وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کی فلم پروڈیوسرز ایسوسی ایشن کے نمائندوں سے گفتگو

91

اسلام آباد ۔ 7 مارچ (اے پی پی) وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ پاکستان میں فلم اور سینما کی صنعت کوسہولت فراہم کے لئے حکومت پرعزم ہے تاکہ ملک بھر میں معاشرے کے تمام طبقات کو صحت مند تفریح فراہم کی جاسکے۔وہ لاہور میں پاکستان فلم پروڈیوسرز ایسوسی ایشن اور پاکستان فلم ایگزیبیوٹرز ایسوسی ایشن کے نمائندوں سے گفتگو کر رہی تھیں۔ سیکرٹری اطلاعات و نشریات اکبر درانی ، ڈائریکٹر جنرل ڈائریکٹوریٹ آف الیکٹرانک میڈیا اینڈ پبلیکیشنز اور چیئرمین سنٹرل بورڈ آف فلم سنسرز نے بھی اجلاس میں موجود تھے۔ اجلاس میںقومی فلم پالیسی 2018 کے نفاذ اور جائزہ سے متعلق معاملات زیربحث آئے۔ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے شرکاءسے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم نے فلم انڈسٹری کو سہولیات کی فراہمی اور اس کی حوصلہ افزائی کیلئے تجاویز پیش کرنے ہدایت دے رکھی ہیں تاکہ فلم انڈسٹری کے فروغ کیلئے موجود پالیسی کے مطابق ان پر موثر انداز میں عملدرآمد کیا جاسکے۔انہوں نے کہا کہ حکومت کا مقصد فلم سنسرشپ کے عمل میں اوورلیپنگ کو ختم کرنا ہے جس میں ہر فلم کو سینسر کیلئے سینسر بورڈ کے تین مختلف مراحل سے گزرنا پڑتا ہے۔انہوں نے کہا کہ چونکہ اس معاملے میں صوبوں کے ساتھ مشاورت شامل ہے ، وزیر اعظم نے خواہش کی تھی کہ مشترکہ مفادات کونسل کی سطح پر اس تجویز پر تبادلہ خیال کیا جاسکے۔ اس موقع پر اکبر درانی نے شرکا کو یقین دلایا کہ وزارت اطلاعات موجودہ فلم پالیسی کو مکمل طور پر نافذ کرنا چاہتی ہے اور اس کو مزید بہتر بنانے کے لئے فلم ایسوسی ایشن کی جانب سے تجاویز اور سفارشات طلب کی گئیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فلم کے پروڈیوسرز کو ملک کے مختلف حصوں میں خوبصورت مقامات پر اپنی فلموں کی شوٹنگ کیلئے حوصلہ افزائی کی جائے گی۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ جلد ہی 3 رکنی کمیٹی تشکیل دی جائے گی جو 2018 کی فلم پالیسی کو بہتر بنانے کے لئے اپنی سفارشات پیش کرے گی۔ کمیٹی میں فلم پروڈیوسرز ، فلم تقسیم کاروں کے ساتھ ساتھ فلم نمائش کنندگان کی انجمنوں کے ممبران بھی شامل ہوں گے۔