صرف قومی ایشوز پر ڈائیلاگ کے لئے حکومت کے دروازے کھلے ہیں، اپوزیشن کی جانب سے ڈائیلاگ کا مطالبہ نہیں بلکہ این آر او کا مطالبہ کیا جا رہا ہے، ڈاکٹر بابر اعوان

81
عدم اعتماد کی تحریک کو قانون کے ذریعے پاش پاش کر کے باہر پھینکیں گے، بابر اعوان

اسلام آباد۔7جنوری (اے پی پی):وزیراعظم کے مشیر برائے پارلیمانی امور ڈاکٹر بابر اعوان نے کہا ہے کہ مسائل کا حل پارلیمنٹ میں ہونا چاہیے، صرف قومی ایشوز پر ڈائیلاگ کے لئے حکومت کے دروازے کھلے ہیں، اپوزیشن کی جانب سے ڈائیلاگ کا مطالبہ نہیں بلکہ این آر او کا مطالبہ کیا جا رہا ہے، چند چوروں کو بچانے کے لئے پی ڈی ایم بنائی گئی ہے، کسی پر اگر کوئی الزام ہے تو اس کا جواب دینا ہوگا، قانون سے کوئی بھی بالاتر نہیں ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ ڈائیلاگ کا ایک ہی فورم ہے اور وہ پارلیمنٹ ہے، مسائل کا حل پارلیمنٹ میں ہونا چاہیے، اپوزیشن کی جانب سے ڈائیلاگ کا مطالبہ نہیں بلکہ این آر او کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان اور مریم نواز کے ساتھ ڈائیلاگ نہیں ہو سکتا کیونکہ وہ پارلیمنٹ کا حصہ نہیں ہیں، نواز شریف کے ساتھ ڈائیلاگ نہیں ہو سکتا کیونکہ وہ مفرور ہیں، ڈائیلاگ پارلیمنٹ میں موجود ان جماعتوں کے نمائندوں کے ساتھ ہو سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہباز شریف کو فرمائشی ڈائیلاگ کی ضرورت تھی، فوج اور عدلیہ کسی ڈائیلاگ میں شریک نہیں ہو سکتی، ڈائیلاگ صرف حکومت کے ساتھ ہی ہو سکتا ہے، صرف قومی ایشوز پر ڈائیلاگ کے لئے حکومت کے دروازے کھلے ہیں۔ ڈاکٹر بابر اعوان نے کہا کہ ہارے ہوئے اور نااہل قرار دیئے گئے لوگ کہہ رہے ہیں کہ وزیراعظم عمران خان مستعفی ہوں، نواز شریف کے رابطے پاکستان کو نقصان پہنچانے والوں سے ہیں، نواز شریف کے بھارت سے رابطے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چند چوروں کو بچانے کے لئے پی ڈی ایم بنائی گئی ہے، کسی پر اگر کوئی الزام ہے تو اس کا جواب دینا ہوگا، قانون سے کوئی بھی بالاتر نہیں ہے، وزیراعظم عمران خان نے پہلے ہی کہا تھا کہ جب ان کا احتساب ہو گا تو یہ سارے اکٹھے ہو جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم کا ریاست مخالف اور ملک کے اداروں کے خلاف بیانیہ بری طرح سے فلاپ ہو چکا ہے، فضل الرحمان اگر سنجیدہ ہوتے تو پہلے اپنے فیملی ممبران سے استعفے دلواتے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں معیشت بہتری کی جانب گامزن ہے، برآمدات میں اضافہ ہوا ہے، جو انڈسٹریز پاکستان میں 17 سے 30 سال کے عرصہ کے دوران بند تھیں اب وہ چلنا شروع ہو گئی ہیں، پاکستان تحریک انصاف کی حکومت قوم کو مایوس نہیں کرے گی۔ ایک سوال کے جواب میں ڈاکٹر بابر اعوان نے کہا کہ سینٹ الیکشن میں سب سے زیادہ ہارس ٹریڈنگ کے الزامات لگتے ہیں، ہارس ٹریڈنگ کو روکنے کا طریقہ یہی ہے کہ شو آف ہینڈ کے ذریعے سینٹ الیکشن ہو۔