اسلام آباد۔10اپریل (اے پی پی):وفاقی وزیر ماحولیاتی تبدیلی مصدق مسعود ملک نے کہا ہے کہ ملک کی سبز معیشت کی طرف منتقلی پاکستان کے مستقبل کی تشکیل کا ایک اہم عمل ہے، ہنر، تعلیم اور ٹیکنالوجی کے بغیر اچھے نتائج حاصل نہیں کئے جا سکتے، سبز معیشت کے لئے درکار جابز جیسے کہ صاف توانائی، پائیدار زراعت اور قدرتی حل پر مبنی کاموں کے لئے مہارتوں کی سرمایہ کاری کرنا ضروری ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو یہاں ”گرین سکلز ڈویلپمنٹ“پر قومی مشاورت سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے کہا کہ اس مشاورت کا مقصد موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کا مقابلہ کرنے اور سبز معیشت کے لئے درکار مہارتوں کی ترقی پر تبادلہ خیال کرنا ہے، گرین مائننگ پاکستان کے لئے بہت اہم ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی سبز معیشت کی طرف منتقلی پاکستان کے مستقبل کی تشکیل کا ایک اہم عمل ہے۔ وفاقی وزیر ماحولیاتی تبدیلی نے کہا کہ سبز معیشت کے لئے درکار جابز جیسے کہ صاف توانائی، پائیدار زراعت اور قدرتی حل پر مبنی کاموں کے لئے مہارتوں کی سرمایہ کاری کرنا ضروری ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر ہم آج قدم نہیں اٹھاتے تو ہم موسمیاتی اہداف کو پورا کرنے میں ناکام ہوجائیں گے۔ وفاقی وزیر نے جرمن ترقیاتی تعاون (جی آئی زی) کی شراکت کو سراہا جو پاکستان میں سبز روزگار کے مواقع پیدا کرنے اور تکنیکی تعلیم و تربیت کے اصلاحات میں مدد فراہم کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم جرمن حکومت کی مدد پر شکر گزار ہیں اور ہم اس مدد کے ساتھ آگے بڑھیں گے، ”گرین ٹیک ہب“ سبز روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے لئے ایک اہم پلیٹ فارم ہوگا۔ مصدق مسعود ملک نے کہا کہ پاکستان کو کاپ 29 اور کاپ 30 جیسے عالمی فورمز میں سبز مہارتوں کی ترقی کے لئے ایک رہنما ملک کے طور پر ابھارنے کے لئے حکمت عملی اپنانا ہوگی جبکہ سبز مہارتوں کی تیاری کے لئے وزارتوں اور نجی شعبے کے ساتھ مکمل تعاون ضروری ہے۔
وفاقی وزیر برائے ماحولیاتی تبدیلی نے کہا کہ ہمیں ترقی پذیر معیشتوں کی ریزیلینس اور ان کے مطالبات میں جدت کی ضرورت ہے، اس کے لئے ہمیں فن لینڈ اور چین کی کہانی سے سیکھنے کی ضرورت ہے، سب کچھ مہارتوں اور تکنیکوں پر منحصر ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزارت ماحولیاتی تبدیلی اس مقصد کے لئے مکمل تعاون فراہم کرنے کے لئے تیار ہے، اس سلسلہ میں پاکستان جرمنی کے ساتھ مل کر کام کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ ”ہمت کریں، ہم سب مل کر کرسکتے ہیں“ کا نعرہ اس مشن کو کامیاب بنانے میں رہنمائی فراہم کرے گا۔ وفاقی وزیر ماحولیاتی تبدیلی نے کہا کہ ہم ایک سبز، عادلانہ اور شامل پاکستان کی تیاری کر رہے ہیں جہاں ہر نوجوان سولر انسٹالیشن کی تربیت حاصل کرے گا اور ہر کسان موسمیاتی طور پر ذہین آلات سے لیس ہوگا۔
وفاقی وزیر موسمیاتی تبدیلی نے کہا کہ جب ہم ترقی یافتہ معیشت کی بات کرتے ہیں تو اس کی صلاحیتوں کا جائزہ لیتے ہیں، ترقی یافتہ معیشتوں کی بھی کمزوریاں ہوتی ہیں، کئی سال پہلے فن لینڈ جنگلات پر مبنی معیشت تھا، کچھے عرصے بعد فن لینڈ میں جنگلات کی کٹائی ہوئی لیکن انہوں نے ماحولیاتی تبدیلی پر قابو پایا۔
مصدق مسعود ملک نے کہا کہ ماحولیاتی ٹیکنالوجی میں فن لینڈ ایک طاقت بن کر ابھرا ہے، آج سے کچھ عرصے پہلے چین میں ماحولیاتی آلودگی کی وجہ سے لوگ ماسک پہن کر باہر نکلتے تھے لیکن چین میں بھی اچھی حکمت عملی سے بہتر نتائج حاصل کئے گئے۔ انہوں نے کہا کہ ہنر، تعلیم اور ٹیکنالوجی کے بغیر اچھے نتائج حاصل نہیں کئے جاسکتے۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=580422