سیلاب کی تباہ کاری سے محفوظ ہر پاکستانی کا فرض ہے کہ متاثرین کی بحالی کیلئے اپنا حصہ ڈالے،وفاقی وزیر احسن اقبال

126
سیلاب کی تباہ کاری سے محفوظ ہر پاکستانی کا فرض ہے کہ متاثرین کی بحالی کیلئے اپنا حصہ ڈالے،وفاقی وزیر احسن اقبال

اسلام آباد۔18ستمبر (اے پی پی):وفاقی وزیر منصوبہ بندی،ترقی و اصلاحات احسن اقبال نے کہا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی کی آفت نے ملک پر قیامت ڈھائی ہے لیکن پاکستانی قوم کا جذبہ ناقابل تسخیر ہے ،سیلاب کی تباہ کاری سے محفوظ ہر پاکستانی کا فرض ہے کہ وہ متاثرین کی بحالی کے لئے اپنا حصہ ڈالے، بچوں اور ماؤں کو خوراک کی شدید قلت کا سامنا ہے،اس وقت ملک کو سیاست نہیں امدادی کارروائیوں میں حصہ لینے کی ضرورت ہے۔

اتوار کو یہاں جاری بیان کے مطابق وفاقی وزیر احسن اقبال نے تحصیل خیر پور ناتھن شاہ میں پاکستان نیوی کے قائم کردہ خان پور ریلیف کیمپ کا جائزہ لیا۔ انہیں صوبہ سندھ میں پاک نیوی کے ریسکیو مشن اور ریلیف کیمپ کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔ انہوں نے کیمپ میں مقیم افراد ، سول سوسائٹی اور انتظامیہ سے ان کی مشکلات کے بارے میں دریافت کیا۔

اس موقع پر انہوں نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کی آفت نے ملک پر قیامت ڈھائی ہے لیکن پاکستانی قوم کا جذبہ ناقابل تسخیر ہے اور ہم اتحاد اور یکجہتی سے اس تباہی پہ قابو پانے میں کامیاب ہو جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ اس آفت کی تباہی کا مقابلہ کوئی ترقی یافتہ ملک بھی نہیں کر سکتا تاہم پاکستان کے عوام، وفاقی حکومت اور صوبائی حکومتیں سول سوسائٹی اور پاکستان کے دوست ممالک سب ملکر پوری توانائیاں صرف کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سیلاب سے متاثر ہم وطنوں کی مشکلات دیکھ کر پتھر سے پتھر دل انسان بھی موم ہوئے بغیر نہیں رہ سکتا۔ انسانیت اس آفت سے سسک رہی ہے۔ ہر وہ پاکستانی جو سیلاب کی تباہ کاری سے محفوظ ہے اس کا فرض ہے کہ متاثرین کی بحالی کے لئے اپنا حصہ ڈالے۔ بچوں اور ماؤں کو خوراک کی شدید قلت کا سامنا ہے۔ این ڈی ایم اے اس کے لئے ہنگامی امداد بھیج رہا ہے۔

انہوں نے سول انتظامیہ ، مسلح افواج اور سول سوسائٹی کے افراد کو خراج تحسین پیش کیا جو چوکس ہو کر دن رات متاثرین کی مدد کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اگرچہ 30 ارب ڈالر سے زیادہ کا نقصان ہوا ہے مگر پاکستان کی معیشت میں اتنی سکت ہے کہ وہ اس نقصان سے نکل سکے۔ پاکستان کو ملنے والی بحالی کی امداد سے روپیہ کو مستحکم کرنے میں مدد ملے گی۔ اس وقت ملک کو سیاست نہیں امدادی کارروائیوں میں حصہ لینے کی ضرورت ہے۔