پاکستانی لڑکیوں سے چینی باشندوں کی شادیوں کے معاملے پر پاکستان اور چین کے متعلقہ حکام قریبی رابطے ہیں ترجمان دفتر خارجہ کا پاکستانی لڑکیوں سے چینی باشندوں کی شادیوں کے معاملے پر رد عمل

85
بھارتی پارلیمنٹ کی نئی قانون سازی کشمیریوں کو حق خودارادیت سے محروم کرنے کا ایک اور فریب ہے، ترجمان دفتر خارجہ کی بریفنگ

اسلام آباد ۔ 11 مئی (اے پی پی)ترجمان دفتر خارجہ نے پاکستانی لڑکیوں سے چینی باشندوں کی شادیوں کے معاملے پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان اور چین کے متعلقہ حکام کے اس معاملے پر قریبی رابطے ہیں۔ہفتہ کو جاری ایک بیان میں ترجمان نے کہا کہ چین کی حکومت نے اس معاملے پر ہر ممکن تعاون کی پیشکش کی ہے جو انتہائی قابل تحسین ہے۔انہوں نے کہا کہ چینی حکام کی ایک ٹیم نے حالیہ دنوں میںپاکستان کا دورہ بھی کیا اور چینی حکام کی ٹیم نے پاکستانی قانون نافذ کرنے والے حکام سے ملاقاتیں بھی کیں۔انہوں نے کہا کہ دفتر خارجہ اور چین میں پاکستانی مشنز صورتحال کی مانیٹرنگ کر رہے ہیں اور شکایات کی صورت میں پاکستانی شہریوں کو ہر ممکن معاونت فراہم کی جارہی ہے۔ترجمان کا کہنا ہے کہ ہم نے اس معاملے سے متعلق چینی وزارت پبلک سیکورٹی کی جانب سے تحقیقات کے حوالے سے جاری چینی سفارتخانے کا بیان بھی نوٹ کیا ہے۔اس تحقیقات کے مطابق چینی باشندوں کیساتھ شادیوں کے بعد کسی بھی پاکستانی خواتین کو جسم فروشی پر مجبور کرنے یا اعضاءکی فروخت کا کوئی کیس سامنے نہیں آیا۔ترجمان نے کہا کہ چینی سفارتخانے کی وضاحت کے بعد سنسنی پھیلانے سے گریز کیا جائے۔ ترجمان کا کہنا ہے کہ وزارت خارجہ امور تمام متعلقہ محکمے اور متعلقہ چینی حکام ملزمان کو انصاف کے کٹہڑے میں لانے،متاثرہ افراد کی شکایات دور کرنے اور مستقبل میں اس قسم کے واقعات کے تدارک کیلئے تعاون جاری رکھیں گے۔ترجمان نے کہا کہ پاکستان اور چین سدا بہار سٹریٹجک کوآپریٹیو شراکت دار ہیں اور دونوں ملک اس دوستی اور سٹریٹجک پارٹنرشپ کو مزید مستحکم کرنے کیلئے پر عزم ہیں۔