وفاقی وزیر چوہدری محمدبرجیس طاہر

117

اسلام آباد ۔ 7 اکتوبر (اے پی پی) وفاقی وزیر برائے امور کشمیر و گلگت بلتستان چوہدری محمدبرجیس طاہر نے کہا ہے کہ 8 اکتوبر 2005کے خوفناک اور ہولناک زلز لے کوآج گیارہ سال گزرنے کے باوجود بھی اس کے اثرات ہمارے دلوں میں اب بھی زندہ ہیں۔ اس ہولناک زلزلے کے نتیجے میں کشمیری قوم کی پوری ایک نسل صف ہستی سے مٹی گئی۔ زلزلے کے ظاہری اثرات اب تقریباً معدوم ہو چکے ہیں لیکن اپنے عزیزوں کو کھونے کا غم اب بھی کشمیری عوام کے دلوں میں محسوس کیا جاسکتا ہے۔ آج سے گیارہ سال قبل 8 اکتوبر کے تباہ کن زلزلے کے حوالے سے اپنے خصوصی پیغام میں وفاقی وزیر نے کہا کہ قدرتی آفات کو تو نہیں روکا جا سکتا لیکن ان سے ہونے والے نقصانات کو ضرور کم کیا جاسکتا ہے ۔ انہوںنے کہا کہ 2005کے زلزلے میں زیادہ ہلاکتیں عمارتیں منہدم ہونے کے باعث پیش آئیں ۔انہوں نے کہا کہ اس زلزلے کے بعد آزادکشمیر اور کے پی کے میں عمارتوں کی تعمیر کے حوالے سے ایک مکمل کوڈ آف کنڈکٹ ترتیب دیا گیا لیکن افسوس کہ آزادکشمیراور کے پی کے کی سابقہ حکومتوں نے اس پر مکمل علمدرآمد یقینی نہیں بنایا۔