہ میں آ رہا ہوں، میں چلنے نہیں دوں گا، لیکن جب انہیں تھوڑا سا سختی سے ہینڈل کیا گیا تو ان کی طبیعت صاف ہوگئی، انہوں نے ڈی چوک میں آنے کی جرات نہیں کی۔ وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ عمران نیازی اتنے بزدل انسان ہیں کہ وہ تین ہفتے پشاور میں چھپ کر بیٹھے رہے، پشاور میں بیٹھ کر ضمانت کروا کر یہ بنی گالا واپس آئے۔ رانا ثنا اللہ نے کہاکہ عمران خان کی گزشتہ روز کی گفتگو بے معنی تھی،

فرح گوگی کی جائیداد کے حوالے سے تمام ثبوت ہم نے پیش کئے تھے، عمران نیازی نے 458 کنال اراضی کے پانچ ارب روپے رشوت وصول کر کے اس قوم کے پچاس ارب روپے ہڑپ کئے، اس کا جواب کیوں نہیں دیتے، القادر ٹرسٹ جو اس زمین کا مالک ہے، اس پر عمران خان اور ان کی اہلیہ کے دستخط ہیں۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ عمران نیازی اس ملک اور قوم پر رحم کریں اور اس قسم کی گفتگو نہ کریں،

ایسی گفتگو پورے ملک کی سیاست کو خراب کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری نوجوانوں سے اپیل ہے کہ وہ اس بات کا ادراک کریںکہ عمران خان قوم کے نوجوانوں کو تقسیم کرنا چاہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قوم اس پاگل انسان کی پہچان کر گئی تو یہ ملک بھی بچ جائے گا اور قوم بھی۔ وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) نے لوڈ شیڈنگ جیسے بحرانوں سے ملک کو نکالا، ملک کو ایٹمی طاقت بنایا، ہمارا اور محمد نواز شریف کا عزت و احترام کا رشتہ ہے، وزیراعظم محمد شہباز شریف نے ہمیشہ محمد نواز شریف کو اپنا قائد سمجھا ہے اور ان کے فیصلوں پر اعتماد کا اظہار کیا ہے۔

ہم محمد نواز شریف سے ان کی رائے پر بحث بھی کرلیتے ہیں لیکن وزیراعظم محمد شہباز شریف بہت احترام کے ساتھ میاں نواز شریف سے بات کرتے ہیں، مسلم لیگ (ن) کا ایک ہی نعرہ تھا کہ ووٹ کو عزت دو، انشا اللہ مسلم لیگ (ن) آئندہ الیکشن میں بھرپور کامیابی حاصل کرے گی، آئندہ کے لائحہ عمل کے بارے میں اتحادی جماعتیں جو فیصلے کریں گی فیصلہ وہی ہوگا۔