30.5 C
Islamabad
اتوار, اپریل 20, 2025
ہومتازہ ترینحکومت نے معیشت کو مستحکم کرنے کے لئے سخت لیکن ضروری فیصلےکئے...

حکومت نے معیشت کو مستحکم کرنے کے لئے سخت لیکن ضروری فیصلےکئے ہیں،پاکستان منرل انویسٹمنٹ فورم نئے امکانات کی تلاش ،باہمی طور پر مفید شراکت داری کے لئے منفرد پلیٹ فارم فراہم کرتا ہے، اسحاق ڈار

- Advertisement -

اسلام آباد۔8اپریل (اے پی پی):نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ پائیدار معاشی استحکام کے لئے معدنی وسائل سے بھرپور استفادہ کرنا ہوگا، معدنیات کے شعبے میں سرمایہ کاری نہ صرف مالی مواقع کی نمائندگی کرتی ہے بلکہ آنے والی نسلوں کے لئے ایک پائیدار اور تکنیکی طور پر ترقی یافتہ مستقبل کو محفوظ بنانے کی جانب ایک اہم قدم ہے، پاکستان منرل انویسٹمنٹ فورم 2025 دوست ممالک اور شراکت داروں کو ایک دوسرے سے ملنے، نئے امکانات تلاش کرنے اور باہمی طور پر فائدہ مند شراکت داری قائم کرنے کے لئے ایک منفرد پلیٹ فارم فراہم کرتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو یہاں پاکستان منرلز انوسمنٹ فورم 2025 سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اقتصادی ترقی کے ایک نئے دور میں داخل ہو رہا ہے، حکومت پاکستان نے معیشت کو مستحکم کرنے کے لئے سخت لیکن ضروری فیصلےکئےہیں، ان کوششوں کے نتائج کلیدی میکرو اکنامک اشاریوں میں تیزی سے دکھائی دے رہے ہیں۔

نائب وزیراعظم نے کہا کہ ترسیلات زر کی مضبوط آمد اور بڑھتی ہوئی ایف ڈی آئی انتہائی ضروری زرمبادلہ فراہم کر رہی ہے، ملکی کھپت، سرمایہ کاری اور مجموعی اقتصادی ترقی کو بڑھا رہی ہے۔ یہ کامیابیاں فچ اور موڈیز کی بہتر کریڈٹ ریٹنگ کے ساتھ معاشی استحکام اور مالیاتی نظم و ضبط کے لئے ہمارے عزم کی عکاس ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان تزویراتی طور پر عالمی کان کنی کے پاور ہائوس کے طور پر ابھرنے کی پوزیشن میں ہے جس کی بنیاد اس کی بے مثال ارضیاتی دولت ہے۔انہوں نے کہا کہ ٹیتھیان میٹالوجینک بیلٹ میں دنیا کے سب سے بڑے تانبے اور سونے کے علاقوں میں سے ایک ”ریکو ڈک“ جیسا ذخیرہ پاکستان میں ہے۔

- Advertisement -

سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان نایاب زمینی عناصر، صنعتی معدنیات، غیر دھاتی اور قیمتی پتھروں بشمول عالمی سطح پر مطلوب پیریڈوٹ اور زمردکے وسیع وسائل بھی رکھتا ہے، اس وسیع غیر استعمال شدہ معدنی صلاحیت کے ساتھ پاکستان کے ریسورس کوریڈور کا مقصد عالمی سپلائی چینز کو نئی شکل دینا اور سرمایہ کاری کو راغب کرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ تاریخی طور پر ہماری ارضیاتی صلاحیت کو مکمل طور پر بروئے کار نہیں لایا گیا ہے، معدنیات کے شعبے نے ابھی تک اپنی صلاحیت کے تناسب سے معاشی فوائد حاصل کرنا ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس لئے حکومت پاکستان نے ترقی پسند پالیسی اصلاحات اور سرمایہ کاروں پر مرکوز اقدامات کے ذریعے اس شعبے کی سٹریٹجک ترقی کو ترجیح دی ہے جس سے ایک مضبوط ماحولیاتی نظام کی بنیاد رکھی گئی ہے جو تمام سٹیک ہولڈرز کے لئے قدر فراہم کرتا ہے۔

نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ نے کہا کہ اپنے ریگولیٹری فریم ورک کو مسابقتی مالیاتی شرائط کے ساتھ ہم آہنگ کرتے ہوئے پاکستان وسائل کی تلاش، انہیں نکالنے، ریفائننگ، لاجسٹکس اور انفراسٹرکچر میں پائیدار، اعلیٰ پیداوار کے حامل منصوبوں کے لئے خود کو ایک متحرک مرکز کے طور پر کھڑا کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا ڈیموگرافک ڈیویڈنڈ ایک اسٹریٹجک فائدہ کے طور پر موجود ہے ۔ 30 سال سے کم عمر کی 60 فیصد سے زیادہ آبادی اور 22.8 سال کی درمیانی عمر کے ساتھ ہمارے نوجوان، اگر ٹارگٹڈ اور صلاحیت سازی کے اقدامات کے ذریعے بااختیار بنائے جائیں تو وہ کان کنی کی ویلیو چین میں جدت اور عمدگی کے لئے اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وسائل، پالیسی اور انسانی سرمائے کا یکجا ہونا پاکستان کے معدنی شعبے کی پائیدار ترقی دینے کے لئے بے مثال موقع فراہم کرتا ہے۔

نائب وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان منرل انویسٹمنٹ فورم 2025 اسٹیک ہولڈرز، دوست ممالک اور شراکت داروں کو ایک دوسرے سے ملنے، نئے امکانات تلاش کرنے اور باہمی طور پر فائدہ مند شراکت داری قائم کرنے کے لئے ایک منفرد پلیٹ فارم فراہم کرتا ہے۔ انہوں نے سرمایہ کاروں پر زور دیا کہ وہ دور اندیشی کے ساتھ اور پاکستانی عوام کی اجتماعی بھلائی کو ذہن میں رکھتے ہوئے سرمایہ کاری کریں۔

انہوں نے کہا کہ اس شعبے کی حقیقی صلاحیت کو صحیح معنوں میں کھولنے کے لئے ہمیں سرمائے کاری کے ساتھ ساتھ تعاون کے لئے مشترکہ عزم کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومتوں، صنعت کاروں، سرمایہ کاروں اور مقامی کمیونٹیز کے درمیان تعاون ضروری ہے۔ نائب وزیراعظم نے کہا کہ معدنیات کے شعبے میں سرمایہ کاری نہ صرف مالی مواقع کی نمائندگی کرتی ہے بلکہ آنے والی نسلوں کے لئے پائیدار اور تکنیکی طور پر ترقی یافتہ مستقبل کو محفوظ بنانے کی جانب ایک اہم قدم ہے۔

Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=579363

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں