پی ٹی ڈی سی کے ملازمین کو کورونا وائرس کی وجہ سے نہیں نکالا گیا ، ماضی کی حکومتوں نے سیاسی بھرتیاں کیں، وزیراعظم کے معاون خصوصی زلفی بخاری کی نجی ٹی وی چینل سے بات چیت

74

اسلام آباد ۔ 5 جولائی (اے پی پی) وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے سمندر پار پاکستانیز زلفی بخاری نے کہا ہے کہ دنیا میں نجی شعبہ کے تعاون سے سیاحت کے شعبہ کو زیادہ فروغ ملا ، پاکستان ٹورازم ڈیویلپمنٹ کارپوریشن (پی ٹی ڈی سی) میں بہتری کے لیے کابینہ نے 2019 میں فیصلہ کیا تھا کہ نیشنل ٹورازم بورڈ کی سربراہی میں پی ٹی ڈی سی کام کرے گا، 2 سال میں 46 تھری اور فور اسٹار ہوٹلز آجائیں گے ۔اتوار کو نجی ٹی وی چینل سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پی ٹی ڈی سی کے ملازمین کو کورونا وائرس کی وجہ سے نہیں نکالا گیا ، ماضی کی حکومتوں نے سیاسی بھرتیاں کیں، نوازشریف نے اپنے دورحکومت میں پیپلزپارٹی کے907 سیاسی بھرتیوں کے لوگ نکالے۔ان کاکہنا ہے کہ ہم 400 ملازمین کے پیچھے ہزاروں لوگوں کا روزگار داو¿ پر نہیں لگا سکتے، پی ٹی ڈی سی بند نہیں ہوا بلکہ اس میں اصلاحات کر رہے ہیں اور ایک سال میں اس مین بہتری نظر آئے گی ۔ انہوں نے پی ٹی ڈی سی کے ملازمین کو گولڈن ہینڈ شیک پیکج دینے کی دوبارہ پیش کش کی اس میں 6 ماہ کا ہاو¿س الاو¿نس اور90 مہینوں کی تنخواہ سمیت دیگرمراعات پرشامل ہوں گی۔ ایک سوال کے جواب مین معاون خصوصی نے کہا کہ کے پی کی حکومت سیاحت کے فروغ میں زیادہ دلچسپی لے رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ نیشنل ٹورازم بورڈ کی سربراہی میں پی ٹی ڈی سی کام کرے گا، 2 سال میں 46 تھری اور فور اسٹار ہوٹلز آجائیں گے۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ نیویارک میں روزویلٹ ہوٹل کو مناسب طور استعمال میں لا کر آمدن پیدا کرنے کا جائزہ لیا جارہا ہے۔ معاون خصوصی نے کہا کہ پی آئی اے کے معاملہ پر ہمیں بڑے مقصد کو سامنے رکھنا ہوگا۔ پی آئی اے قومی ادارہ ہے اس کی ماضی کی عظمت بحال کی جائے گی۔ پائلٹس کی ڈگری کے معاملہ کی تحقیقات جاری ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یورپی یونین نے ہماری فلائٹس روکیں جس سے معاشی مشکلات پیدا ہوئیں۔ ہم اس معاملہ پر بات چیت جاری رکھے ہوئے ہیں جو امید ہے خوش اسلوبی سے حل ہوجائے گا۔