وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا چائنا کونسل کے اہم فورم سے خطاب

81

بیجنگ ۔ 8 اکتوبر (اے پی پی) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان اور چین سی پیک کو معاشی و معاشی ترقی، صنعتی انقلاب اور جدید زراعتی نظام کے عمل انگیز کے طور پر استوار کرنے جا رہے ہیں۔پاکستان اقتصادی سفارتکاری پر خصوصی توجہ دے رہا ہے۔حفظ پسندی اور یکطرفہ سوچ کی حامل قوتیں ایک دفعہ پھر اجتماعی معاشی رحجان کے لئے خطرے کا باعث بن رہی ہیں۔یہ باتیں انہوں نے منگل کو بیجنگ میں بین الاقوامی تجارت کے فروغ کیلئے چائنا کونسل( سی سی پی آئی ٹی)کے اہم فورم سے خطاب کرتے ہوئے کہیں۔ وزیر خارجہ نے اس موقع پر عوامی جمہوریہ چین کی اکہترویں سالگِرہ کے موقع پر شرکاء کو مبارکباد دی اور کہا کہ یہ امر انتہائی خوشی اور طمانیت کا باعث ہے کہ گذشتہ سات دہائیوں میں ہمارے دوست اور برادر ملک چین نے بہت سے محاذوں پر اہم کامیابیاں سمیٹی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چین کی بین الاقوامی تجارتی بڑھوتری میں سی سی پی آئی ٹی کا کلیدی کردار رہا ہے۔ آج کا یہ ایونٹ بین الاقوامی اقتصادی رحجان کے پیش نظر انتہائی اہمیت کا حامل ہے جہاں ہمیں بہت سے چیلنجز کا سامنا ہے۔ تحفظ پسندی اور یکطرفہ سوچ کی حامل قوتیں ایک دفعہ پھر اجتماعی معاشی رحجان کے لئے خطرے کا باعث بن رہی ہیں۔ پاک چین لازوال دوستی کی مثال تاریخ میں کم ہی ملتی ہے ہم آپس میں گہرے دوست، قابل بھروسہ شراکت دار اور آہنی برادر ہیں۔ ہماری کثیرالجہتی شراکتداری میں اقتصادی تعاون کا بڑا حصہ شامل ہے۔ پاکستان اپنے چینی بھائیوں کی معاونت کے ساتھ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کی بروقت تکمیل کیلئے کوشاں ہے۔