پی ڈی ایم کے لاہور جلسہ میں عوام کی عدم شرکت کے بعد یہ جلسہ ان کیلئے نشان عبرت بن چکا ہے، عوام نے ایک مرتبہ پھر ان کے خلاف ریفرنڈم میں حق رائے دہی استعمال کرتے ہوئے انہیں یکسر مسترد کر دیا ہے، شبلی فراز

109

اسلام آباد۔13دسمبر (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے اطلاعات و نشریات سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے لاہور جلسہ میں عوام کی عدم شرکت کے بعد یہ جلسہ ان کیلئے نشان عبرت بن چکا ہے، عوام نے ایک مرتبہ پھر ان کے خلاف ریفرنڈم میں حق رائے دہی استعمال کرتے ہوئے انہیں یکسر مسترد کر دیا ہے، پی ڈی ایم ملک دشمن بیانیے کو لیکر چل رہی ہے، ان کے جلسوں میں افواج پاکستان، آزاد بلوچستان، اردو زبان کے خلاف اور تعصب پھیلانے کی باتیں ہو رہی ہیں اسلئے عوام نے ان کے بیانیے کو مسترد کر دیا ہے، حکومت کیلئے پی ڈی ایم کوئی سیاسی چیلنج نہیں ہے، لاہور میں ہی لاہور کے عوام ان کے جلسے میں نہیں گئے، اسلام آباد کیا آئیں گے، اپوزیشن اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ کی حسرت بھی پوری کر لے، ان کو ناکامی کے سوا کچھ حاصل نہیں ہو گا، اپوزیشن کی گیدر بھبکیوں سے ڈرنے والے نہیں، آر پار کی باتیں کرنے والے صرف خوار ہوئے اور کچھ نہیں ہوا، وزیراعظم عمران خان دیانت دار لیڈر ہیں جن کی تمام تر توجہ معیشت کی بہتری اور ملک کو آگے لے جانے پر مرکوز ہے، اپوزیشن جماعتیں دو سال تک پروڈکشن آرڈر پر سیاست کرتی رہیں، حکومت اپوزیشن کے ساتھ انتخابی اصلاحات اور معیشت کی بہتری کے معاملات پر بات چیت کرنے کیلئے تیار ہے لیکن احتساب کے معاملے پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ اتوار کو نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں پی ڈی ایم کے لاہور جلسہ پر ردعمل دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم کا لاہور جلسہ آج کے موسم کی طرح ٹھنڈا تھا، بہت ہی فلاپ شو تھا جس میں 10 سے 15 ہزار لوگ تھے، ڈرون کیمرے کی فوٹیج نے بھی ثابت کیا کہ جلسے میں کتنے لوگ تھے، تحریک انصاف کا 2011ءمیں مینار پاکستان پر جلسہ پی ڈی ایم کی 11 جماعتوں سے بڑا تھا، جلسہ کے شرکاءواپس جا کر خود کو قرنطین کر لیں۔ شبلی فراز نے کہا کہ مریم نواز سمجھتی تھیں کہ لاہور ان کا ہے، آج لاہور کے عوام نے انہیں مسترد کر دیا، اب ان کی سیاست کہاں کھڑی ہو گی یہ سوال ان سے ہی پوچھا جائے، میں نہیں جانتا کہ وہ کہاں منہ چھپاتے پھریں گی۔ انہوں نے کہا کہ کورونا کی دوسری لہر کے دوران جلسے کرنا غیرقانونی عمل ہے، حکومت نے تحمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپوزیشن کو جلسہ کرنے سے نہیں روکا لیکن اپوزیشن نے کورونا کی موجودہ صورتحال میں بے حسی کا مظاہرہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ آج اپوزیشن کی اٹھان دیکھ لی، جو اٹھی ہی نہیں کہ بیٹھ گئی، عوام نے ثابت کر دیا کہ اپوزیشن جو ملک دشمن بیانیہ لیکر چل رہی ہے اس میں اسے ناکامی کے سوا کچھ نہیں ملے گا۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے کہا تھا کہ اپوزیشن جماعتیں ذاتی مفادات کیلئے اکٹھی جائیں گی اور آج قوم دیکھ رہی ہے کہ بدعنوان ٹولہ پی ڈی ایم پلیٹ فارم پر جمع ہے، یہ لوگ لوٹ کھسوٹ کر کے ملک کو پیچھے لیکر گئے جبکہ آج وزیراعظم عمران خان ملک کو بہتر مستقبل کی طرف لیکر جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف پی ڈی ایم کو لیڈ کر رہے ہیں، مولانا فضل الرحمان بارہویں کھلاڑی ہیں، ان کا پارلیمنٹ سے کوئی لینا دینا نہیں ہے اسلئے وہ ملک میں انتشار پھیلانا چاہتے ہیں، نواز شریف مفرور اور سزا یافتہ مجرم ہیں، ان کے پاس عدالت کے سوالات کے جواب نہیں ہے۔ شبلی فراز نے کہا کہ اس طرح کے جلسوں سے حکومتیں نہیں جایا کرتیں، اپوزیشن کے استعفوں اور لانگ مارچ کی دھمکیوں سے حکومت پر کوئی دباﺅ نہیں ہے، وزیراعظم عمران خان سمیت پوری کابینہ کو اپوزیشن کے جلسوں کی کوئی پرواہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے اپوزیشن کے ساتھ کوئی رابطے نہیں کئے، یہ لوگ سیاسی وزن بڑھانے کیلئے اس طرح کی باتیں کر رہے ہیں بلکہ اپوزیشن کے ایم این ایز اور ایم پی ایز ہمارے ساتھ رابطے میں ہیں، اپوزیشن لوگوں کو استعفوں کیلئے اکسا رہی ہے اسلئے ان کے لوگ ہمارے ساتھ رابطہ کر رہے ہیں۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ اپوزیشن سارا ڈرامہ این آر او کے حصول کیلئے کر رہی ہے، وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ اپوزیشن کے ساتھ کرپشن اور این آر او کے علاوہ ہر چیز پر بات کرنے کیلئے تیار ہیں، اپوزیشن جماعتیں عوام کے مسائل حل کرنے، انتخابی اصلاحات اور معیشت کی بہتری کیلئے حکومت کے ساتھ تعاون کریں، اپوزیشن کی ساری باتیں گھوم پھر کر کرپشن کیسز اور این آر او پر آ جاتی ہیں، وزیراعظم عمران خان احتساب کے معاملے پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کی ولولہ انگیز میں ملکی معیشت بہتری کی جانب گامزن ہے، معاشی اشاریے بہتر ہو رہے ہیں، ترسیلات زر اور برآمدات میں اضافہ ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی ٹھوس حکمت عملی کی بدولت مہنگائی میں بتدریج کمی آ رہی ہے۔