اسلام آباد۔15اپریل (اے پی پی):اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (آئی سی سی آئی) کے صدر ناصر منصور قریشی نے ملک بھر میں بے روزگاری اور غربت سے موثر طریقے سے نمٹنے کے لیے نوجوانوں کو مارکیٹ کی ضرورت پر مبنی تربیت فراہم کرنے اور صنعت سے متعلقہ مہارتوں سے آراستہ کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔منگل کو جاری ہونے والے ایک بیان میں انہوں نے نشاندہی کی کہ پاکستان میں بین الاقوامی معیار کے ہنر مندی کے فروغ کے مراکز نہیں ہیں جبکہ بھارت جیسے ممالک میں 280 سے زائد اور بنگلہ دیش میں ایسے ادارے درجن بھر کے قریب ہیں۔
یہ مراکز نہ صرف تکنیکی تربیت فراہم کرتے ہیں بلکہ ہنر مند کارکنوں کو ان کی منزل کے ممالک کی ثقافتی، لسانی اور پیشہ ورانہ توقعات کے بارے میں بھی تعلیم دیتے ہیں۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ روایتی اور صنعتی مہارتوں کے ساتھ ساتھ آئی ٹی اور ڈیجیٹل ٹریننگ کو عالمی مانگ کے مطابق رکھنے کے لیے ترجیح دی جانی چاہیے۔
اہدافی مہارتوں کی ترقی کے لیے جن اہم شعبوں کی نشاندہی کی گئی ہے ان میں صحت کی دیکھ بھال، زراعت، بینکنگ اور مالیات، تعمیرات، ڈرائیونگ، مہمان نوازی، زبان کی تربیت، سیاحت، آئی ٹی، مینوفیکچرنگ، ٹیکسٹائل اور کان کنی شامل ہیں۔آئی سی سی آئی کے صدر نے خاص طور پر بین الاقوامی سرٹیفیکیشن کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ "تسلیم شدہ سرٹیفیکیشن کے بغیر ہماری افرادی قوت عالمی جاب مارکیٹ میں موثر طریقے سے مقابلہ نہیں کر سکتی۔
"اقتصادی ترقی میں خواتین کے کردار کو تسلیم کرتے ہوئے ناصر منصور قریشی نے خواتین کاروباریوں کو بااختیار بنانے اور ان کی کمیونٹیز میں اپنے سٹارٹ اپس کے قیام میں ان کی مدد کے لیے اقدامات پر بھی زور دیا۔انہوں نے یقین دلایا کہ آئی سی سی آئی پاکستان میں عالمی معیار کے ہنر مندی کے مراکز کا نیٹ ورک قائم کرنے کے لیے تمام متعلقہ حکومتی اداروں کے ساتھ تعاون کرنے کے لیے تیار ہے۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=582343