اسلام آباد ۔ 5 اکتوبر (اے پی پی) بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کی چیئرپرسن ماروی میمن نے کہا ہے کہ کاروباری نوجوان اور بی آئی ایس پی میں تعاون کو بڑھا کر غربت میں کمی ممکن ہے۔ یہ بات انہوں نے پالیسی ادارہ برائے پائیدار ترقی اور برٹش کونسل پاکستان کے زیر اہتمام مشترکہ طور پر مقامی ہوٹل میں سماجی کاروباری اداروں پر مطالعاتی تحقیق پر مبنی رپورٹ کے اجراءکے موقع پر کہی۔ ماروی میمن نے کہا کہ بی آئی ایس پی پاکستان میں کام کرنے والے سماجی کاروباری اداروں کو ہر ممکن سہولت فراہم کرنے کا ارادہ رکھتا ہے جو سماجی تحفظ کے حوالے سے عمدہ اعداد و شمار رکھتی ہے جن کو شراکت داری کے ذریعے استعمال کر سکتے ہیں۔ بی آئی ایس پی واحد ادارہ ہے جس نے بائیو میٹرک نظام کے ذریعے ادائیگیوں کا نظام وضع کر رکھا ہے جس سے ادائیگی کے عمل میں وضاحت اور شفافیت آئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایسے اداروں کے قیام کے لئے خواتین کو حکومت کی طرف دیکھنے کی بجائے خود پر یقین رکھتے ہوئے آگے بڑھنا چاہئے۔ اس سے قبل وزارتِ خزانہ کے پارلیمانی سیکریٹری و رکن قومی اسمبلی رانا محمد افضل نے کہا کہ سماجی کاروباری اداروں کے لئے سماجی نوعیت کے ضابطہ اور ڈھانچہ متعارف کرا رہے ہیں جس میں ٹیکس سمیت معاشی نشوو نما پر ترجیح ہوگی۔